پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الہیٰ کی عدالتی حکم پر رہائی کے بعد دوبارہ گرفتاری پر نگراں وفاقی وزیرِ اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کا کہنا ہے کہ عدالت نے پرویز الہیٰ کی نظربندی کےخلاف فیصلہ دیا تھا، عدالت نے یہ نہیں کہا کہ کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے۔

جبکہ نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیر اطلاعات نے پرویز الہیٰ کی گرفتاری پر کہا کہ پولیس کے پاس کوئی مقدمہ ہے تو وہ انتظار نہیں کرے گی، پرویزالہیٰ کی گرفتاری کے حوالے سے پولیس کو اختیار تھا, پولیس وزارت داخلہ کی ہدایت کا انتظار نہیں کرے گی، اور کب کس کو گرفتار کرنا ہے اس کا فیصلہ حکومت نہیں کرتی۔ ہمارا کام یہ دیکھنا نہیں کہ روز کس کی گرفتاری کیسے ہوتی ہے

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ ہر گرفتار ہونے والا شخص سیاسی قیدی نہیں ہوتا جبکہ انہوں نے مزید کہا کہ نگراں حکومت نے کوئی مقدمات نہیں بنائے، ادارے انتظامیہ کے ماتحت ہیں، نگراں حکومت مقدمات میں مداخلت نہیں کرتی، ہم عدالت یا جج نہیں،مقدمات کےفیصلہ کرنا حکومت کا کام نہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
ڈالر 5 روپے سستا ہوگیا
افغان انجینئرز نے70سے زائد طیاروں کی مرمت کرکے انہیں دوبارہ پرواز کے قابل بنا دیا
پاکستان کے معروف مرثیہ نگار اور قصیدہ گو شاعر ساحر لکھنوی
سی ٹی ڈی کی کاروائی،سات مبینہ دہشتگرد گرفتار
ہیلی کاپٹر حادثے پر بہت دکھ ہوا،اللہ تعالی شہدا کے درجات بلند کرے، نواز شریف
اگلے 10 دن اہم،بازی پلٹ گئی،نواز شریف،مریم پر ریڈ لائن ختم، بڑی تیاریاں شروع
اوپن مارکیٹ؛ ڈالر 331 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
خیال رہے کہ انہوں نے مزید یہ بھی کہا کہ پُرامن احتجاج سب کا حق ہے، اظہار رائے کی آزادی ہے، لیکن پرتشدد احتجاج کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی جبکہ ایک سوال کے جواب میں نگراں وزیر اطلاعات نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں بھی جھوٹے مقدمات بنتے ہیں، انصاف کے معیار پر میں بات نہیں کرسکتا، اگر کسی سے زیادتی ہوئی ہے تو وہ عدالت سے رجوع کرسکتا ہے۔

Shares: