تمام افسران مل کر کام کریں ،ہم نے پاکستان کو آگے لے کر جانا ہے ،آرمی چیف

0
34
Army Chief

ہمیں کبھی امید کا دامن نہیں چھوڑنا چاہئے ،آرمی چیف
پاکستان منرل سمٹ کا افتتاحی سیشن منعقد ہوا جس میں وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے شرکت کی

ماہرمعدنیات، وفاقی وزرا، غیرملکی سفرا ،غیرملکی سرمایہ کار و دیگر اہم شخصیات بھی افتتاحی سیشن میں شریک ہیں ،ترجمان وزارت پیٹرولم کا کہنا ہے سیمینار کی مشترکہ میزبانی وزارت پٹرولیم اور بیرک گولڈ کارپوریشن کر رہے ہیں پاکستان کے معدنی وسائل میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے سیمینار کا مقصد معدنی شعبے میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے مواقع کو ترغیب دینا ہے

وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان منرلز سمٹ ’ڈسٹ ٹو ڈویلپمنٹ ’ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن بہت خوش آئند ہے قدرت نے پاکستان ٹریلنز آف ڈالرز کے قدرتی وسائل سے نوازا گزشتہ 75 سال میں ہم نے اپنی قدرتی دولت پر توجہ نہ دی آج ماضی سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنے کا دن ہے قدرت نے ہمیں پاکستان کی صورت میں بہت بڑی نعمت دی، ہم نے 75 سال پاکستان کے ساتھ ظلم کیا اس کے غریب عوام کے ساتھ زیادتی کی ان کا حق ان کو ادا نہیں کیا آج یہ موقع ہے جب کہ یہاں پاکستان کی ایلیٹ بیٹھی ہے ملک کے بڑے بڑے اذہان بیٹھے ہیں سیاستدان، فوجی، سفارت کار بیٹھے ہیں اور اس فیلڈ سے متعلقہ لوگ بھی موجود ہیں اس ماہ حکومت اپنی مدت پوری کرکے گھر جائے گی اورعبوری حکومت آئے گی اس کے بعد جب الیکشن ہوں گے تو نئی حکومت آئے گی میں آج کوئی نئی باتیں نہیں کر رہا آج بد قسمتی سے معاشرہ تقسیم در تقسیم ہوچکا ہے اس میں زہر گھول دیا گیا ہے کیا اس تقسیم کا شکار معاشرے میں ہم اس منصوبے پر عمل پیرا ہوں گے اس سے نتائج حاصل کرسکتے ہیں؟ نہیں، جب یکجہتی اور اتفاق و اتحاد نہ ہو تو ہم اپنی کاوشوں میں کامیاب نہیں ہو سکتے، اسی مقصد کے لیے یہ کونسل قائم کی گئی ہے

بنوں آپریشن کے بعد سپہ سالار جنرل عاصم منیر کا وزیرستان،ایس ایس جی ہیڈکوارٹر کا دورہ بھی اہمیت کا حامل 

عمران خان کے فوج اور اُس کی قیادت پر انتہائی غلط اور بھونڈے الزامات پر ریٹائرڈ فوجی سامنے آ گئے۔

بیرونی سازش ہو اور فوج خاموشی سے بیٹھی رہے، یہ گناہ کبیرہ ہے،آرمی چیف

سینئرصحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے سابق وزیراعظم عمران خان کے حوالہ سے اہم انکشافات کئے ہیں

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے پاکستان منرل سمٹ سے خطاب میں کہا کہ حکومتِ پاکستان نے تمام اداروں کے ساتھ مل کر SIFC کے قیام کو یقینی بنایا ، حال ہی میں قائم کی گئی سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کا قیام تمام شراکت داروں کو ایک پلیٹ فارم پر لاتا ہے ،ذرا اپنے ملک پر نظر تو ڈالیں ، برف پوش پہاڑوں سے لے کر صحرائوں کی وسعت تک ، ساحلی پٹی سے میدانی علاقوں تک۔ اس سر زمین میں کیا کچھ نہیں ہے امن اور خوشحالی کے راستے پہ گامزن رہنا ہی استقامت ہے ،معدنیاتی پروجیکٹس عوام کی ترقی کا زینہ ہیں ، سورہ رحمان میں اللہ رب العزت نے فرمایاہے کہ “اور تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے” اگر ہمارا یہ مشترکہ عزم رہا تو پھر آسمان کی بلندیاں ہماری حد اور اسکی وسعتیں ہماری منتظر ہیں،

آرمی چیف نے قرانی حوالہ دے کر واضح کیا کہ :اللہ ان کی مدد کرتا ہے جو خود اپنی مدد آپ کرتے ہیں ،آرمی چیف نے بیرک گولڈ کے سی ای او اور پریذیڈنٹ مارک برسٹو اور سعودی مائننگ منسٹر انجینئیر خالد بن صالح المدیفر اور دیگر سرمایہ کاروں کا شکریہ ادا کیا ،

آرمی چیف نے علامہ اقبال کا شعر بھی پڑھا :
تیرے دریا میں طوفاں کیوں نہیں ہے
خُودی تیری مسلماں کیوں نہیں ہے
عبث ہے شکوہِ تقدیرِ یزداں
تو خود تقدیرِ یزداں کیوں نہیں ہے

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ یہ ہماری معاشرتی ذمہ داری ہے کہ ہم مل کر ملکی معیشت میں اپنا کردار ادا کریں ،ہمیں کبھی امید کا دامن نہیں چھوڑنا چاہئے ،ہماری سرزمین بہت سے معدنیات سے مزین ہے اور اس صلاحیت کو مکمل طریقے سے استعمال میں لانے کے لیے ہم نے بیرونی سرمایہ کاروں کو دعوت دیتے ہیں کہ پاکستان میں چھپے خزانوں کی دریافت میں اپنا کردار ادا کریں ، پاکستان کا پہلا منرل سمٹ پاکستان میں ملکی وغیر ملکی سرمایہ کاروں آسان کاروبار کے نئے اصول وضع کرتا ہے ، آہم ایسے سرمایہ کار دوست نظام کو یقینی بنائیں گے جس میں آسان شرائط اور غیر ضروری التواء سے بچا سکے ، ہمارے ملک میں موجود کان کنی کے وسیع تر مواقع ہیں جو کہ مشترکہ کاوشوں سے عمل پذیر لائے جائیں گے ،

آرمی چیف نے امید کے دامن کو تھامے رکھنے اور اللہ رب العزت پر یقین و ایمان رکھنے پر زور دیا اور قران کریم کے سورہِ بقرہ کی آیت ۱۵۵ اور ۱۵۶ کی تلاوت کی جس کا ترجمہ ہے :“اور ہم ضرور تمہیں خوف اور بھوک اور جان و مال و ثمرات سے آزمائیں گے ۔ اُن پر جب کوئی مصیبت پڑتی ہے تو کہتے ہیں ؛ بے شک ہم اللہ کی طرف سے ہیں اور ہمیں اُسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے”

تقریب سے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کی ترقی اور اسے اوپر لے جانا چاہتے ہیں ،اللہ مہربان ہے ،پاکستان کی ترقی کیلئے آگے آئیں اور کامیابیاں سمیٹیں، ہمارے پاس جو وسائل ہیں ہم نے انہیں دریافت کرنا ہے ،پاکستان کی ترقی کیلئے تمام افسران مل کر کام کریں ،ہم نے پاکستان کو آگے لے کر جانا ہے ، ہاتھ سے ہاتھ اور کندھے سے کندھا ملا کر ہم نے پاکستان کو ترقی کے راستے پر ڈالنا ہے ،خدا بھی ان کی مدد کرتاہے جو اپنی حالت بدلنے کی کوشش کرتے ہیں ،ہم نے گرین انیشی ایٹو بھی اسی لیے لیا ہے ،اللہ نے کہامیں تمہیں آزماﺅں گا، کبھی بھوک سے کبھی خوف سے،کبھی جان سے ،لیکن جو لوگ صبر دکھاتے ہیں کامیابی انہیں کی ہوتی ہے ،رب نے جو زندگی دی ہے پھر لوٹ کر اسی کی طرف جانا ہے ہم مل کر محنت کر کے ملک کو درپیش مشکلات سے نکالیں گے بطور قوم ہم سب آگے نکلیں گے محنت کریں گے اورانشاءاللہ اللہ کامیابی بھی دے گا

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک خود مختار ملک ہے پاکستان کے پاس کھربوں ڈالر کے اثاثے ہیں، پاکستان کبھی ڈیفالٹ نہیں کرے گا،پاکستان میں 6 کھرب ڈالر کے معدنی ذخائر ہیں، دوست ممالک اور بین الاقوامی کمپنیاں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں، پاکستان کے پاس اربوں ڈالر کا گیس پائپ لائن سسٹم ہے،زرعی، آئی ٹی اور معدنیاتی سیکٹر پر توجہ دی جا رہی ہے،

Leave a reply