عمران خان کو اٹک سے اڈیالہ جیل منتقل،اے کلاس دینے کے لئے درخواست دائر

پہلی ترجیح چیئرمین پی ٹی آئی کا تحفظ اور ان کی رہائی ہے
0
34
imran khan

اسلام آباد ہائیکورٹ ، توشہ خانہ کیس ،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو سزا سنائے جانے کے بعد حقِ دفاع بحال کرنے کی اپیل سماعت کیلئے مقرر کر دی گئی

اسلام آباد ہائیکورٹ میں حقِ دفاع بحال کرنے کی اپیل 10 اگست کو سماعت کیلئے مقرر کی گئی ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق 10 اگست کو سماعت کرینگے ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر رکھا ہے ٹرائل کورٹ نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کا حقِ دفاع ختم کر دیا تھا ،چیئرمین پی ٹی آئی نے حقِ دفاع بحال کرنے کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو اٹک سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی درخواست دائر کی گئی ہے ،عمران خان کے وکیل نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی، وکیل نعیم پنجوتھا کی جانب سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان کو جیل میں اے کلاس فراہم کی جائے، عمران خان کی قانونی ٹیم کو جیل میں ملاقات کی اجازت دی جائے عمران خان کو ذاتی معالج، اہلخانہ اور پارٹی کے سینئر قائدین سے بھی ملاقات کی اجازت دی جائے،عمران خان کو اٹک سے اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے،

دوسری جانب پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد ویڈیو پیغام میں تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اجلاس میں بیشتر ارکان نے چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ سلوک پر تشویش کا اظہار کیا،گرفتاری کا آرڈر اسلام آباد پولیس کے پاس تھا،گرفتاری پنجاب پولیس نےکی آرڈر اڈیالہ جیل لے جانے کا تھا لیکن اٹک جیل لے جایا گیا اٹک جیل میں بی کلاس تک کی سہولت بھی موجود نہیں ہمارے علم میں آیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو 9 بائی11 کے سیل میں رکھا گیا ہے وکلاء کو چیئرمین پی ٹی آئی تک رسائی دینے سے انکار کر دیا گیا امید ہے کہ عمران خان کو ان کا بنیادی اور آئینی حق دیا جائے گا،کورکمیٹی کی پہلی ترجیح چیئرمین پی ٹی آئی کا تحفظ اور ان کی رہائی ہے

واضح رہے کہ عمران خان کو دو روز قبل توشہ خانہ کیس میں تین سال قید کی سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا ہوئی تھی عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد عمران خان کو لاہور سے گرفتار کر کے اٹک جیل منتقل کر دیا گیا تھا،عمران خان اٹک جیل میں ہیں، عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ملزم نے جان بوجھ کر الیکشن کمیشن میں جھوٹی تفصیلات دیں، ملزم کو الیکشن ایکٹ کی سیکشن 174 کے تحت 3 سال قید کی سزا سنائی جاتی ہے

آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ روزانہ کی بنیاد پر جج جو کیس سن رہے ہیں وہ جانبداری ہے ؟

آج پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے،

عمران خان کی گرفتاری کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان 

عمران خان کی گرفتاری کیسے ہوئی؟ 

چئیرمین پی ٹی آئی کا صادق اور امین ہونے کا سرٹیفیکیٹ جعلی ثابت ہوگیا

پیپلز پارٹی کسی کی گرفتاری پر جشن نہیں مناتی

Leave a reply