جیل اہلکار سے عمران خان کی کوڈورڈ میں بات، انتظامیہ سمجھنے سے قاصر
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان توشہ خانہ کیس میں سزا کے بعد اٹک جیل میں قید ہیں
عمران خان کو ہفتے والے دن سزا سنائے جانے کے بعد پولیس نے عمران خان کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی بجائے اٹک جیل منتقل کر دیا گیا،عمران خان کا آج اٹک جیل میں چوتھا روز ہے، عمران خان کو جیل میں رکھا گیا ہے ، پیر کو وکیل نے عمران خان سے ملاقات کی تھی تا ہم اب خبر رساں ادارے جنگ کے مطابق عمران خان نے جیل اہلکار سے کوڈورڈ میں بات کی جس کے بعد جیل عملے کی سیکورٹی کلیئرنس کا فیصلہ کیا گیا ہے، جیل عملے پر واٹس ایپ استعمال کرنے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے
جیل اہلکار کی عمران خان سے کوڈ ورڈ میں بات چیت کے بعد جیل حکام میں کھلبلی مچ گئی، جیل حکام کو اہلکار سے عمران خان کے ساتھ گفتگو کی ریکارڈنگ ملی جس کو ابھی تک انتظامیہ نہیں سمجھ سکی، اٹک جیل میں تعینات 150 سے زائد جیل عملے کا مکمل بائیوڈیٹا سکیورٹی کلیئرنس کے لیے اسپیشل برانچ اوردیگر اداروں کو بھجوایا جائیگا جس میں انکی پارٹی وابستگی سمیت دیگر رپورٹس مرتب کی جائیں گی
اٹک جیل میں عمران خان سمیت اسوقت سات سو قیدی ہیں، جنکو سی کلاس کی سہولت دی گئی ہے،
آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ روزانہ کی بنیاد پر جج جو کیس سن رہے ہیں وہ جانبداری ہے ؟
آج پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے،
عمران خان کی گرفتاری کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان
عمران خان کی گرفتاری کیسے ہوئی؟
چئیرمین پی ٹی آئی کا صادق اور امین ہونے کا سرٹیفیکیٹ جعلی ثابت ہوگیا