تم بدمعاشی کرو گے توہم تم سے زیادہ بدمعاشی اور غنڈہ گردی کریں گے، ن لیگی رہنما
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی سے آج اعتماد کا ووٹ لیں گے
ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی، رانا ثناء اللہ،مریم اونگزیب ڈی چوک پہنچ گئے تو پی ٹی آئی کارکنان نے انہیں گھیر لیا اور ن لیگ کے خلاف نعرے بازی کی
پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے ن لیگی رہنماؤں کے ساتھ بدتمیزی کے بعد پولیس کی اضافی نفری ڈی چوک پر پہنچ گئی،اس موقع پر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ سیاسی ورکر کبھی گالیاں نہیں دیتا،سیاسی ورکر کبھی کسی کی عزت سے نہیں کھیلتا،میں ان پہاڑوں کا باسی ہوں ،اعتماد کو چھوڑو آکر کرمقابلہ کرو،عمران خان اپنے ہی ارکان پر پریشرڈالنے والے ہیں،ہم اس آدمی سے ڈرنے والے نہیں ہیں، میدان حاضر ہے، آؤ الیکشن میں مقابلہ کرلو، پتا چل جائے گا عمران خان کی حیثیت کیا ہے، جس میں ہمت کیمرے کےسامنے آ جائے، میں پیچھے ہٹنے والا نہیں ،
شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ اعتماد کاووٹ لینا بھی وزیراعظم کی ناکامی ہے،ہم نے اس بدمعاشی کامقابلہ اسمبلی کے اندر اورباہر بھی کرنا ہے، ہم نے شرافت کی سیاست کی ہے بدمعاشی کی سیاست نہیں چلے گی ، آج جواب صدر علوی نے دینا ہے ،کیا صدر نے خط لکھا ہے کہ عمران خان کے پاس اکثریت نہیں ،قومی اسمبلی کے سپیکر کوبھی جواب دینا پڑے گا۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ کرائے کے غنڈے چلے گئے اب کرائے کے وزیر اعظم کے جانے کا وقت ہے،ایک کمزور عورت پر حملہ کرایا گیا، تم بدمعاشی کرو گے توہم تم سے زیادہ بدمعاشی اور غنڈہ گردی کریں گے،
قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے پی ٹی آئی ارکان کی آمدجاری ہے۔خیبرپختونخواسے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے،عمران خٹک،سلیم رحمان،ساجدمہمند،محبوب شاہ اوردیگرپہنچ گئے، ارکان اسمبلی کاکہناہے کہ آج کرپٹ ٹولے کوبتائیں گے کپتان کےساتھ کھڑے ہیں۔
اسلام آباد سیٹ سے شکست، وزیراعظم کا ایسا فیصلہ کہ سن کر مریم اور مولانا کی خواہش ہوئی پوری
وزیراعظم کا اعتماد کاووٹ ،اوپن ہو گا یا سیکرٹ؟ اعلان ہو گیا
چیئرمین سینیٹ کا انتخاب ،کن سینیٹرز کا کردار بڑھ گیا، سب کی نگاہیں ان کی طرف
سینیٹ میں تحریک انصاف اکثریتی پارٹی بن گئی،ن لیگ کونسے نمبر پر؟
سینیٹ میں شکست کے بعد پی ٹی آئی حکومت کا اخلاقی جواز ختم،سابق وزیراعظم
کون ہو گا اگلا چیئرمین سینیٹ؟ اپوزیشن نے اعلان کر دیا
سینیٹ میں شکست کا ذمہ دار کون؟ وزیراعظم نے سب کو بلا لیا
وزیراعظم کا اعتماد کا ووٹ، اپوزیشن نے اراکین اسمبلی کو اہم ہدایات دے دیں
کپتان کا کمال، مریم اور بلاول کی راہیں پھر جدا؟
اور پھر اس بار بلاول مان ہی گئے، ایسا فیصلہ کیا کہ مولانا فضل الرحمان اسلام آباد چھوڑ گئے
سینیٹ انتخابا ت کے دوران ووٹ کیسے کاسٹ کیا تھا؟ زرتاج گل نے ایک بار پھر بتا دیا
سینیٹ انتخابات میں کیا اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل تھی؟ شیخ رشید نے دیا جواب
تحریک انصاف اور اتحادیوں کی مشترکہ حکمت عملی تیار
وزیراعظم عمران خان زندہ باد، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے جذبات بھی سامنے آ گئے
پی ٹی آئی کارکنان نے ن لیگی رہنماؤں کو گھیر لیا
قومی اسمبلی کا اجلاس دن سوا بارہ بجے شیڈول ہے۔ 340 کے ایوان میں حکومتی اتحاد کی تعداد 180 جبکہ اپوزیشن کے پاس 160 ووٹ ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کو ایوان کا اعتماد حاصل کرنے کے لئے قومی اسمبلی کے 171 ارکان کی حمایت حاصل کرنا ضروری ہوگی جبکہ اس وقت ایوان زیریں میں حکومتی اتحاد کے ارکان کی تعداد 180 ہے
ن لیگی رہنما اسمبلی کے باہر پہنچ گئے، غنڈہ گردی نہیں چلنے دیں گے،ن لیگی رہنماؤں کا اعلان