اسلام آباد ہائیکورٹ: چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں سزا کیخلاف اپیل پر گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا گیا
چیف جسٹس عامر فاروق، جسٹس طارق محمود جہانگیری نے تحریری حکم نامہ جاری کیا، تحریری حکمنامہ میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے اپیل پر تیاری کیلئے 2 ہفتوں کا وقت مانگا، درخواست گزار وکلا نے الیکشن کمیشن کی وقت حاصل کرنے کی استدعا کی مخالفت کی، انصاف کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے الیکشن کمیشن کے وکیل کو دو دن کا وقت دیا جاتا ہے، درخواست کو 24 اگست کو دوبارہ سماعت کیلئے مقرر کیا جائے، وکیل ڈاکٹر بابر اعوان نے چیئرمین پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات کی درخواست دی، ڈاکٹر بابر اعوان کی درخواست پر رجسٹرار آفس نے اعتراضات عائد کیے، حبابر اعوان نے موقف اپنایا کہ اگر ملاقات کی اجازت مل جائے تو وہ اعتراضات کیخلاف نہیں جائیں گے،بابر اعوان کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات برقرار رکھے جاتے ہیں،اٹک جیل حکام بابر اعوان کی چیئرمین پی ٹی آئی سے 23 اگست دوپہر 1 سے 3 بجے کے درمیان ملاقات کرائیں، وکیل لطیف کھوسہ کی جانب سے بھی چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کی درخواست کی گئی، لطیف کھوسہ کی چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کی درخواست منظور کی جاتی ہے،جیل حکام 23 اگست دوپہر 2 بجے لطیف کھوسہ کی چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کروائیں،
واضح رہے کہ عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں تین سال قید کی سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا ہوئی تھی عدالت کی جانب سے سزا سنائے جانے کے بعد عمران خان کو لاہور سے گرفتار کر کے اٹک جیل منتقل کر دیا گیا تھا،عمران خان اٹک جیل میں ہیں، عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ملزم نے جان بوجھ کر الیکشن کمیشن میں جھوٹی تفصیلات دیں، ملزم کو الیکشن ایکٹ کی سیکشن 174 کے تحت 3 سال قید کی سزا سنائی جاتی ہے
آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ روزانہ کی بنیاد پر جج جو کیس سن رہے ہیں وہ جانبداری ہے ؟
آج پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے،
عمران خان کی گرفتاری کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان
عمران خان کی گرفتاری کیسے ہوئی؟
چئیرمین پی ٹی آئی کا صادق اور امین ہونے کا سرٹیفیکیٹ جعلی ثابت ہوگیا