اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کل کروانے کا حکم

0
39

اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کل کروانے کا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ الیکشن کمیشن کو اسلام آباد میں کل الیکشن کرانے کا حکم دے دیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن تاخیر سے کرانے کے کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے، عدالت نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ہے۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کو 101یونین کونسلز پر31 دسمبر کو الیکشن کرانے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمیشن شیڈول کے مطابق انتخابات کرائے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلدیاتی الیکشن ملتوی ہونے کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی، جسٹس ارباب محمد طاہر نے درخواستوں پر سماعت کی، جب کہ عدالت میں الیکشن کمیشن حکام ، پی ٹی آئی، جماعت اسلامی کے وکلا اور وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دُگل اور ڈپٹی اٹارنی جنرل پیش ہوئے۔ پی ٹی آئی کے وکیل سردار تیمور اسلم نے عدالت کے سامنے مؤقف پیش کیا کہ الیکشن سے صرف 11 دن پہلے یوسیز کی تعداد بڑھائی گئی، اتنے بڑے فیصلے سے پہلے الیکشن کمیشن سے مشورہ تک نہیں کیا گیا، الیکشن کمیشن نے ابتدائی طور پر حکومتی فیصلہ نہیں مانا، الیکشن کمیشن نے کہا موجودہ الیکشن پر نیا نوٹیفکیشن لاگو نہیں ہوگا۔

وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ بلدیاتی قانون میں ترمیم کا بل ابھی تک ایکٹ نہیں بنا، آئین واضح ہے صدر کے دستخط ہونے تک ایکٹ نہیں بنتا، الیکشن کمیشن نے کہا عدالتی حکم پر الیکشن ملتوی کررہے ہیں، ہائیکورٹ نے الیکشن ملتوی کرنے کا کبھی نہیں کہا، پورا شہر انتخابات کیلیے تیار تھا الیکشن کمیشن بھی 27 دسمبر تک راضی تھا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے عدالت میں تفصیلی جواب پیش کیا گیا جس میں آئین کے آرٹیکل 140 اے اور الیکشن ایکٹ کی شق 219 میں ترمیم کی تجویز دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مقصد مرکز یا صوبائی حکومتوں کو الیکشن سے قریب قوانین میں ترمیم سے روکنا ہے۔

الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کرانے کی آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں سنجیدہ ہیں، بروقت بلدیاتی انتخابات کا حکم دیا جو ہائیکورٹ نے کالعدم قرار دے دیا، سیکشن 219 ایک کے تحت لوکل گورنمنٹ قوانین مدنظر رکھ کر الیکشن کرائیں گے، جب الیکشن کی تیاری مکمل ہوجائے تو قوانین میں تبدیلی سے رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ الیکشن کمیشن نے اپنے جواب میں کہا کہ سیکشن 219 ایک اور 4 آپس میں متصادم ہیں، سیکشن 219 ایک صوبائی اور مرکز میں بلدیاتی الیکشن کا مینڈیٹ دیتا ہے، الیکشن کمیشن کے لیے 120 روز میں بلدیاتی انتخابات کرانا ضروری ہے، مرکزی و صوبائی حکومتیں قوانین بدلتی ہیں تو انتخابات میں مشکل ہوتی ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
فٹبال کے بادشاہ‘ اور لیجنڈری کھلاڑی پیلے 82 برس کی عمر میں دنیا چھوڑ گئے
بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی والدہ 100 برس کی عمر میں چل بسیں
لاہور انتظامیہ کا نان روٹی کی قیمت بڑھانے کی اجازت دینے سے انکار
2022 نئے جیو پولیٹیکل دور کا آغازثابت ہوا، چین امریکہ کیلئے سب سے بڑاخطرہ
کراچی ٹیسٹ؛ پاکستان نے دوسری اننگز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 82 رنز بنا لئے
جسٹس ارباب طاہر نے پی ٹی آئی کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کی درخواست منظور کرلیں تو کیا کل الیکشن ہوجائیں گے۔ جس پر پی ٹی آئی وکیل نے جواب دیا کہ پولنگ کی تاریج کل کے بجائے پرسوں رکھ لیں، کل خود الیکشن کمیشن نے کہا صرف پولنگ کا سامان تقسیم کرنا ہے، ایک دن میں انتخابی سامان تقسیم کرلیں پرسوں پولنگ ہوجائے، پولنگ کی تاریخ تو پہلے بھی الیکشن کمیشن نے آگے کی تھی۔ الیکشن کمیشن حکام نے پی ٹی آئی وکیل کو جواب دیا کہ وہ ہم نے کرسمس کی چھٹیوں کیلیے تاریخ آگے کی تھی۔

Leave a reply