جواہر لال نہرو یونیورسٹی کی سابق طالبہ، جموں اینڈ کشمیر پیپلز موومنٹ کی رہنما اور مقبوضہ کشمیر کی سماجی رہنما شہلا رشید نے سات ماہ بھ انتخابی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر لی۔
کشمیری سیاسی کارکن شہلا رشید کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج
اپنے سیاست چھوڑنے کی وجہ بلاک ڈیولپمنٹ کونسل کے انتخابات کے اعلان کو قرار دیتے ہوئے شہلا رشید نے کہا کہ مودی حکومت ان انتخابات کے ذریعہ دنیا کو یہ دکھانا چاہتی ہے کہ کشمیر میں سب کچھ معمول پر ہے اور میں اپنے لوگوں پر ظلم برداشت نہیں کر سکتی۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ دہلی پولیس نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے انسانی حقوق کی پامالی بارے تبصرہ کرنے والی کشمیری سیاسی کارکن شہلا رشید کے خلاف بغاوت کا الزام عائد کیا تھا۔دہلی پولیس کے ایک خصوصی سیل نے شہلا رشید کے خلاف ایف آئی آر درج کی۔
شہلا رشید نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا تھا ، ”بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں اندھا دھند مردوں کو اٹھا رہی ہے ، گھروں پر چھاپے مار رہی ہے اور لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے۔“
بھارتی سپریم کورٹ ، کشمیر کے حوالہ سے درخواست، عدالت نے دیا بڑا حکم