ہم جہنم میں جی رہے ہیں، دہلی ہائیکورٹ کے مودی سرکار بارے ریمارکس

0
49
ہم جہنم میں جی رہے ہیں، دہلی ہائیکورٹ کے مودی سرکار بارے ریمارکس

ہم جہنم میں جی رہے ہیں، دہلی ہائیکورٹ نے حکومت بارے دیئے ریمارکس

دہلی ہائیکورٹ نے کرونا کے حوالہ سے ایک کیس کی سماعت کے دوران حکومت پر ریمارکس دیتے ہوئے تنقید کی ہے،دہلی ہائی کورٹ نے بلیک فنگس کو لے کر ادویات نہ ملنے اور کرونا کے حوالہ سے حکومتی غفلت پر درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا اور دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہہم جہنم میں جی رہے ہیں۔ ہر کوئی اس جہنم میں جی رہا ہے۔ یہ ایسی صورتحال ہے جہاں ہم مدد کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم بے بس ہیں۔

مودی سرکار نے دہلی ہائیکورٹ میں کرونا سے نمٹنے کے لئے کاغذی رپورٹ پیش کی جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا کیونکہ عدالت میں دی جانے والئ رپورٹ کچھ اور تھی اور کرونا سے بھارت کے شہروں میں سڑکوں ، گلی کوچوں میں نظر آنے والی لاشیں اور منظر پیش کر رہی تھیں ،دہلی ہائیکورٹ نے مودی سرکار پر کڑی تنقید کی اور حکومت کو ہدایات دیں کہ کرونا بحران سے نمٹنے کے لئے اقدامات کئے جائیں عدالت نے بلیک فنگس سے متاثرہ مریضوں کے علاج معالجہ میں بھی کوئی کسر نہ چھوڑنے کی ہدایت کی

وکیل راکیش ملہوترا نے دہلی ہائیکورٹ میں بلیک فنگس کے علاج کے لئے ادویات کی قلت بارے بتایا تھا اور کہا تھا کہ بلیک فنگس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ مودی سرکار نے عدالت میں بتایا کہ 6 ممالک سے لیپوسومل امفوٹیرسن بی کی 2.30 لاکھ وائل خریدنے کے لئے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

فلسطینی مسلمانوں کی مدد، وزیراعظم نے وفاقی کابینہ اجلاس میں بڑا حکم دے دیا

فلسطینی عوام کی مدد، گورنر پنجاب بازی لے گئے

حکومت نہیں جانا چاہتی نہ جائے ہمیں فلسطین بھیجیں خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے،رکن اسمبلی کا اعلان

اسرائیلی بربریت جاری، غزہ پر 25 منٹ میں 122 بم برسائے گئے

پاکستان کی اہم شخصیت کا ڈاکٹرز کی ٹیم کے ساتھ غزہ جانے کا اعلان

جو کہا کر دکھایا، فلسطینی وزیر خارجہ کے ہمراہ قریشی نیو یارک روانہ

جنگ بندی کے بعد فلسطینیوں کا جشن، جنگ بندی مزاحمت کی جیت قرار

جنگ بندی کیلیے پاکستان سمیت کس ملک نے کردار ادا کیا؟ طاہر اشرفی نے بتا دیا

اسرائیلی جارحیت، شہباز شریف اپوزیشن رہنماؤں کے ہمراہ اقوام متحدہ دفتر پہنچ گئے

فلسطین کی حمایت کرنے پر امریکی اخبار میں میں شائع اشتہار میں ماڈلز پر تنقید

Leave a reply