عمران خان نے پاکستان کے خلاف سازش کی جو آج ناکام ہوئی ہے،عطا تارڈ

0
127
Attaullah Tarar

وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ آج دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوگیا، آج آپ سرٹیفائیڈ جھوٹے ثابت ہوگئے، ایک شخص نے ریاست کے مفاد پر ذاتی مفاد کو ترجیح دی، آپ نے پاکستان کے خلاف سازش کی جو آج ناکام ہوئی ہے۔ عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی ارکان نے کانگریس کمیٹی اجلاس میں بھی واویلا کیا، ایک سازش کے تحت پاکستان کے تشخص کو متاثر کیا گیا، آج ہم سرخرو ہوئے ہیں، ہماری بات سچ ثابت ہوئی ہے، یہ خود کانگریس کمیٹی میں گئے تھے، بانی پی ٹی آئی کے قول و فعل میں تضاد ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آپ نے نوجوانوں کے ذہنوں کو زہر آلود کیا، جھوٹ ہمیشہ بے نقاب ہو کر رہتا ہے، بانی پی ٹی آئی کا مکروہ اور گھناؤنا چہرہ پوری دنیا نے دیکھا، کانگریس میں سماعت کے بعد ان کے پلے کیا رہ گیا۔وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف سے سٹاف لیول معاہدہ ہوا ہے، کل اس حوالے سے وزیر خزانہ پریس کانفرنس کریں گے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران امریکی سفیر ڈونلڈ لو کانگریس کمیٹی میں گواہی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے جلسے میں سائفر لہرا کر اپنی حکومت جانے کو امریکی سازش قرار دیا جس کی مذمت کرتا ہوں۔ امریکی ایوان نمائندگان کی ذیلی کمیٹی کی سماعت پی ٹی آئی کی سازش سے ہوئی۔عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جھوٹ بول رہے تھے، ڈونلڈ لو نے سائفر کیس کی سازش کو جھوٹ قرار دیا۔عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے درخواستیں دے کر کانگریس کی ہیرنگ کروائی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہے تو ہم ہیں، سیاست چمکانے اور سیاسی مفادات کے لیے قومی مفاد کو داؤ پر لگایا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ کانگریس کمیٹی میں جھوٹ کی سخت سزا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے لوگوں کو شور کرنے پر باہر نکالا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا نے دیکھ لیا بانی پی ٹی آئی منافق شخص ہے، اس کے قول و فعل میں تضاد پایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سائفر کیس میں غلط بیانی سے کام لیا گیا، سائفر کی سماعت ہائی کورٹ میں بھی چل رہی ہے، سائفر کیس میں پاکستان کے دشمنوں کو فائدہ دیا گیا، سائفر کیس ایک سازش تھی جس کے مطابق بانی پی ٹی آئی کو سزا دی گئی۔عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ یہ کانگریس کمیٹی میں امید سے گئے مگر انجام قوم کے سامنے آگیا۔

Leave a reply