باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو رہا کرنے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی گئی

قرارداد مسلم لیگ (ن) کی رکن حناپرویز بٹ کی جانب سے جمع کرائی گئی، قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ حمزہ شہباز ایک سال سے زائد عرصے سے بے گناہ نیب کے زیر حراست ہیں،پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ منتخب عوامی نمائندے کو طویل ترین جوڈیشل ریمانڈ میں رکھا جارہا ہے

قرارداد کے متن میں مزید کہا گیا کہ جیو نیوز کے ایڈٹر انچیف میر شکیل الرحمن 139روز سے نیب کے جھوٹے مقدے میں زیر حراست ہیں ،نیب کا ادارہ جانبدار احتساب کی وجہ سے اپنی افادیت کھوچکا ہے ، چیئرمین نیب فوری مستعفی ہوں اور نیب کے ادارے کو فورا بند کیا جائے ،نیب کے متبادل نیا احتساب کا ادارہ قائم کیا جائے ،اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز اور میر شکیل الرحمن کو رہا کیا جائے

واضح رہے کہ رمضان شوگرملز کیس میں حمزہ شہباز کی ضمانت 6 فروری کو منظورہوئی تھی جبکہ حمزہ شہباز کی آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت مسترد کر دی گئی تھی، حمزہ شہباز کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں، نیب نے انہیں لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت کی درخواست مسترد ہونے پر گرفتار کیا تھا.

حمزہ شہباز کا فرنٹ مین بن گیا نیب میں وعدہ معاف گواہ،بیان ریکارڈ کروا دیا

مریم نواز کے وکلاء نے ہی مریم نواز کی الیکشن کمیشن میں مخالفت کر دی، اہم خبر

صرف اللہ کوجوابدہ ،کوئی کچھ بھی رائے رکھےانصاف کے مطابق فیصلہ دیں گے، عدالت کےحمزہ کیس میں ریمارکس

حمزہ شہباز کو جیل میں کیوں رکھا ہوا ہے؟ مریم اورنگزیب نے کیا بڑا انکشاف

نیب نے احتساب عدالت میں رپورٹ جمع کروائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شہبازشریف فیملی نے اپنے مختلف ملازموں کے ناموں پرکمپنیاں بنا رکھی ہیں،منی لانڈرنگ کی رقوم بے نامی کمپنیوں میں منتقل کی جاتی رہیں ،اور ان بے نامی کمپنیوں سے شریف فیملی کے اکاؤنٹس میں رقم منتقل ہوتی رہی. نیب رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ نیب کو 10 غیرملکی منی ایکس چینجرزکا ریکارڈمل چکاہے، شہبازشریف، حمزہ،سلمان کوبرطانیہ کی 4 منی ایکس چینج سے رقوم منتقل ہوئیں، دبئی کی 6 منی ایکس چینج سے بھی رقوم منتقل کی گئیں۔ نیب رپورٹ کے مطابق شہبازشریف فیملی کو 10 کمپنیوں سے 37 کروڑبھیجے گئے

‏لاہور ہائیکورٹ نے میر شکیل الرحمان کی درخواست ضمانت خارج کردی

Shares: