مزید دیکھیں

مقبول

عمران کی رہائی کا خواب ادھورا، نیا کٹا کھل گیا،ستمبر میں نیا بھونچال

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے اپنے یوٹیوب چینل پر ویلاگ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جیسے توقع تھی اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی سزا معطل کر دی ہے،اسکی دو وجہ ہیں ،سپریم کورٹ نے جو ریمارکس دیئے تھے اسکے بعد ماتحت عدالت کس طرح سپریم کورٹ کی امیدوں کے خلاف فیصلہ دے،اس فیصلے میں دوچیزیں ہیں، کہ سزا معطل ، جب تک تحریری فیصلہ نہیں آتا تب تک سزا رہے گی

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ اس کیس میں دو چیزیں ہیں ایک ہے جرم اور دوسرا ہے سزا، اس نے مال سرکار میں مداخلت کی اور اس نے پیسے بٹورے، یہ اسکا جرم ثابت ہو گیا،جرم کی سزا جو جج دلاور نے دی تھی وہ دی تھی تین سال،عدالت نے سزا کو معطل کیا ہے، جرم کو نہیں، عدالت جرم کو معطل نہیں کر سکتی، جرم جب وہیں پر ہے اور سزا وہیں پر ہے ،تو اب عدالت نے یہ تعین کرنا ہے کہ تین سال کی سزا غلط ہے اصل میں ہونی کتنی چاہئے،ہونی چاہئے یا نہیں ہونی چاہئے، لیکن جرم وہیں پر ہے، اسلئے عمران خان نہ الیکشن لڑ سکتے ہیں اور نہ ہی پارٹی کے چیئرمین رہ سکتے ہیں اور نہ ہی ٹی وی پر آ سکتے ہیں کیونکہ وہ سزا یافتہ ہیں، اگر اسکو ختم کروانا ہے تو نئے سرے سے عمران خان کو اپیل دائر کرنا پڑے گی،مجرم ہونے کے خلاف اپیل جب وہ دائر کرےگا تو پھر کیس ایک مہینہ، ایک سال یا جب تک چلتا ہے پھر تعین ہو گا کہ وہ جرم رہتا ہے یا نہیں، جو لوگ خوشیاں منا رہے ہیں وہ یہ سن لیں کہ اگلے الیکشن میں عمران خان نہیں ہیں،

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کی ٹیم اٹک جیل میں پہنچی اور عمران خان کو سائفر کیس میں گرفتار کیا گیا، اب دیکھنا یہ ہے کہ ایف آئی اے والے عمران خان کو اٹک جیل میں ہی رکھتے ہیں یا اپنی کسی جیل میں لے کر جاتے ہیں،

توشہ خانہ کیس میں رہائی کے حکم کے بعد سائفر مقدمے میں دوبارہ گرفتاری

 لاڈلے کی سزا معطل ہوئی ہے ختم نہیں ہوئی

آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ روزانہ کی بنیاد پر جج جو کیس سن رہے ہیں وہ جانبداری ہے ؟

آج پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے،

عمران خان کی گرفتاری کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان 

عمران خان کی گرفتاری کیسے ہوئی؟ 

چئیرمین پی ٹی آئی کا صادق اور امین ہونے کا سرٹیفیکیٹ جعلی ثابت ہوگیا

پیپلز پارٹی کسی کی گرفتاری پر جشن نہیں مناتی

 عمران خان کی سزا معطلی کی درخواست پر سماعت ہوئی

چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا پہلے دن معطل ہو جانا چاہئے تھی ،

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan