ہم اپنے ملک میں بھی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام جیسا نظام قائم کرنا چاہتے ہیں. ہائیکا شایو

0
66

پاکستان کے دورہ پر تنزانیہ کے سوشل ایکشن فنڈ کی ڈائریکٹر کوارڈنیشن ہائیکا شایو کا بینظیر اِنکم سپورٹ پروگرام کے بارے میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ "ہمیں بینظیر اِنکم سپورٹ پروگرام سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا ہے۔ اور ہم بھی اپنے ملک میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی طرز پر ایسا ایک نظام قائم کر کے اپنے غریب لوگوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں. ان کا ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران مزید کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان آکر غریبوں کیلئے قائم بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ہے کیونکہ یہ غریبی ختم کرنے کیلئے ایک بہترئن پروگرام ہے.
ہائیکا شایو کے مطابق؛ ایک چیز جو ہمیں بہت اچھی لگی اس نے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا سسٹم ہے جو انتہائی قابل تعریف ہے.


علاوہ ازیں تنزانیہ کے سوشل ایکشن فنڈ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بینظیر اِنکم سپورٹ پروگرام جیسے تخفیفِ غربت کے پروگرام سے بڑے پیمانے پر لوگ مستفید ہو رہے ہیں۔ اور یہ ایک بہت ہی بہترین پروگرام ہے جو غربت کے خاتمے اور عام عوام کی مدد کیلئے بہترین ثابت ہورہا ہے.

دوسری جانب بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے حوالے سے نوشین نورین کا کہنا ہے کہ ہمارے گاؤں کے غریب خاندان اپنے بچوں کی تعلیم اور ان کے یونیفارم اور کتابوں کے اخراجات نہیں دے سکتے تھے۔ بینظیر تعلیمی وضیفے سے نہ صرف غریب خاندانوں کے بچوں کی تعلیم جاری رکھنے میں مدد ملی ہے بلکہ یہ پروگرام بچوں کی تقدیر بھی بدل رہا ہے۔

علاوہ ازیں ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق رکھنے والی بیگم مائی نے باغی ٹی وی کو بتایا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی وجہ سے انہیں کافی مالی مدد مل رہی ہے کیونکہ ان کے مالی حالات بہتر نہیں لیکن اب اس اسکیم کے بعد ان کی زندگی بہت سکھی ہوگئی ہے. انہوں نے باغی وی سے بات کرتے ہوئے چیئرپرسن شازیہ مری سے مطالبہ کیا کہ انہیں پیسے دینے کا نظام پہلے جیسا بنایا جائے جس طرح انہیں پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں اے ٹی ایم کارڈ مہیا کیئے گئے تھے کیونکہ اس سے یسے لینے میں آسانی ہوتی ہے.

Leave a reply