جواد ظریف نے بائیڈن انتظامیہ پر نیا الزام لگا دیا
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2021/03/Baaghi-TV-Urdu-jawaad-zareef.png)
جواد ظریف نے بائیڈن انتظامیہ پر نیا الزام لگا دیا
باغی ٹی وی : ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے بائیڈن انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر جوہ بائیڈن کی انتظامیہ ایران پر دباؤ ڈالنے کے لیے پابندیوں کو استعمال کر ہی ہیے جیسے ان کے پیش رو ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا تھا .
ظریف نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر متعدد ٹویٹس میں لکھا کہ یہ افسوسناک اور ستم ظریفی کی بات ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ اب ایران سے اس جوہری معاہدے کا احترام کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے جس سے ٹرمپ انتظامیہ نے دستبرداری اختیار کی تھی۔
"It's sadly ironic that the State Dept is now calling on Iran to abide by the very deal the Trump administration abandoned."@POTUS, 2019
Your admin follows Trump's footsteps while trying to use his unlawful sanctions as "leverage".
Nasty habits die hard. Time to kick this one. pic.twitter.com/PIhN1YwT3e
— Javad Zarif (@JZarif) March 30, 2021
انہوں نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ ٹرمپ کے نقش قدم پر چل رہی ہے اور ایران پر پابندیوں تہران پر دباو کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بری عادات آسانی سے نہیں بدلتیں۔ اب اس عادت کو ترک کرنے کا وقت آگیا ہے۔
واضح رہے کہ سنہ 2015 کے جوہری معاہدے میں ایران، امریکہ، چین، فرانس، جرمنی، روس اور برطانیہ شریک تھے۔ تہران نے یورینیئم کی افزودگی کو محدود کرنے کی حامی بھری تھی اور بین الاقوامی نگراں اداروں کو اجازت دی تھی کہ وہ ایرانی تنصیبات کا جائزہ لے سکتے ہیں۔
اس کی بدولت ایران پر عائد تجارتی پابندیاں ختم کر دی گئی تھیں۔لیکن ٹرمپ کی قیادت میں امریکہ نے یہ معاہدہ ختم کر دیا تھا۔ ایران پر نئی معاشی پابندیاں عائد کی گئی تھیں تاکہ ایران کے ساتھ ایک نیا معاہدہ طے کیا جا سکے۔ اسے جوائنٹ پلان آف ایکشن (جے سی پی او اے) کہا گیا تھا۔