گزشتہ 16 ماہ کے دوران سب سے کم تجارتی خسارہ ریکارڈ

0
32

گزشتہ 16 ماہ کے دوران سب سے کم تجارتی خسارہ ریکارڈ

رواٍں مالی سال ستمبر کے مہینے میں گزشتہ 16 ماہ کے دوران سب سے کم تجارتی خسارہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اسٹیٹ بینک نے نے گزشتہ ماہ ستمبر کے دوران کرنٹ اکاونٹ خسارے کے اعدادوشمار جاری کئے ہیں جس کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ (جاری حسابات) کا خسارہ مسلسل تیسرے ماہ ستمبر میں بھی برقرار رہا۔ گزشتہ ماہ کرنٹ اکاونٹ کا خسارہ 31کروڑ ڈالر کی سطح پر آگیا جو اس سے پچھلے ماہ اگست میں 67 کروڑ 60 لاکھ ڈالرتھا۔

اعداد وشمار کے مطابق اگست کے مقابلے میں ستمبر کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ 53 فیصد کم ہوا ہے جب کہ سالانہ لحاظ سے دیکھا جائے تو پچھلے سال ستمبر کے مقابلے میں رواں سال ستمبر کے خسارے میں 37 فیصد کمی آئی ہے۔ ٹاپ لائن سیکورٹیز کے مطابق 16ماہ بعد ستمبر کا کرنٹ خسارہ سب سے کم ریکارڈ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ملک میں حالیہ تباہ کن بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں سالانہ کرنٹ اکاونٹ خسارے کو 5.8 ارب ڈالر نقصان پہنچنے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا تھا۔

اسٹیٹ بینک کی حالیہ مانیٹری پالیسی میں بھی فصلیں متاثر ہونے کے باعث کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا لیکن اس کے برعکس ستمبر میں کرنٹ خسارہ کم ہونے کو غیر متوقع قرار دیا جارہا ہے۔ حکومت کی جانب سے درآمدات کی حوصلہ شکنی کے حوالے سے متعدد اقدامات کئے گئے ہیں جس کے نتیجے میں کرنٹ اکاونٹ خسارے میں کمی کا سلسلہ رواں مالی سال کے آغاز جولائی سے شروع ہوا تھا۔

اسٹیٹ بینک کے اعداد وشمار کے مطابق مجموعی طور پر جولائی تا ستمبر پر مشتمل پہلی سہ ماہی کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ 2 ارب 20 کروڑ ڈالر ہوگیا ہے جو پچھلے مالی سال کے پہلے سہ ماہی کے 3 ارب 52 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 37 فیصد کم ہے۔ ستمبر میں کرنٹ اکاونٹ خسارے میں کمی کی بڑی وجہ اشیاء کے تجارتی خسارے کا کم ہونا ہے گزشتہ ماہ تجارتی خسارہ 2.3 ارب ڈالر رہا جو اس سے پچھلے ماہ کے مقابلے میں 24 فیصد کم ہے، تجارتی خسارے میں کمی درآمدات میں 18فی صد گرنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی درآمد میں گزشتہ ماہ 33 فیصد، مشینری میں 22 فی صد کمی ریکارڈ کی گئی ہے اس کے علاوہ خدمات کا خسارہ بھی پچھلے ماہ 24 فیصد کم ہوگیا ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق گزشتہ ماہ ترسیلات زر اور برآمدات میں بھی کمی دیکھنے میں آئی، حکومت کو درآمدات کم رکھنے کے ساتھ ساتھ ترسیلات زر اور ایکسپورٹس بڑھانے پر بھی توجہ دینی ہوگی۔
کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہونے کو ملکی معیشت کے لیکن نیک شگون قرار دیا جارہا ہے جس کے نتیجے میں پاکستانی روپے پر ڈالر کے دباوٗ سے نکلنے میں بھی مدد ملے گی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ جنرل قمر جاوید باجوہ بطور آرمی چیف اور سیکیورٹی چیلنجز ، بقلم: شکیل احمد رامے
امریکہ پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری چاہتا ہے،امریکی محکمہ خارجہ

اداروں سے متعلق بیان پر وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ کی وضاحت
یورپی یونین نے 6 ماہ سے زائد عمر کے بچوں کو کورونا وائرس کی ویکسین دینےکی منظوری دے دی۔
منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار نوجوان کی لانڈھی جیل میں پراسرار ہلاکت
اسمارٹ فون خریدنے کیلئے 16 سالہ لڑکی اپنا خون بیچنے اسپتال پہنچ گئی

Leave a reply