برطانیہ:سائنسدانوں کی جانب سے کی گئی نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ گرین لینڈ کی برفانی پرتیں نیچے سے تیزی سے پگھل رہی ہیں-
باغی ٹی وی : رپورٹس کے مطابق گرین لینڈ کی برفیلی چادروں کا مجموعی رقبہ 50 ہزار مربع کلومیٹر ہے لیکن ان کی گہرائی معلوم کرنا اب بھی ممکن نہیں اور یہی وجہ ہے کہ اس کی ماڈلنگ اور نقشہ سازی نہیں کی گئی تھی۔
جاپانی ساحل کے نیچے آتشیں چٹان دریافت ،جو بہت طاقتور زلزلوں کی وجہ بن سکتی ہے
اب جامعہ کیمبرج کے پال کرسٹوفرسن اور ان کے ساتھیوں نے گرین لینڈ کی برف کی جڑوں کا پگھلاؤ معلوم کرنے کا ایک طریقہ وضع کیا ہے یہ دنیا میں برف پرمشتمل دنیا کی دوسری سب سے بڑی برفانی شیٹ بھی ہے سائنسدانوں نے چد ملی میٹر کھدائی کرکے لیزر کی بدولت اس کی گہرائی اور کیفیت معلوم کی ہے۔
گلوبل وارمنگ میں 2 ڈگری اضافہ ہواتوگرمیاں 3 ہفتے طویل ہوجائیں گی، ماہرین کی وارننگ
پال کرسٹوفرسن نے معلوم کیا کہ ایک ایک عمودی رخنے کے بالکل نیچے جو پانی بہہ رہا ہے وہ پرانے تخمینے سے بھی 100 گنا زائد نکلا اور اس کی رفتار براہِ راست دھوپ والی برف سے زیادہ تھی اس کی دو وجوہ ہیں یعنی اول اوپر کا پانی نیچے جمع ہوکر گرم ہوکر مزید برف پگھلا رہا ہے اور دوم ثقلی قوت سے بھی برف گھل رہی ہے۔
عالمی تپش اور کلائمٹ چینج:برطانوی پھول ایک ماہ پہلے کھلنے لگے
اس طرح معلوم ہوا کہ آئس لینڈ کی برفانی شیٹ نیچے سے پگھل رہی ہے ماہرین کے مطابق آئس لینڈ کی برف پگھلنے سے عالمی سمندروں کی سطح میں اضافہ ہوسکتا ہے اور اس کا پگھلاؤ ہی سب سے اہم کردار ادا کررہا ہے اسی ماڈل کے تحت جہاں جہاں آئس لینڈ جیسی برفانی پرت ہیں وہاں بھی برف پگھلنے کی رفتار اتنی ہی تیز ہوسکتی ہے اوروہاں پانی جمع ہونے سے پوری آئس شیٹ کا پگھلاؤ تیزی سے بڑھے گا-