اسرائیل کے پھر ہسپتالوں پر حملے، اموات کی مجموعی تعداد 11 ہزار کے قریب
سات اکتوبر سے اسرائیل کی غزہ پر بمباری جاری ہے، چار گھنٹے کی جنگ بندی کا گزشتہ روز اعلان اس لئے کر دیا گیا کہ فلسطینی اپنا علاقہ خالی کریں گے، حماس کا کہنا ہے کہ ایسی جنگ بندی منظور نہیں
اسرائیلی بمباری سے اب تک 11 ہزار کے قریب اموات ہو چکی ہیں، مرنیوالوں میں 2918 خواتین اور چار ہزار سے زائد بچے بھی شامل ہیں،اسرائیل نے ہسپتالوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے، اسرائیل کو شبہ ہے کہ ہسپتال حماس رہنماؤں کے لئے محفوظ ٹھکانے ہیں،ہسپتالوں پر بمباری کی وجہ سے مزید دو ہسپتال بند گئے ہیں،گزشتہ تین دنون میں تقریبا آٹھ ہسپتالوںپر بمباری کی گئی، سات اکتوبر سے اب تک تقریبا 18 ہسپتال بند ہیںَ،
دوسری جانب اسرائیل کی حکمران جماعت نے صحافیوں کو سنگین نتائج کی دھمکی دیتے ہوئے 7 اکتوبر کے حملوں کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو بھی حملہ آور قرار دیدیا ،اسرائیلی حکمران جماعت کے رکن اسمبلی اور اقوام متحدہ میں سابق اسرائیلی مندوب ڈینی ڈینن کا کہنا ہے کہ سات اکتوبر کے روز اسرائیل پر حماس کے حملے کی ویڈیوز اور تصاویر بنانے والے صحافیوں کے نام بھی اسرائیلی خاتمے کی لسٹ میں شامل کیے جائیں گےیہ تمام لوگ بھی حملہ آور تصور کیے جائیں گے۔
اسرائیلی حملوں کو ایک ماہ سے زیادہ عرصہ ہو گیا، غزہ کی پٹی میں پینے کا پانی تقریبا نوے فیصد ضائع ہو چکا ہے، حماس کے ترجمان باسم نعیم کا کہنا ہے کہ ہم غزہ میں جاری تباہ کن صورتحال میں احتیاط کرتے ہیں، جہاں پینے کے قابل پانی کا 90 فیصد ضائع ہو چکا ہے، جو شہریوں کو آلودہ یا بعض اوقات سمندری پانی استعمال کرنے پر مجبور کر رہا ہے۔جو بیماریوں اور وبائی امراض کے پھیلاؤ کا باعث بن سکتا ہے.
اسرائیل پر حماس کے حملے کا ماسٹر مائنڈ،ایک پراسرارشخصیت،میڈیا کو تصویر کی تلاش
اقوام متحدہ کا غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
ہسپتال پر اسرائیلی حملہ ،جوبائیڈن کا دورہ اردن منسوخ
ہسپتال پر ‘اسرائیلی حملہ’ ایک ‘گھناؤنا جرم’ ہے،سعودی عرب
غزہ کے الشفا ہسپتال پر بھی بمباری
اسرائیل کی حمایت میں گفتگو، امریکی وزیر خارجہ کو مہنگی پڑ گئی
اسرائیلی بمباری سے فلسطین کے صحافی محمد ابوحطب اہل خانہ سمیت شہید
فلسطینی بچوں کو طبی امداد کی فراہمی کے لئے متحدہ عرب امارات میدان
غزہ پر ہمارا قبضے کا کوئی ارادہ نہیں ،اسرائیلی وزیراعظم کا یوٹرن
اسرائیلی وزیراعظم نے غز ہ پر قبضے کے بیان سے یوٹرن لیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم غزہ پر قبضہ نہیں کرنا چاہتے، ایک انٹرویو میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ہم حماس سے جنگ کے بعد غزہ پر قبضے یا حکومت کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے،غزہ پر ہمارا قبضے کا کوئی ارادہ نہیں مگر غزہ میں کسی قابل اعتماد طاقت کی ضرورت ہے تاکہ حماس کے خطرے کو دوبارہ ابھرنے سے روکا جاسکے.