ایرانی حملے سے اسرائیل کے سب سے بڑے ایئر بیس کو پہنچا نقصان

0
159
israel

ایران کے اسرائیل پر ڈرون حملوں سے اسرائیل کے سب سے بڑی جنگی بیس نیو اتیم ایئر بیس کو نقصان پہنچا ہے

میڈیا رپورٹس کے مطابق جس ایئر بیس کو نقصان پہنچا ہے اور صحرائے نجف میں وااقع ہے،پانچ ایرانی میزائلوں سے نیو اتیم ائیربیس کے 3 رن ویز کو نقصان پہنچا ہے، نیواتیم اسرائیل کا سب سے بڑا جنگی بیس ہے، اسرائیل نے بھی تسلیم کیا ہے کہ ایئر بیس کو نقصان پہنچا ہے،امریکی میڈیا کے مطابق ایرانی حملے میں اسرائیلی ایئر بیس کو نقصان پہنچا ہے، 5 ایرانی میزائلوں کے حملے میں ایف 35 طیاروں کے ایئر بیس کو نقصان پہنچا ہے،حملے میں اسرائیلی ایئر بیس کے 3 رن ویز اور 1 سی ون 30 طیارے کو نقصان ہوا،

ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے اس اڈے کو نشانہ بنایا جہاں سے دمشق کے ایرانی سفارتخانے پر حملہ کیا گیا تھا، ایران نے 50 فیصد اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے جب کہ اسرائیل نے ایرانی حملوں کو ناکام قرار دیا ہے

دوسری جانب ایرانی حملے میں دفاع پر اسرائیل کو اچھا خاصا نقصان اٹھانا پڑ گیا، ایران کے درجنوں میزائلوں اور ڈرونز کو مار گرانے کے لیے اسرائیل کو ایک ارب 35 کروڑ ڈالر یعنی 3 کھرب 74 ارب پاکستانی روپے سے زیادہ کے اخراجات کرنے پڑے، میزائل اور ڈرون حملوں کو ناکام بنانے والے ایک ایرو میزائل کی قیمت 35 لاکھ ڈالر اور میجک وانڈ میزائل کی قیمت 10 لاکھ ڈالر ہے جبکہ حملہ ناکام بنانے کے لیے استعمال ہونے والے طیاروں کا خرچہ بھی کل اخراجات میں شامل ہے،

ایرانی حملہ، سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس ملتوی، کشیدگی کم اور زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کیا جائے،اقوام متحدہ
ایران کے اسرائیل پر حملے کے بعد بلایا گیا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس رسمی کارروائی کے بعد ملتوی کر دیا گیا، چین نے ایرانی حملے کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیدیا، سلامتی کونسل میں اسرائیل ایران تنازع پر مزید بحث بعد میں کی جائے گی، اقوام متحدہ کےسیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ تباہی کے دہانے پر ہے، خطے کو تباہ کن جنگ کے خطرے کا سامنا ہے، وقت آ گیا ہے کہ کشیدگی کم اور زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کیا جائے، کسی بھی ریاست کی علاقائی سالمیت کے خلاف طاقت کا استعمال منع ہے۔غزہ میں جنگ بندی، یرغمالیوں کی غیرمشروط رہائی اور امداد کی فراہمی سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے

اجلاس کے دوران اقوام متحدہ میں امریکا کے نائب مندوب رابرٹ ووڈ نے کہا کہ سلامتی کونسل ایران اور اس کے شراکت داروں سے حملے بند کرائے، اور ساتھ ہی ایران کے جارحانہ اقدامات کی مذمت کرے، ایران یا اس کے آلہ کار، امریکا یا اسرائیل کے خلاف کارروائی کرتے ہیں تو ایران کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا، جب کہ امریکا، آئندہ اقوام متحدہ میں ایران کو جوابدہ بنانے کیلئے مزید اقدامات کرے گا۔

امریکا نے ایران کے خلاف فوجی کارروائی شروع کی تو ایران ردعمل کا حق استعمال کرے گا،ایران
اجلاس میں ایران کے سفیر امیر سعید ایروانی نے کہا کہ آپریشن مکمل طور پر اپنے دفاع کے حق میں کیا،اسرائیلی جارحیت کے جواب میں فوجی اہداف کو ڈرونز اور میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا، اگر امریکا نے ایران کے خلاف فوجی کارروائی شروع کی تو ایران ردعمل کا حق استعمال کرے گا، امریکا، برطانیہ اور فرانس کے رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ممالک کئی ماہ سے فلسطینی عوام کی نسل کشی کو جائز قرار دے رہےہیں۔

سلامتی کونسل کے اجلاس میں چینی مندوب نے گزشتہ ماہ دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے ہی کے نتیجے میں اسرائیل کو جوابی کارروائی کے طور پر ایرانی حملے کا سامنا کرنا پڑا ہے،جس اسرائیلی حملے نے ایران کو اسرائیلی سرزمین پر حملے کے لیے اُکسایا وہ شیطانی نوعیت کا تھا۔ فریقین کو اب انتہائی ضبط و تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ غزہ میں فوری جنگ بندی لازم ہے تاکہ انسانی المیے کی راہ روکی جاسکتے۔

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے تعزیتی پیغام جاری کیاہے

قونصل خانے پر حملہ ہماری سرزمین پر حملہ ،اسرائیل کو سزا ملے گی، آیت اللہ خامنہ ای

 فلسطینی مسلمان بھی اسرائیلی مظالم کےہوتے ہوئے بھی عید منا رہے ہیں

مریم نوازشریف بے سہارا، بےگھر اور بے نوا لوگوں کے درمیان پہنچ گئیں

حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے تین بیٹوں اور پوتوں سمیت مزید 125 فلسطینی شہید 

ایران کے اسرائیل پر حملے کے بعد کئی ممالک اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہو گئے، ایک مسلم ملک بھی اسرائیل کی حمایت میں کھڑا ہو گیا، اسرائیل کے پڑوسی ملک اردن نے اسرائیل کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور کہا تھا کہ ہم ایرانی ڈرونز کو گرائیں گے،خبر رساں ادارے رائیٹرز کے مطابق اردن کے لڑاکا طیاروں نے درجنوں ایرانی ڈرونز کو مار گرایا۔

امریکا جنگ نہیں چاہتا، اسرائیل کو بتا دیا گیا
ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے ایک دن بعد اتوار کو سی این این کے سٹیٹ آف دی یونین نیوز پروگرام میں بات کرتے ہوئے امریکی قومی سلامتی کونسل کے سٹریٹجک کمیونیکیشن کوآرڈینیٹر جان کربی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ صدر بائیڈن کئی بار کہہ چکے ہیں کہ ہم خطے میں امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں،جنگ نہیں چاہتے، ہم ایران کے ساتھ جنگ ​​میں نہیں الجھنا چاہتے. صدر جو بائیڈن نے ہفتے کی رات اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو فون پر بتایا کہ امریکا نہ تو ایران کے خلاف اسرائیلی انتقامی کارروائی میں حصہ لے گا اور نہ ہی اس کی حمایت کرے گا

Leave a reply