ہڑتال پر چیف جسٹس برہم،بولے اتنے جرمانے لگائیں گےکہ یاد رکھیں گے
سپریم کورٹ میں این اے 154لودھراں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے سماعت کی،صدر سپریم کورٹ بار شہزاد شوکت عدالت پیش ہوئے،شہزادشوکت نے کہاکہ آج وکلا ءہڑتال پر ہیں، آئندہ ہفتے کی تاریخ دے دیں،وکلاء کی ہڑتال پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے برہمی کااظہار کیا اور ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہڑتال کا لفظ یہاں استعمال نہ کریں،کیس اپنے وقت پر ہی لگے گا
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایک اور مقدمہ میں بھی وکلاء کی ہڑتال پر ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ وکلا کا کام عدالت کی معاونت کرنا ہے، یہ بھی زحمت نہیں کریں گے،کوئی بھی کیس نہیں چلا رہا، ہر کوئی بہانہ بنا رہا ہے،کہتے ہیں 20سال سے کیسز نہیں لگ رہے، جب لگاتے ہیں تو بہانے بنا لیتے ہیں،ہڑتال کی باتیں عدالت میں آ کر نہ کریں،ہم اتنے جرمانے لگانا شروع کریں گے کہ آپ یاد رکھیں گے،کیس کی تیاری بھی ہم کریں اور پھر فیصلے بھی ہم ہی کریں؟
شہزادشوکت نے کہاکہ کیس کے وکیل حامد خان نے تاریخ مانگی ہے،عدالت نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ریکارڈ کرلیا، عدالت نے کیس کی سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کر دی۔
9 مئی کو ایک سال، زخم ابھی تازہ،عمران کا جوابی وار،معافی نہیں ملے گی؟
نومئی،ایک برس بیت گیا،ملزمان کی سزائیں نہ مل سکیں،یہ ہے نظام انصاف
نو مئی واقعات کی چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے سامنے مذمت کی تھی،عمران خان
9 مئی پاکستان کیخلاف بہت بڑی سازش جس کا ماسٹر مائنڈ بانی پی ٹی آئی،عظمیٰ بخاری
9 مئی کی آڑ میں چادرو چار دیواری کی عزت کو پامال کرنیوالے معافی مانگیں،یاسمین راشد
عوام نے نومئی کے بیانیے کو مستر د کر دیا ،مولانا فضل الرحمان