سائفر کیس میں جیل ٹرائل روکنے کی چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل کی استدعا مسترد

چیف جسٹس عامر فاروق نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست نمٹا دی تھی،
0
41
imran

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جیل ٹرائل کے خلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت ہوئی

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کا چارج کالعدم قرار دینے کی بھی استدعا کی گئی ہے،جسٹس حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت نے درخواست پر اعتراض کے ساتھ سماعت کی،سنگل بنچ نے جیل ٹرائل اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج کی تعیناتی درست قرار دی تھی،وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل کا آغاز کردیا اور کہا کہ وزارت قانون کے دو نوٹیفکیشنز چیلنج کئے ہیں، وزارت قانون نے چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس کی اٹک جیل میں سماعت کا نوٹیفکیشن جاری کیا،وزارت قانون نے سیکیورٹی خدشات کی بنا پر وزارت داخلہ کی درخواست پر نوٹیفکیشن جاری کیا،جسٹس حسن اورنگزیب نے کہا کہ کیا وزارت داخلہ کی تحریری درخواست ریکارڈ پر موجود ہے؟وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ وزارت داخلہ کی درخواست کو عدالتی ریکارڈ پر نہیں لایا گیا، پٹشنر نے 29 ستمبر کا نوٹیفکیشن چیلنج کیا ہے ، یہ ایڈمنسٹریٹو آرڈر تھا جس میں کنفیوژن بھی ہے متعلقہ اتھارٹی کمشنر ہے وزارت قانون نہیں ہے،

وکیل سلمان کرم راجہ نے کہا کہ سنگل بنچ نے قرار دیا کہ وفاقی حکومت کا اختیار ہے کہ اپنی مرضی کا جج مقرر کرے،
یہ جوڈیشل افسران ہیں وفاقی حکومت کے پاس "پک اینڈ چوز” کا کوئی اختیار نہیں، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ اس طرح تو ایگزیکٹو عدلیہ کے اختیارات میں مداخلت کرے گی،

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں جیل ٹرائل روکنے کی چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل کی استدعا مسترد کردی،عدالت نے کہا کہ ہوسکتا ہے اعتراضات ختم ہونے پر جب فائل مارکنگ کیلئے چیف جسٹس کے پاس جائے تو نیا بنچ تشکیل دے دیا جائے، ابھی ہم آپ کو کوئی عبوری ریلیف نہیں دے سکتے ، یہ درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں اس کا فیصلہ بھی بعد میں ہوگا ، کسی شخص کیلئے رولز کی خلاف ورزی نہیں کرسکتے، ابھی ہم آپ کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کررہے ہیں ،

اسلام آباد ہائیکورٹ، سائفر کیس ،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جیل ٹرائل کے خلاف دائر انٹراکورٹ اپیل سماعت کے لیے مقررکی گئی،رجسٹرار آفس نے اعتراضات کے ساتھ چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کی،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز اپیل پر سماعت کرینگے،اپیل میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کا چارج دینے کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دینے کی بھی استدعا کی گئی، عدالت میں دائر اپیل میں کہا گیا کہ جیل میں خفیہ ٹرائل کو بنیادی آئینی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا جائے،سائفر کیس کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کرنے کا حکم دیا جائے، انسداد دہشتگردی عدالت کے جج کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کا چارج دینے کا غیرقانونی قرار دیا جائے، نوٹیفکیشن کو غیرآئینی اور غیرقانونی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے، چیف جسٹس عامر فاروق نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست نمٹا دی تھی، چیف جسٹس نے جیل ٹرائل اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج کا چارج درست قرار دیا تھا

قبل ازیں عمران خان نے ایسی ہی ایک درخواست دائر کی تھی کہ انکا ٹرائل جیل کی بجائے عدالت میں کیا جائے تا ہم تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو سائفر کیس میں جیل سماعت کے خلاف درخواست میں اسلام آباد ہائیکورٹ سے ریلیف نا مل سکا ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی درخواست مسترد کر دی، عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا,عدالت نے فیصلے میں کہا کہ جیل ٹرائل سکیورٹی کے مدنظر چیئرمین پی ٹی آئی کے حق میں ہے ، بظاہر جیل ٹرائل کے معاملے پر کوئی بد نیتی نظر نہیں آئی ، عمران خان خود اپنی سکیورٹی کے حوالے ماضی متعدد بار خدشات کا اظہار کرچکے ، عمران خان کو جیل ٹرائل پر تحفظات ہوں تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں

ہوشیار۔! آدھی رات 3 بڑی خبریں آگئی

بشریٰ بی بی، بزدار، حریم شاہ گینگ بے نقاب،مبشر لقمان کو کیسے پھنسایا؟ تہلکہ خیز انکشاف

لوٹوں کے سبب مجھے "استحکام پاکستان پارٹی” سے کوئی اُمید نہیں. مبشر لقمان

لوگ لندن اور امریکہ سے پرتگال کیوں بھاگ رہے ہیں،مبشر لقمان کی پرتگال سے خصوصی ویڈیو

Leave a reply