ہائیکورٹ میں چپڑاسی کی نوکری کے لیے ڈیڑھ لاکھ افراد نے اپلائی کیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت پلاننگ اینڈ ڈیولپمینٹ کمیٹی کا اجلاس ہوا

پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمینٹ اکنامکس نے بے روزگار افراد سے متعلق کمیٹی کو بریفنگ دی،بریفنگ میں بتایا گیا کہ حکومت کہہ رہی ہے کہ ملک میں بے روزگار افراد کی شرح ساڑھے 6 فیصد ہے، لیکن حقیقت میں ملک میں بے روزگار افراد کی شرح 16 فیصد ہے،ملک میں 24 فیصد پڑھے لکھے افراد بے روزگار ہیں،ملک میں 40 فیصد پڑھی لکھی خواتین بے روزگار ہیںملازمت نہ ملنے پر کچھ لوگ ایم فل میں داخلہ لیتے ہیں،

پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمینٹ اکنامکس کی جانب سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہائیکورٹ میں چپڑاسی کی نوکری کے لیے ڈیڑھ لاکھ افراد نے اپلائی کیا، چپڑاسی کی نوکری کے لیے اپلائی کرنے والوں میں ایم فل والے افراد بھی تھے،چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے بےروزگاری سے متعلق حکام سےتفصیلات مانگ لیں ،سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ بتایا جائے کہ ملک میں پڑھے لکھے نوجوانوں اور بچوں کی تعداد کیا ہے؟ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمینٹ اکنامکس حکام نے کہا کہ ملک میں کوئی ریسرچ نہیں ہو رہی،حکومت کوئی ریسرچ نہیں کر رہی، ریسرچ باہر بیٹھا گورا کر رہا ہے،نیپرا سمیت اہم بل بھی باہر بیٹھے افراد نے بنائے،ملک میں ریسرچ کے لیے بڑی بڑی عمارتیں بنائی گئی ہیں لیکن ریسرچ کوئی نہیں ہو رہی

حریم شاہ مبشر لقمان کے جہاز تک کیسے پہنچی؟ حقائق مبشر لقمان سامنے لے آئے

حریم شاہ کے خلاف کھرا سچ کی تحقیقات میں کس کا نام بار بار سامنے آیا؟ مبشر لقمان کو فیاض الحسن چوہان نے اپروچ کر کے کیا کہا؟

نیازی اینڈ کمپنی نے پاکستان کا مستقبل مخدوش کردیا، مائزہ حمید

جب تک یہ حکومت رہے گی پاکستان کیلئے کوئی اچھی خبر کی توقع نہ رکھے۔مائزہ حمید

یوٹرن خان حکومت کی موجیں ختم ہونے کے قریب ہیں،مائزہ حمید

حکمران ہوش کے ناخن لیں ملک ناز ک موڑ پر ہے،مائزہ حمید

پاکستان کے نوجوان طبقے کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا جائے ہمارے وطن ِمیں بے روزگاری کا دور دورا ہے۔ حالات اس قدر خراب ہوچکے ہیں کہ اب لوگ زندگی سے تنگ اور خاندان کے بوجھ سے تنگ آ کر خودکشی جیسے سنگین اقدامات پر اتر آئے ہیں۔جس کی وجہ سے جرائم میں بھی تیزی سے اچھے پڑھے لکھے نوجوان ایسے جرائم میں ملوس ہو جاتے ہیں جو معاشرے کے لئے ایک بد نما داغ بن جاتے ہیں جرائم کی شرح دیکھی جائے تو پڑھے لکھے نوجوان کا تناسب نظر آئے گا یا وہ جن کو نوکریاں نہیں ملتی بوجھ بھی آج کل جس طرف دیکھا جائے بےروزگاری کا رونا رویا جارہا ہے حالات کی ستم ظریفی دیکھئی جائے تو کئی نوجوان نامور تعلیمی اداروں سے پڑھ کر اچھی ڈگری لے کر بھی جام کی تلاش میں دربرد کی ٹھوکرے کھاتے ہوئے نظر آتے ہیں چہرے پر بے یقینی اور ناکامی کا لیبل سجائے باہر آتے ہیں۔ اور نوکری کی تلاش میں رہتے ہیں کچھ نوجوان تو اپنی ڈگری سے نچلی سطح پر جام کرتے نظر آتے ہیں کچھ نوجوان دل برداشتہ ہو کر ایسے کام کرنےپر مجبور ہو جاتے ہیں جو ان کے خاندان کے لئے شرمندگی کا باعث بنتا ہے۔

@MumtaazAwan

مولانا بے روزگار،مریم بلاول کا "مک مکا”پی ڈی ایم کو بھارتی پشت پناہی حاصل،زلفی بخاری برس پڑے

Shares: