دوران اجلاس بھارتی پارلیمنٹ میں دو افراد گھس گئے

بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کی برسی کا دن،دو افراد کا اسی دن پھر پارلیمنٹ میں گھسنا،یہ ہے مودی سرکار کی سیکورٹی
بھارتی پارلیمنٹ

بھارتی پارلیمنٹ میں سیکیورٹی کی ناقص صورتحال،لوک سبھا سیشن کے دوران 2 افراد عمارت میں گھس آئے،

بھارتی پارلیمان لوک سبھا کے اندر 2 افراد نے گیلری سے نیچے چھلانگ لگا کر مبینہ طور پر گیس خارج کرنے والی چیزیں پھینک دیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق اندر گھسنے والے افراد کے پاس اسموک بم بھی تھے، بھگدڑ مچنے کے باعث اجلاس ملتوی کر دیا گیا، پارلیمنٹ ارکان نے سیکیورٹی کی ناقص صورتحال پر سوال اٹھا دیے،

بھارتی پارلیمان لوک سبھا میں اجلاس جاری تھا جب دو افراد جو وزیٹر گیلری میں موجود تھے نے چھلانگ لگائی، جس کے بعد اجلاس میں افرا تفری مچ گئی،دونوں افراد نے وزیٹر گیلری سے چھلانگ لگائی، تاہم سیکورٹی اداروں نے کاروائی کرتے ہوئے دونوں افراد کو گرفتار کر لیا، پارلیمنٹ میں گھسنے والے دونوں افراد وزیٹر گیلری سے ہوتے ہوئے اراکین اسمبلی کی کرسیوں تک پہنچ گئے تھے،انہوں نے اس دوران کسی سپرے کا بھی استعمال کیا اور نعرے بھی لگائے، اس مبینہ حملے کے بعد لوک سبھا کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا

لوک سبھا کے اجلاس میں موجود کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چوھدری کا کہنا تھا کہ دو افراد گیلری سے کودے اور کوئی چیز پھینکی جس سے گیس نکل رہی تھی، انکو اراکین اسمبلی نے پکڑا اور سیکورٹی اہلکاروں کے حوالے کیا، ایوان کی کاروائی دو بجے تک ملتوی کر دی گئی ہے، کانگریس رہنما کا کہنا تھا کہ یہ سیکورٹی کی خلاف ورزی ہے، آج ہی ہم نے ان لوگوں کی برسی منائی جنہوں نے 2001 میں پارلیمنٹ حملہ میں اپنی جانیں دی تھیں

میڈیا رپورٹس کے مطابق تقریبا ایک بج کر دو منٹ پر دو افراد پارلیمنٹ میں گھسے تو پکڑ و پکڑو کی آوازیں آئیں،ان میں سے ایک کی شناخت ساگر کے طور پرہوئی ہے،دونوں افراد میسور سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پرتاپ کے نام پر سیکورٹی پاس لے کر وزیٹر گیلری میں پہنچے تھے، دونوں افراد نے اپنے جوتوں میں گیس والے بم چھپا رکھے تھے جو انہوں نے ایوان میں پھینکے، جس سے ایوان میں دھواں دھواں ہو گیا،

بھارتی پارلیمنٹ میں گھسنے والوں کی شناخت ہو گئی،ایوان کے باہر سے بھی خاتون سمیت دو افراد گرفتار
لوک سبھا کا اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے واقعہ کے بارے میں اراکین کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ایوان میں پیش آنے والے واقعہ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، دہلی پولیس کی بھی ہدایات دی گئی ہیں،ایوان میں جو دھواں تھا وہ زہریلا نہیں بلکہ عام دھواں تھا، اسلئے خطے کی کوئی بات نہیں ہے ،ہم نے حملہ آوروں کو پکڑ لیا ہے، ایک کا نام ساگر اور دوسرے کا نام منورنجن ہے،ان دو افراد کے ساتھ دو اور افراد کو بھی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر سے گرفتار کیا گیا ہے جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے، پولیس کے مطابق 42 سالہ نیلم اور 25 سالہ امول شندے کو گرفتار کیا گیا ہے جو ان ملزمان کے ساتھی ہیں جنہوں نے ایوان میں دھواں چھوڑا تھا

اراکین اسمبلی نے واقعہ پر شدید احتجاج کیا اور ناقص سیکورٹی پر سوال اٹھائے، رکن اسمبلی دانش علی کا کہنا تھا کہ پارلیمان کی سیکورٹی میں کوتاہی ایک سنگین معاملہ ہے،سماج وادی پارٹی کے ایم پی ایس ٹی حسن کا کہنا تھا کہ آج جو ہوا المیہ ہے، اسی طرح سیکورٹی میں کوتاہی برتی گئی تو کل کوئی اپنے جوتے میں بم لے کر بھی آسکتا ہے،بی جے پی کی رکن ستیہ پال سنگھ کا کہنا تھا کہ جب ہم ان افراد کو پکڑنے گئےتو انہوں نے گیس کا چھڑکاؤ کیا، تحقیقات ہونی چاہئے کہ وہ کون تھے اور گیس کیسے اندر لے کر پہنچے، مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی بننی چاہئے،

لوک سبھا کی سیکورٹی میں سنگین غفلت،کوتاہی پر سپیکر نے تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے مکمل رپورٹ طلب کی ہے، اور سیکورٹی مزید سخت کرنے کا حکم دیتے ہوئے وزیٹر گیلری کے پاسز پر بھی پابندی لگا دی ہے،سپیکر لوک سبھا نے آج شام پارلیمانی جماعتوں کا ایک اجلاس بھی طلب کیا ہے جس میں پارلیمان کی سیکورٹی بارے مزید مشاورت کی جائے گی،

واضح رہے کہ 13 دسمبر 2001 کو بھارتی پارلیمنٹ پر حملہ ہوا تھا جس میں 12 افراد ہلاک ہوئے تھے، بھارت نے اس حملے کا الزام پاکستان پر لگایا تھا،تاہم بھارت کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکا تھا،تاہم بعد میں بھارت کے وزارت داخلہ کے سابق افسر انڈر سیکرٹری آر وی ایس مانی نے عدالتی بیان میں کہا تھا کہ بھارتی پارلیمنٹ پر حملہ کے پیچھے خود بھارتی حکومت کا ہاتھ تھا تاکہ دہشت گردی کے خلاف سخت قوانین پارلیمان سے منظور کروائے جا سکیں.

مودی کے گجرات میں کرونا کے بہانے مسلمانوں کی زندگی اجیرن بنا دی گئی

لاہور کے علاقے سے کٹی ہوئی دو ٹانگیں کچرا کنڈی سے برآمد

فیس بک نے ٹرمپ کی الیکشن مہم کے اشتہارات ہٹا دئیے

ہم نسل پرستی کے خلاف سیاہ فام برادری کے ساتھ ہیں، فیس بک کے مالک نے قانونی معاونت کیلئے دس ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کر دیا

تشدد کو کم کرنے کیلئے فیس بک نے اپنی پالیسی ریوو کرنے کا اعلان کر دیا

فیس بک کے ذریعے دو بھارتیوں نے چند روپوں کے عوض دیں آئی ایس آئی کو بھارتی فوج کی حساس معلومات، بھارتی میڈیا کا دعویٰ

فیس بک، گوگل، ٹویٹر ڈس انفارمیشن کے خلاف کیے گئے اقدامات کی ماہانہ رپورٹ دیا کریں، یورپی یونین کا مطالبہ

ٹرمپ کی ٹویٹ پر فیکٹ چیک لگانے پر یورپی یونین نے ٹویٹر کی حمایت کر دی

بی جے پی بھارت میں فیس بک اور واٹس اپ کو کنٹرول کر کے نفرت پھیلا رہی ہے، راہول گاندھی

Comments are closed.