دال میں کچھ کالا ضرور ہے! بہانہ خودمختار گورننگ باڈی مگر نشانہ ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف،کیا ہونے جارہا ہے خبرآگئی

0
34

لاہور :دال میں کچھ کالا ضرور ہے! بہانہ خودمختار گورننگ باڈی مگر نشانہ ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف،کیا ہونے جارہا ہے خبرآگئی ،اطلاعات ہیں کہ مستقل نوکریاں ختم کر دی جائیں گی اور ہسپتال اپنے اپنے بورڈ کے ذریعے چلائے جائیں گے۔ جس کا نقصان یہ ہوگا کہ جسے چاہیں گھر بھیج دیں گے ، ہسپتالوں کی نج کاری سے پہلے سے موجود تجربہ کار سٹاف فارغ کر دیئے جائیں گے اور نئے سرے سے تمام ڈاکٹرز ، نرسز اور پیر امیڈیکس کو تین تین سال کا کنٹریکٹ دیا جائے گا۔

وزیراعظم عمران خان کی تقریر نے بھارت کو بہت زخم دے دیئے ، بھارت نے اقوام متحدہ میں عمران خان کی تقریر کو نفرت انگیز قرار دے دیا

ماہرین کا کہنا ہےکہ اس نجکاری میں انسانی حقوق کا خیال نہیں رکھا گیا اور بورڈ آف گورنرز جسے چاہے گا مینجمنٹ دے گا اور ہسپتالوں میں غیر تجربہ کار افراد کو ایم ایس تعینات کر دیا جائے گا جیسا کہ اس وقت پنجاب کے تمام ہسپتالوں میں جونیئر ڈاکٹروں کو ایم ایس لگایا گیا ہے۔

قابل غور بات یہ ہےکہ آج ایم ٹی آئی ایکٹ نافذ کرنے میں پیش پیش صوبائی وزیر ہیلتھ ڈاکٹر یاسمین راشد ماضی میں ہسپتالوں کی نجکاری کی سخت مخالف بھی رہی ہیں ،انہیں سابقہ دور میں ملازمت سے برطرف کر دیا گیا تھا اور یہ عدالت سے ریلیف لے کر نوکری پر بحال ہوئی تھیں ،لیکن آج جب ڈاکٹر یاسمین راشد وزیر ہیلتھ بنی ہیں تو یہ ہسپتالوں کی نجکاری کر رہی ہیں ،جس میں ڈاکٹروں اور نرسوں اور پیرا میڈیکس کو ملازمت سے فارغ کرنے کی ایک بنیادی شق شامل ہے۔

شہاز شریف مجھ سے رابطے میں‌ رہتے ہیں‌، شیخ رشید نے دعویٰ کردیا 

معتبر ذرائع کے حوالے سے یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ بورڈ آف گورنرز ہسپتالوں کے تمام فنڈز کو استعمال کرنے کا بھی اختیارکھتا ہوگا۔ ہسپتالوں کی مینجمنٹ اور آﺅٹ پٹ کو بہتر کرنے کے کئی اوربھی طریقے ہیں۔ ہسپتالوں میں وقت کی پابندی اور سینئر ڈاکٹروں اور پروفیسرز کو ہسپتالوں میں مقرر کردہ وقت تک رہنا اور ہر ڈاکٹر کیلئے ہسپتالوں میں ایک ماہ میں آپریشن کرنے کا ٹارگٹ مقرر کرنا اور بائیو میٹرک حاضری اور ڈاکٹروں اور دیگر سٹاف کا احتساب جیسے کام کرکے ہسپتالوں کی کارکردگی کو مزیدبہتر کیا جا سکتا ہے۔

مقبوضہ وادی میں بدترین لاک ڈاؤن : کرفیو کا 57 واں روز۔بھارتی ظالم افواج نے 6 کشمیری شہید کردیئے ، جگہ جگہ جھڑپیں‌ اور مظاہرے جاری

حکومت کی طرف سے خودمختار گورننگ باڈی بنائے جانے کے بعد اس شعبہ سے وابستہ افراد کا کہنا ہےکہ کام ہونا چاہیے مگر طریقہ کار اچھا نہیں‌، حکومت کوبیوروکریسی کی اصلاحات پر کام کرنا چاہئے اور عوام کے روزمرہ کے مسائل کو حل کرنے پر توجہ دینی چایئے اور ہسپتالوں میں ڈاکٹروں اور نرسوں کو فارغ کرنے کی بجائے ہسپتالوں کی مینجمنٹ اور آﺅٹ پٹ اور ڈیلیوری کو بہتر کیا جائے۔ اگر ایک بیوروکریٹ اور ایک پولیس افسر کو جاب کی سکیورٹی حاصل ہے تو ایک ڈاکٹر اور ایک نرس کو بھی جاب سیکورٹی کا اتنا ہی حق دیا جائے

Leave a reply