عمران خان نے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھ دیا

تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھ دیا ہے جس میں اسلام آباد میں پیشی کے دوران قتل جبہ اہلیہ کی تنہا موجودگی میں زمان پارک میں آپریشن بارے تمام تر تفصیلات چیف جسٹس آف پاکستان کو بھجوا دی گئیں ہیں جبکہ خط میں عمران خان کی قتل کی سازش، بربریت، ریاستی دہشتگردی واقعات کی تحقیقات کی استدعاکی ہے۔

عمران خان نے خط میں کہاہے کہ خود پر 90 سے زائد مقدمات میں مسلسل ویڈیو لنک سے پیروی کی درخواست کر رہاہوں ،حکومت میری سلامتی سے متعلق غیر سنجیدہ، سکیورٹی کی فراہمی سے گریزاں ہے،وزیرآباد میں ایک مہلک قاتلانہ حملے کا شکار ہو چکا ہوں ، حملے میں بچ جانے کے بعد عدالتی پیشیوں پر میری زندگی مسلسل خطرے میں ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ پیشی پر واقعات کی روشنی میں استدعا ہے میرے موقف کی حساسیت کو سمجھا جائے، جوڈیشل کمپلیکس میں حاضری پر تمام راستوں کو کنٹینر لگاکر بلاک کیاگیا، میری عدالت میں پیشی سہل بنانے کے بجائے” عدم پیشی“ کے حالات پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ۔ اظہار یکجہتی کیلئے آنے والوں پر پولیس اور رینجرز نے آنسو گیس، لاٹھیوں کا استعمال کیا، عدالتی کمپلیکس کی چھت پر تعینات اہلکاروں نے نہتے لوگوں پر پتھر برسائے، پولیس کی وحشت و سنگ باری کی ویڈیوز موجود ہیں ۔

عمران خان نے خط میں کہاہے کہ عدالتی راستے میں میرے ساتھ چلنے والے شہریوں کو بھی پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا، راستے میں ہی احساس ہو گیا میری گرفتاری نہیں قتل مقصود تھا، ہمارے وکلا کو مار پیٹ کر باہر نکال دیاگیا، کم و بیش 20 نامعلوم افراد کمپلیکس میں موجود رہے، انہوں نے وردیاں پہنچ رکھی تھیں نہ ہی کوئی شناخت ظاہر کر رکھی تھی، یقینی طور پرانہیں میرا خون کرنے کیلئے وہاں کھڑا کیا گیا تھا، اللہ نے میری حفاظت کی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
عمران خان کہتے تھےعدالت جاؤں گا تو قتل ہوجاؤں گا اب کل پیش ہوئے تو کیا قتل ہوگئے؟ مریم اورنگزیب
ایکواڈوراورپیرو میں زلزلہ،15 افراد ہلاک اور 125 سے زائد زخمی،بلوچستان میں بھی زلزلے کے جھٹکے
جوڈیشل کمپلیکس سانحہ: امجد نیازی سمیت تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنےکا حکم
ٹیم غازی نے نیشنل برج فیڈریشن آف ایشیاء اینڈ مڈل ایسٹ چیمپئن شپ میں کوالیفائی کرلیا
پاکستان اور کرغزستان علاقائی اقتصادی انضمام میں کلیدی کردار ادا کر سکتے. مہر کاشف
گردوں کے مریضوں کے لیے ڈائیلیسز کی لاگت میں 40 فیصد اضافہ
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ اسلام آباد کے راستے میں تھا، جب پولیس نے میری رہائش گاہ پر دھاوا بولا، پولیس حملے کے وقت اہلیہ چند ملازمین کے ہمراہ گھر میں اکیلی تھیں، اہلیہ مکمل طور پر گھر کی چاردیواری تک محدود، غیر سیاسی خاتون ہیں، رہائشگاہ کا مرکزی دروازہ توڑنا، دھاوا بولنا چادر چار دیواری کی خلاف ورزی ہے، میری زندگی کو لاحق خطرات، گھر پر حملے کے واقعات کی تحقیقات کا اہتمام کیجیے ،سابق وزیراعظم سے تو درکنار ایسا سلوک تو کسی سے بھی نہیں ہوا۔

Shares: