نوجوان جوڑے کو برہنہ کرنے کا کیس،ملزم عثمان مرزا کی اپیل خارج

ریحان نامی ملزم ویڈیو بنا رہا تھا وہ بھی گرفتار ہوچکا ہے
0
35
usman mira

اسلام آباد ہائیکورٹ نے عثمان مرزا سمیت پانچ مجرموں کی سزاؤں کے خلاف اپیلیں خارج کردیں، اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ تمام مجرموں کی عمر قید کی سزائیں برقرار رہے گی ،ٹرائل کورٹ نے پانچ مجرموں کو عمر قید کی سزا سنائی تھی ،نومبر 2020 کے واقعہ کی ویڈیو جولائی 2021 میں وائرل ہوئی تھی ،2022 مارچ میں ٹرائل کورٹ نے فیصلہ سنایا تھا، آج 2023 جون میں ہائیکورٹ نے فیصلہ سنایا ہے

28 ستمبر2021 کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے جوڑے، کو ہراساں کرنے کے کیس میں مرکزی ملزم عثمان مرزا سمیت 7 ملزمان پر فرد جرم عائد کی تھی

واقعہ کی موصول ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملزمان نے تشدد کر کے لڑکی کی شرٹ اتروا دی اس دوران لڑکی انکی منتیں کرتی رہی تا ہم ملزمان باز نہ آئے، اسوقت کے آئی جی آئی جی اسلام آباد قاضی جمیل الرحمان نے وقوعہ کا فوری نوٹس لیا اور ایس ایس پی آپریشنز کو ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا گرفتار ملزمان میں عثمان مرزا، فرحان اور عطاء الرحمان شامل ہیں۔

کیس سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو پر دائر کیا گیا تھا جس میں 5 سے 6 افراد ایک فلیٹ میں ایک 27 سالہ لڑکے اور 28 سالہ لڑکی کو قید کر کے ان کے ساتھ غیر اخلاقی حرکتیں کررہے تھے اور انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے تھے عدالت نے ملزم عثمان مرزا، شریک ملزمان حافظ عطاالرحمٰن، ادریس قیوم بٹ، ریحان، عمر بلال مروت، محب بنگش، فرحان شاہین پر فرد جرم عائد کی تھی

بزدار کے حلقے میں فی میل نرسنگ سٹاف کو افسران کی جانب سے بستر گرم کی فرمائشیں،تہلکہ خیز انکشافات

وفاقی دارالحکومت میں ملزم عثمان مرزا کا نوجوان جوڑے پر بہیمانہ تشدد،لڑکی کے کپڑے بھی اتروا دیئے، ویڈیو وائرل

نوجوان جوڑے پر تشدد کرنیوالے ملزم عثمان مرزا کے بارے میں اہم انکشافات

لڑکی کو برہنہ کرنیوالے ملزم عثمان مرزا کو پولیس نے عدالت پیش کر دیا

کیا فائدہ قانون کا، مفتی کو نامرد کیا گیا نہ عثمان مرزا کو،ٹویٹر پر صارفین کی رائے

لڑکی کو برہنہ کرنے کی ویڈیو، وزیراعظم عمران خان کا نوٹس، بڑا حکم دے دیا

عثمان مرزا کی جانب سے لڑکی اور لڑکے پر تشدد کے بعد نوجوان جوڑے نے ایسا کام کیا کہ پولیس بھی دیکھتی رہ گئی

نوجوان جوڑے پر تشدد کیس، پانچویں ملزم کو کس بنیاد پر گرفتار کیا؟ عدالت کا تفتیشی سے سوال

ویڈیو کس نے وائرل کی تھی؟ عدالت کے استفسار پر سرکاری وکیل نے کیا دیا جواب

ایک کیس میں دوران سماعت عدالت نے مرکز ی ملزم عثمان مرزا سے پوچھا کہ آپ نے پیسے منگوائے تھے جس پر عثمان مرزا کا کہنا تھا کہ میں نے ایک روپیہ بھی نہیں لیا میں صاحب حیثیت ہوں لاکھوں کی پراپرٹی ہے میرا اپنا کاروبارہے مجھے کسی سے پیسے لینے کی ضرورت نہیں ہے ویڈیوبنانے کے حوالے سے عثمان مرزا کا کہنا تھا کہ ریحان نامی ملزم ویڈیو بنا رہا تھا وہ بھی گرفتار ہوچکا ہے

مرکزی مجرم عثمان مرزا نے عدالت میں بیان دیا کہ جس دن وقوعہ ہوا معافی تلافی ہو گئی تھی۔ لڑکا لڑکی کو ہم نے کہا آجاؤ، ہم معذرت کر لیتے ہیں ۔انہوں نے کہا ہم آپ کی جگہ پر آئے تھے ہماری غلطی تھی ، ہماری معافی تلافی ہو گئی تھی جس دن کا وقوعہ ہے اسی روز صلح ہوئی معاف مانگی معذرت کی اگلے روز پھر کہا معذرت کرتے ہیں آج تک ایک روپیہ بھتہ لیا نا ان سے کبھی رابطہ کیا الحمد للہ خوشحال ہوں بھتے کے پیسے کی ضرورت ہی نہیں

Leave a reply