کراچی کی جیل میں ایڈز کا قیدی دم توڑ گیا

0
28

کراچی کی جیل میں قید ایڈز کا مریض دم توڑ گیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کراچی کی ملیر جیل میں قید ایڈز کا مریض 40سال محمد سلیم دم توڑ گیا، طیبعت خراب ہونے ہر جیل حکام نے قیدی کو ہسپتال منتقل کیا لیکن وہ راستے میں دم توڑ گیا، حکام کے مطابق ملزم کو ایڈز کا مرض تھا اور اسے دل کی تکلیف بھی ہوئی تھی،.

دم توڑنے والے قیدی محمد سلیم کو سائٹ پولیس نے منشیات کے الزام میں گرفتار کیا تھا، لواحقین نے لاش کا پوسٹ مارٹم کروانے سے انکار کر دیا.

لاڑکانہ میں ایڈز، عالمی تحقیقاتی ٹیم پاکستان پہنچ گئی

لاڑکانہ میں پندرہ بچوں کو ایڈز کیسے ہوا؟ پولیس نے بتا دیا

واضح رہے لاڑکانہ سمیت سندھ کے دیگر علاقوں میں ایچ آئی وی ایڈزکے پھیلاؤ کے خلاف ڈاکٹرز ، ماہرین اورسماجی اداروں نےعدالت سے رجوع کرلیا ہے، ڈاکٹرقیصرسجاد ودیگراداروں کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائرکی گئی ہے .

درخواست میں کہا گیا ہے کہ لاڑکانہ میں ایچ آئی وی ایڈزکےمریضوں کا بڑے پیمانے پرانکشاف ہوا،ایڈز روکنے کے قوانین پرعملدرآمد نہ ہونے سے ایڈز کا پھیلاؤ ہوا ،درخواست میں مزید کہا گیا کہ ایچ آئی وی ایڈز پھیلنے سے انسانی المیہ جنم لےسکتا ہے، قوانین موجود ہیں مگر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا،سندھ حکومت کوفوری اورہنگامی اقدامات کرنےکی ہدایت دی جائے .

لاہور کے بعد ملتان میں بھی ایڈز کے مریض سامنے آ گئے

لاہور میں ایڈز کے کتنے رجسٹرڈ مریض، خوفناک اعدادوشمار سامنے آ گئے

بلاول کے حلقہ میں ایڈزکیوں؟ عالمی ماہرین کی ٹیم نے خطرناک انکشاف کردئیے

درخواست میں مزید استدعا کی گئی کہ جیل،اسپتال،حراستی مراکزسمیت تمام مقامات سےڈیٹا اکٹھا کیا جائے ،سندھ ایچ آئی وی،اےآئی ڈی ایس کنٹرول ٹریٹمنٹ اینڈ پروٹیکشن ایکٹ پرعمل کرایا جائے ،درخواست میں وزارت صحت، چیف سیکرٹری ، سیکرٹری داخلہ ودیگرکوفریق بنایا گیا ہے .

سندھ حکومت نے ایڈز پھیلایا میں ریل پھیلاوں گا، شیخ رشید احمد

شیخ رشید کی جانب سے سندھ کو ایڈزستان کہنے پر بلاول نے کیا کام کیا؟

بلاول کے شہر لاڑکانہ میں مزید 617 افراد میں ایڈز کی تشخیص

ایڈز سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، بلاول

واضح رہے کہ سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں 617 افراد میں ایڈز کی تشخیص ہوئی ہے جس میں 503 بچے اور 114 بڑے افراد شامل ہیں، پیپلز پارٹی کے آبائی حلقہ لاڑکانہ کے علاقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز پھیلنے کےبعد سکریننگ کے لیے کیمپ تاحال جاری ہیں، سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کے انچارج ڈاکٹر سکندر میمن کا کہنا ہے کہ رتو ڈیرو میں 20880 افراد کی سکریننگ کی گئی ہے ، سکریننگ کے بعد رپورٹ سے معلوم ہوا کہ رتوڈیرو کے 617 افراد میں ایچ آئی وی ایڈز کی تشخیص ہو گئی جن میں 503 بچے اور 114 بڑے شامل ہیں۔ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ 503 میں سے 100 بچوں کا علاج شروع کیا جا چکا ہے.

واضح رہے کہ سندھ بھر میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے، سندھ بھر سے ساڑھے 10 ہزار ایچ آئی وی ایڈز میں مبتلا رجسٹرڈ مریضوں کے علاوہ سندھ میں ہزاروں کیسز ایسے ہیں جو رجسٹرڈ نہیں ہوئے.

Leave a reply