مزید دیکھیں

مقبول

وزیر اعلی خیبر پختونخوا سے فٹبال پلئیر محمد ریاض کی ملاقات

خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے...

چینی وفد کا کراچی کے ٹیکسٹائل اینڈ لیدر ڈویژن کا دورہ

TIO بیجنگ کی سفارش پر، ٹڈاپ کے ٹیکسٹائل اینڈ...

شام میں جھڑپیں، 1300 سے زائد افراد ہلاک

شام میں سکیورٹی فورسز اور سابق صدر بشار الاسد...

بحریہ ٹاؤن کراچی کی تمام کمرشل پراپرٹی منجمد

قومی احتساب بیورو(نیب)سندھ کی بحریہ ٹاؤن کراچی کیخلاف جاری...

مفتاح اسماعیل نے ملک ڈیفالٹ کی طرف جانے کا ذمہ دار اسحاق ڈار کو قرار دے دیا

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اسحاق ڈار کی غلط پالیسی کی وجہ سے ملک ڈیفالٹ کی طرف گیا جبکہ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پچھلے یا اس دور میں بجلی کے بل نہیں بڑھے، حکومتیں 20 سے 25 سال سے غلطیاں کر رہی ہیں، وزیر خزانہ ہوتے ہوئے مئی، جون میں کہا تھا مہنگی ایل این جی منگوا کربجلی نہ بناؤ، میں اس وقت کہہ رہا تھا کہ 5 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کرو، اس کے بعد کچھ نہ ہوا تو ہم نے بجلی دینے کی کوشش کی پھراگست میں زیادہ بل آئے۔

خیال رہے کہ ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی کاسٹ کم کرنے کیلئے نجکاری کرنے کی ضرورت ہے، بجلی کے شعبے میں نجکاری ہونے تک یہ معاملہ ٹھیک نہیں ہوگا، آئی ایم ایف نے کبھی سبسڈی دینے یا بجلی مہنگی کرنے کا نہیں کہا، وزارت خزانہ 500 ارب روپے تک دے تو بجلی سستی ہوسکتی ہے، آئی ایم ایف سے بات کر کے بجلی کے بڑھتے ریٹ کو کچھ عرصے کیلئے مؤخر کرسکتے ہیں۔

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کی غلط پالیسی کی وجہ سے ملک ڈیفالٹ کی طرف گیا ہے جبکہ شہبازشریف نے آئی ایم ایف سے ڈیل کی ورنہ پتہ نہیں ہم کہاں کھڑے ہوتے اور آئی ایم ایف سے بات کر کے ابھی فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز نہیں لینے چاہئیں، ایف بی آر کو مجبوراً ٹیکس لینا ہوتے ہیں وہ بھی مؤخر کیے جا سکتے ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
چندریان تھری کا لینڈر موڈیول ڈیزائن کرنے کا دعویٰ کرنیوالا جعلی سائنسدان گرفتار
ایشیا کپ ،پاکستان کا نیپال کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ
سائفر کیس،شاہ محمود قریشی کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا گیا
مفتاح اسماعیل کے مطابق وفاق کو کنگال کردیا گیا ایسے ملک کس طرح چل سکتاہے؟ ، این ایف سی ایوارڈ کم کرنے کے بعد صوبوں کی ذمہ داری بڑھے گی، صوبوں کو پراپرٹی پر ٹیکس لگانے کی ذمہ داری دینی چاہیے، صوبوں کے پاس وافر پیسے ہوتے ہیں انہیں خرچ کرنے کا نہیں پتا ہوتا، این ایف سی ایوارڈ کے بعد سے وفاق کی 62 فیصد آمدن صوبوں کوچلی جاتی ہے جبکہ انہوں نے مزید کہا کہ ساری حکومت قرض پر چل رہی ہے، گردشی قرضہ مزید بڑھانے کی گنجائش نہیں، گردشی قرضہ مزید بڑھایا تو نظام بیٹھ جائے گا۔

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
آن لائن ایڈیٹر، اسلام آباد Follow @MalikRamzanIsra