عمران خان غیر شرعی نکاح کیس قابل سماعت ہونےکا تحریری حکمنامہ جاری

گواہان کے بیانات کی روشنی میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے بادی النظر میں جرم کا ارتکاب کیا ہے۔
0
174
PTI

اسلام آباد: عمران خان کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس قابل سماعت ہونےکا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا گیا-

باغی ٹی وی: سینیئرسول جج قدرت اللہ نے4 صفحات کا تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے حکمنامے میں کہا گیا ہےکہ ریکارڈ کے مطابق بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے عدالت میں کمپلینٹ دائر کی، خاور مانیکا نے الزام لگایا کہ بانی پی ٹی آئی نے بشریٰ بی بی سے پیری مریدی کے چکر میں رابطہ استوار کیا، خاور مانیکا کے مطابق وقت کے ساتھ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے درمیان ‘ناجائز’ تعلقات قائم ہوگئے۔

عدالت کا کہنا ہےکہ خاور مانیکا کے مطابق ان تعلقات کی بنا پر انہوں نے اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کو نومبر 2017 میں طلاق دی، خاور مانیکا کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے عدت گزرنے سے پہلے ہی نکاح کرلیا، گواہان مفتی سعید، عون چوہدری اور محمد لطیف کے بیانات ان الزامات کو سپورٹ کرتے ہیں، گواہان کے بیانات کی روشنی میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے بادی النظر میں جرم کا ارتکاب کیا ہے۔

القسام بریگیڈز نے اسرائیلی فوج پر حملوں کی نئی ویڈیو جاری کردی

حکمنامہ میں کہا گیا ہےکہ عدالت اس نتیجے پر پہنچی ہےکہ ٹرائل کے آغاز کےلیے مناسب گراؤنڈ موجود ہیں لہٰذا خاور مانیکا کی کمپلینٹ سماعت کے لیے منظور کی جاتی ہے، خاور مانیکا کی کمپلینٹ پر سماعت کا باقاعدہ آغاز 14 دسمبر کو کیا جائے گا بانی پی ٹی آئی اڈیالہ جیل میں قید ہیں، لہٰذا ان سے الیکٹرانک ذرائع سے رابطہ کیا جائےگا جب کہ بشریٰ بی بی ذاتی حیثیت میں 14 دسمبر کو عدالت میں پیش ہوں۔

واضح رہے کہ 25 نومبر کو اسلام آباد کے سول جج قدرت کی عدالت میں پیش ہو کر بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کے خلاف دوران عدت نکاح و ناجائز تعلقات کا کیس دائر کیا تھا، درخواست سیکشن 494/34، B-496 ودیگر دفعات کے تحت دائر کی گئی۔

عمران خان توشہ خانہ کیس میں بھی گرفتار

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ میراتعلق پاک پتن کی مانیکا فیملی سے ہے، بشریٰ بی بی سے شادی 1989 میں ہوئی تھی، جو اس وقت پر پُرسکون اور اچھی طرح چلتی رہی جب تک عمران خان نےبشریٰ بی بی کی ہمشیرہ کےذریعےاسلام آباد دھرنے کے دوران مداخلت نہیں کی، جو متحدہ عرب امارات میں رہائش پذیر اور درخواست گزار کو یقین ہے کہ اس کے یہودی لابی کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں چیئرمین پی ٹی آئی شکایت کنندہ کے گھر میں پیری مریدی کی آڑ میں داخل ہوا اور غیر موجودگی میں بھی اکثر گھر آنے لگا، وہ کئی گھنٹوں تک گھر میں رہتا جو غیر اخلاقی بلکہ اسلامی معاشرے کے اصولوں کے بھی خلاف ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ عمران خان وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ازدواجی زندگی میں بھی گھسنا شروع ہوگیا، حالانکہ اسے تنبیہ کی اور غیر مناسب انداز میں گھر کے احاطے سے بھی نکالا، ایک دن جب اچانک وہ اپنے گھر گئے تو دیکھا کہ زلفی بخاری ان کے بیڈ روم میں اکیلا تھا، وہ بھی عمران خان کے ہمراہ اکثر آیا کرتا تھابشریٰ بی بی نے میری اجازت کے بغیر بنی گالا جانا شروع کر دیا، حالانکہ زبردستی روکنے کی کوشش بھی کی اس دوران سخت جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔

جہلم کے ایک مزدور گھرانے میں پیدا ہونیوالے تنویر سپرا

مزید لکھا کہ بشریٰ بی بی کے پاس مختلف موبائل فونز اور سم کارڈز تھے، جو چیئرمین پی ٹی آئی کی ہدایت پر فرح گوگی نے دئیے تھے نام نہاد نکاح سے قبل دونوں نے ایک دوسرے کے ساتھ غیر قانونی تعلقات قائم کیے، یہ حقیقت مجھے ملازم لطیف نے بتائی فیملی کی خاطر صورتحال کو بہتر کرنے کی کوشش کی لیکن یہ سب ضائع گئیں، اور شکایت کنندہ نے 14 نومبر 2017 کو طلاق دے دی۔

خاور مانیکا کی درخواست کے مطابق دوران عدت بشریٰ بی بی نے عمران خان کے ساتھ یکم جنوری 2018 کو نکاح کر لیا، یہ نکاح غیر قانونی اور اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے دوران عدت نکاح کی حقیقت منظر عام پر آنے کے بعد دونوں نے مفتی سعید کے ذریعے فروری 2018 میں دوبارہ نکاح کر لیا، لہٰذا یہ پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 496/ 496 بی کے تحت سنگین جرم ہے، دونوں شادی سے پہلے ہی فرار ہوگئے تھے، درخواست میں استدعا کی گئی کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو طلب کیا جائے اور انہیں آئین اور قانون کے تحت سخت سزا دی جائے-

ایران کی آئل ریفائنری میں آگ لگ گئی

Leave a reply