ہم شہداء کو نہیں بھولے، لانس نائیک محفوظ کا یوم شہادت،پاک فوج کے ترجمان نے کیا کہا؟

0
102

ہم شہداء کو نہیں بھولے، لانس نائیک محفوظ کا یوم شہادت،پاک فوج کے ترجمان نے کیا کہا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لانس نائیک محمد محفوظ شہید کا یوم شہادت،آرمی چیف کی جانب سے شہید کے مزار پرپھولوں کی چادر چڑھائی گئی، ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل خالد ضیانےلانس نائیک محمد محفوظ شہید کے مزار پرفاتحہ خوانی کی.

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کی جانب سے لانس نائیک محمد محفوظ شہید کے مزار پرپھول چڑھائے گئے،

پاکستان کے لئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے لانس نائیک محفوظ شہید نشان حیدر کا آج 48 واں یوم شہادت ہے، لانس نائیک محفوظ شہید نے 18 دسمبر 1971ء کو دشمن کا مقابلہ کرتے ہوئے جرات اور بہادری کی نئی داستان رقم کی اور جام شہادت نوش فرمایا۔

بھارتی آرمی چیف کا جھوٹ ایک بار پھر بے نقاب،بھارت نے کی راہ فرار اختیار

بھارت کی ایک اور جھوٹی کہانی بے نقاب، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کی باغی ٹی وی کی خبر کی تصدیق

بھارت ایک اور ڈرامہ رچانے میں مصروف، 26/11 طرز کے حملے کا الرٹ جاری

لانس نائیک محفوظ شہید 25 جون 1944ء کو راولپنڈی کے پنڈ ملکاں کے علاقے میں پیدا ہوئے، اس علاقے کو اب محفوظ آباد کے نام سے پہچانا جاتا ہے، لانس نائیک محفوظ نے 25 اکتوبر 1962ء کو پاک فوج کی پنجاب ریجمنٹ میں شمولیت اختیار کی جب 1971ء کی جنگ شروع ہوئی تو لانس نائیک محفوظ پنجاب ریجمنٹ کی ایک کمپنی کے ساتھ واہگہ اٹاری بارڈر تعینات تھے۔

سولہ دسمبرانیس سو اکہترکوجب جنگ بندی کا اعلان ہوا توپاک فوج نے اپنی کارروائیوں کو بندکردیا، دشمن نے اس موقع سے فائدہ اٹھایا اورپل کنجری کا جوعلاقہ پاک فوج کے قبضے میں آچکا تھا واپس لینے کے لیے سترہ اور اٹھارہ دسمبرکی درمیانی شب زبردست حملہ کر دیا۔

کشمیریوں کے ساتھ کھڑے تھے ،ہیں اور رہیں گے، پاک فوج کا کشمیریوں‌ کو پیغام

‏اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق باتیں پروپیگنڈا ہے. ڈی جی آئی ایس پی آر

یہ سوچ بھی کیسے سکتے ہیں کہ کشمیر پر کسی قسم کی کوئی ڈیل ہوئی، ڈی جی آئی ایس پی آر

دشمن نے لانس نائیک محفوظ اور ان کے ساتھیوں پر خود کار ہتھیاروں سے شدید فائرنگ کی، اسی دوران دشمن کی گولوں کی بوچھاڑ میں لانس نائیک محفوظ کی مشین گن تباہ ہوگئی، اس کے باوجود لانس نائیک محفوظ دشمن کے اس بنکر کی طرف بڑھے جہاں سے خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کی جارہی تھی ، لانس نائیک محفوظ کی ٹانگوں میں گولے کے ٹکڑے لگنے سے وہ شدید زخمی ہوئے اور اس کے باوجود وہ بنکر کے اندر گھس گئے اور اپنی گن کی سنگین سے دشمن پر حملہ کر دیا اور دشمن کو جہنم واصل کر دیا۔لانس نائیک محفوظ کا اس دوران شدید زخمی حالت میں بہت سا خون بہہ چکا تھا،محفوظ شہید نے بڑی شجاعت اور دلیری سے مقابلہ کرتے ہوئے دشمن کی گولہ باری سے شدیدزخمی ہونے کے باوجود غیر مسلح حالت میں دشمن کے بنکرمیں گھس کرہندوستانی فوجی کودبوچ لیااورسترہ دسمبرکو ایسی حالت میں جام شہادت نوش کیاکہ مرنے کے بعد بھی دشمن کی گردن انکے ہاتھوں کے آہنی شکنجے میں تھی۔

Leave a reply