آیا صوفیہ: استنبول کی تاریخی عبادت گاہ میں 87 برس بعد پہلی بار نماز عید کی ادائیگی

0
56

تقریباً 87 برس کے طویل وقفے کے بعد بازنطینی دور کی اہم عمارت اور دنیا کے عظیم تاریخی ورثے میں سے ایک، آیا صوفیہ، دوبارہ عبادت کی جگہ بن گئی ہے اور اس میں پڑھی جانے والی نماز عید کے حوالے سے استنبول کے شہریوں میں کافی جوش و جذبہ پایا گیا۔

باغی ٹی وی : ترکی اردو کی رپورٹ کئے مطابق ترکی، استنبول میں 87 سال بعد مسلمانوں نے پہلی بار جامع آیا صوفیہ میں نماز عید ادا کی کی گئی-


واضح رہے کہ سنہ 1453 میں جب قسطنطنیہ کی مضبوط اور بلند دیواریں ٹوٹ گئیں تو شہر کا نیا نام استنبول ہو گیا، کتھیڈرل کی عمارت مسجد بن گئی اور عمارت میں کسی بنیادی تبدیلی کے بجائے اس کے ہر کونے میں ایک مینار بنا دیا گیا-

رومن مورخ ٹیسیٹس کے مطابق آیا صوفیہ یعنی چرچ آف دا ہولی وزڈم آف کرائسٹ بازنطینی شہر ایکروپولس میں اُسی مقام پر قائم کیا گیا تھا جہاں اس سے پہلے بھی دو گرجا گھر بنائے گئے تھے-

تاہم گزشتہ برس تقریباً 86 برس کے طویل وقفے کے بعد د مسجد میں تبدیل کیے جانے کے بعد اس میں جمعے کی پہلی نماز ادا کی گئی تھی ۔

تاہم گزشتہ برس جولائی میں جمعرات کو ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے اس عمارت کا دورہ کیا تھا اور اسے نمازِ جمعہ کے لیے کھولنے کے حوالے سے کیے جانے والی انتظامات کا جائزہ لیا تھا اور عمارت کے باہر ’آیا صوفیہ گرینڈ موسک‘ کی تختی بھی اپنے ہاتھوں سے نصب کی تھی –

یہ عمارت استنبول کے تاریخی علاقے سلطان احمد میں واقع ہے اور اسی علاقے میں توپ قاپی محل، سلطان احمد مسجد اور بیسلکا سسٹرن بھی موجود ہیں-

Leave a reply