مقبوضہ کشمیر، احتجاج کے دوران کتنی خواتین کو گرفتار کیا گیا؟

0
45

مقبوضہ کشمیر کے دارالحکومت سری نگر کے سول لائنز کے علاقے میں خواتین کی بڑی تعداد نے احتجاج کیا۔ پولیس نے پرامن احتجاج کے دوران متعد د خواتین کو گرفتار کر لیا۔

مقبوضہ کشمیر، مظاہرہ کے دوران سابق وزیراعلیٰ کی بہن اور بیٹی بھی گرفتار

بھارتی میڈیا کے مطابق سری نگر میں سول سوسائٹی کی جانب سے سول لائنز کے علاقے میں احتجاج کیا گیا ۔ احتجاج مقبوضہ جموں وکشمیر سے آرٹیکل 370ہٹائے جانے کے خلاف کیا گیا ۔احتجاج میں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی ، جن میں مقبوضہ کشمیر کے کٹھ پتلی وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ کی ہمشیرہ ثریا متو اور اور بیٹی صفیہ عبداللہ نے بھی شرکت کی۔

اس دوران پولیس نے فاروق عبداللہ کی بہن اور بیٹی سمیت 13خواتین کو گرفتار کر کے سنٹرل جیل منتقل کر دیا ۔گرفتا رہونے والی خواتین میں سماجی کارکن سشوبھا بروے بھی شامل ہیں۔

مقبوضہ کشمیر، پیلٹ گن کے چھروں سے زخمی نوجوان شہید ہو گیا، کشمیریوں‌ کا شدید احتجاج

مقبوضہ جموں و کشمیر کی کٹھ پتلی انتظامیہ کے مطابق خواتین کو نقص امن میں رخنہ ڈالنے اور امتناعی احکامات کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔دوسری جانب بھارتی میڈیا کے مطابق سرینگر میں خواتین کا ایک گروپ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کیے جانے کے خلاف پر امن احتجاج کر رہا تھا۔ مظاہرین میں خواتین کارکن اور معروف ماہرین تعلیم بھی شامل تھیں۔

مقبوضہ کشمیر، آرٹیکل 370کو ختم کرنے کے خلاف احتجاج جاری، 6افراد زخمی

یاد رہے کہ جموں و کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلیٰ 5 اگست سے سرینگر میں نظر بند ہیں، ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا تھا، اب پہلی بار حکومت نے واضح کیا ہے کہ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو بھی اسی قانون کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

Leave a reply