ارشاد باری تعالی ہے
” اور جب میں بیمار پڑ جاؤں تو مجھے (اللہ) شفا عطا فرماتا ہے ۔ ”
پاکستان میں صحت کا شعبہ گذشتہ ایک دہائی سے مسائل کا شکار ہے مسلم لیگ ن کی سابق پنجاب حکومت نے پنجاب کے تعلیم اور صحت کے بجٹ کو کٹ لگا کر سارا پیسہ میٹرو بس سروس منصوبوں میں جھونک دیا تھا جس کی وجہ سے پنجاب میں صحت کا شعبہ زبوں حالی کا شکار تھا۔
پاکستان تحریک انصاف نے صحت تعلیم اور انصاف کے انتخابی منشور کے ساتھ الیکشن میں کامیابی حاصل کی وفاق پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں حکومت بنائی اور وفاقی سطح پر صحت انصاف کارڈ اجراء کیا جس غریب عوام کو پرائیویٹ ہسپتالوں میں علاج اور آپریشنز کی مفت سہولیات فراہم کی گئیں ۔جس سے اب تک لاکھوں افراد استفادہ حاصل کر چکے ہیں ۔ پنجاب حکومت نے وزیر اعلی عثمان بزدار کی قیادت میں پہلے سے موجود ہسپتالوں اور بنیادی مراکز صحت کی اوور ہالنگ اور اپ گریڈشن کا فیصلہ کیا گیا۔ابھی اس کام کا آغاز ہی ہوا تھا کہ پاکستان میں کرونا کی وباء پھیل گئی اور ہمارے ہیلتھ ریسورسز پر دباؤ بڑھنے لگا جس کو دیکھتے ہوئے پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد جو کہ خود سرطان کی مریضہ ہیں انہوں نے چیلنج کو قبول کیا اور کرونا وبا کی تینوں لہروں میں دن رات کام کیا ان کی محنت اور بہتر حکمت عملی سے پھر پوری قوم نے دیکھا کہ پنجاب کے کسی ہسپتال میں نہ تو آکسیجن کی کمی کی شکایت آئی اور نہ ہی مریضوں کے لئے ہسپتالوں میں بستروں کی کمی سامنے آئی فیلڈ ہسپتال وینٹیلیٹرز آکسیجن بیڈز کی وافر مقدر میں دستیابی نے دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا جب کہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک امریکہ سمیت دیگر میں ایک وقت ایسا بھی کہ ان کا ہیلتھ سسٹم بیٹھ گیا مریض سڑکوں اور ہسپتالوں کی راہ داریوں میں تڑپتے دیکھے گئے لیکن اللہ سبحان و تعالی کی مدد سے پاکستان کی حکومت اس امتحان میں کامیاب رہی۔
ویکسین لگانے کا عمل شروع ہوا تو پنجاب حکومت نے صوبائی دارالحکومت سمییت صوبہ بھر میں عوام کی سہولت کے لئے 677 ویکسینیشن مراکز قائم کئے جو شب و روز عوام کو ویکسین لگانے میں مصروف عمل ہیں ۔
اگر پنجاب حکومت کی شعبہ صحت میں دیگر اصلاحات کا نہ بھی ذکر کیا جائے تو بتانے کے لئے کرونا وبا میں کی گئیں خدمات ہی کافی ہیں ۔ لیکن پنجاب حکومت نے اس پر بس نہیں کیا بلکہ صوبہ میں موجود 26 ٹراما سینٹرز کو اپ گریڈ کیا گیا۔119 تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتالوں کی مکمل اوور ہالنگ کی گئ ضلع چکوال حافظ آباد اور چینوٹ میں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کا قیام۔ 36 بنیادی مراکز صحت کو دیہی مراکز صحت کا درجہ دیا گیا 49 نرسنگ سکولوں کو اپ گریڈ کیا گیا۔ 120 تحصیل کوارٹرز ہسپتالوں کو اپ گریڈ کرکے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کا درجہ دیے کر علاج معالجہ کی ضروری مشینری اور سہولیات فراہم کی گئیں اور اس کے ساتھ پسماندہ اور زیادہ آبادی والے اضلاع میں زچہ و بچہ کی صحت کے لئے راجن پور لیہ میانوالی
ڈیرہ غازی خان اور لاہور میں جدید سہولیات سے آراستہ مدر چائلڈ ہسپتال تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں ۔لاہور کی آبادی کے مدنظر رکھتے ہوئے فیروز پور روڈ پر ارفع کریم آئی ٹی پارک کے عقب میں 1000 بیڈز پر مشتمل جنرل ہسپتال تعمیر کیا جا رہا ہے ۔
وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کا تین سالہ اس دور میں صحت کے شعبہ میں کئے گئے درج بالا کام بلاشبہ انقلابی اصلاحات سے کم نہیں. ‎@Educarepak

Shares: