عمران خان کا مستقبل مخدوش،بلاول کی شاندار حکمت عملی،بشریٰ عمران کو سرپرائز دیگی؟ حسین حقانی

0
305
hussain haqqani

پاکستان کے امریکہ میں سابق سفیر حسین حقانی نے کہا ہے کہ عمران خان کا مستقبل مخدوش ہے، بلاول نے شاندار سیاسی حکمت عملی اپنائی،بشریٰ بی بی عمران خان کو سرپرائز دے سکتی ہیں، اس بارے نہیں جانتا،الیکشن کے بعد پاک بھارت تعلقات، تجارت بارے فیصلے کرنے دونوں ممالک کے لئے بہتر ہیں، سائفر کی وجہ سے تعلقات متاثر ہوئے، عمران خان کو اسی وجہ سے سزا ملی،

باغی ٹی وی کی اینکر یاسمین آفتاب علی کو پروگرام "یاسمین آفتاب علی کے ساتھ” میں دیئے گئے ایک انٹر ویو میں حسین حقانی کا کہنا تھا کہ سائفر کوڈ میں تھا اور اسکا ڈی کوڈد ورجن ساتھ رکھ لیں تو کوڈ کو توڑنا آسان ہوتا ہے،جو اس پورے عرصے میں پاکستان کے سفارتکاروں میں پیغامات آئے کوئی بھی پاکستان کا دشمن یا دوست بھی ڈی کوڈ کر سکتا ہے،جو رازداری ہے وہ راش فاش ہو گیا،یہی وجہ ہے کہ قانونی کاروائی ضروری سمجھی گئی،

حسین حقانی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے لئے ضروری ہے کہ دونوں طرف سے کوئی ایسی بات نہ ہو کہ ایک دوسرے کے شہری مارے جائیں ، میرا یہ خیال ہے کہ پاکستا ن میں الیکشن کے بعد پاکستان کی نئی قیادت کوئی ایسا قدم اٹھاتی ہے جس کے نیتجے میں مودی کی حکمت عملی کہ لوگوں کوپاکستان یا مسلمانوں‌کے خلاف غصے میں رکھیں یہ ناکام ہو جاتی ہے تو یہ نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت کے لئے بھی اچھا ہو گا، بھارت کے ساتھ ہمیں تجارت کے لئے بات چیت کرنی پڑے کیونکہ جو پڑوسی کے ساتھ تجارت نہیں کرتا تو اسکی ایکسپورٹ کبھی زیادہ نہیں ہو پاتیں کیونکہ پڑوسی ملکوں کے درمیان چیزیں بھیجنا اور لانا آسان اور سستا ہوتا ہے، تجارت کھولنے کے لئے بہت بڑے سیاسی فیصلے کرنے ہوں گے،دونوں طرف اس پر بات چیت ہو گی، فیصلے کرنے ہوں گے،

حسین حقانی کا مزید کہنا تھا کہ ہماری تاریخ تو یہ ہے کہ ہم نے موقع ضائع کرنے کا کوئی موقع ضائع نہیں کیا،حقیقت یہ ہے دنیا تیزی سے بدلتی رہی ہے،لیکن ہم اس طرح بدلنے پر آمادہ نہیں ہوتے، ہم ہر بات کو نظریاتی کشمکش، نعرہ بنا دیتے ہیں اور اسی میں الجھ کر رہ جاتے ہیں،ہم دوسرے نعرے کے پیچھے چل پڑتے اور امریکہ سے اس وقت دشمنی کی جس وقت دوستی کا فائدہ ہو سکتا تھا،

پاکستان کی سیاست پر بات کرتے ہوئے حسین حقانی کا مزید کہنا تھا کہ بہت سارے لوگ جو کہتے ہیں کہ میں اس سے بات نہیں کروں گا وہ بات کرتے نظر آتے ہیں، مجھے تو حیرت نہیں ہو گی کہ عمران خان رہا ہونے کے بعد اس اتحاد کا حصہ بنے ہوں جس میں وہ جماعتیں بھی شامل ہوں‌جس کو وہ گالیاں دیتے تھے، نتائج وہ ہوں گے جو ووٹر کے ڈبوں سے نکلیں گے،پیپلز پارٹی کی انتخابی مہم بارے بات کرتے ہوئے حسین حقانی کا کہنا تھاکہ بلاول چار پشتوں سے سیاست میں ہیں، انکی والدہ، انکے نانا وزیراعظم تھے، انکے نانا کے والد بھی وزیراعظم ہی کہلاتے تھے، انکو سیاست ورثے میں ملی، پڑھی بھی ہے وہ پڑھےلکھے بھی ہیں، متوازن آدمی بھی ہیں، انہوں نے شاندار حکمت عملی بنائی کہ اگر وہ اس انتخاب میں لوگوں کا ووٹ تبدیل نہ بھی کر سکے تو اگلے انتخاب تک لوگوں کی سپورٹ مل جائے گی،

تحریک انصاف کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں حسین حقانی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو غور کرنا چاہے کہ وہ اس مقام پر کیسے پہنچے، لوگ کہتے ہیں کہ عمران خان بہت مقبول ہیں لیکن صرف مقبولیت سیاست نہیں ہوتی، لیکن لوگوں کو ایک سمجھداری کی حکمت عملی کے ساتھ ایک راستے پر لے جانا ضروری ہوتا ہے ، پی ٹی آئی اس میں ناکام ہوئی، اسکی مشکلات کم نہیں ہوئیں کیا اسٹیبلشمنٹ چاہے گی کہ تیس چالیس آزاد امیدوار نئی پارٹی بنا کر اڈیالہ سے ہدایات لیتے رہیں ایسا نہیں ہو گا، ایک ایسی چیز ہے جو غیر یقینی ہے وہ ممکنہ نتائج ضروری نہیں جو ہم تصور کرتے ہوں.ہ جو سیاسی حالات رہے ہیں پچھلے ڈیڑھ سال میں انکو پڑھنے میں عمران خان سے شدید غلطیاں ہوئیں، انکو افراد کو پڑھنے میں بھی غلطیاں‌ہوئیں، خاور مانیکا نے سرپرائز دیا کیا بشریٰ بی بی بھی کوئی سرپرائز دیں گی، مجھے اس کا علم نہیں نہ ہی جانتا ہوں، ہو یہ نہ ہو ،بشری بی بی کو بنی گالہ سب جیل قرار دے کر بھجوانے کا عمران خان کو سیاسی نقصان ضرور ہو گا، عمران خان کا مستقبل مخدوش نظر آ رہا ہے،

نوٹ، حسین حقانی کامکمل اور تفصیلی انٹرویو بدھ کو نشر کیا جائے گا

عمران خان کو سزا پر مبشر لقمان غمگین کیوں؟

تیزاب گردی، مبشر لقمان پھٹ پڑے،کہاسرعام لٹکایا جائے

مبشر لقمان اپنا دشمن کیوں بن گیا؟ ڈوریاں ہلانے والے سن لیں

نور مقدم کو بے نور کرنے والا آزادی کی تلاش میں،انصاف کی خریدوفروخت،مبشر لقمان ڈٹ گئے

میچ فکسنگ، خطرناک مافیا ، مبشر لقمان کی جان کو خطرہ

انضمام الحق مکر گئے،انڈیا کے ساتھ گٹھ جوڑ،ڈالروں کی بارش

Leave a reply