قائد مسلم لیگ ن میاں محمد نواز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوچا بھی نہ تھا کہ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر فارغ کردیا جائے گا۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ 1999 میں صبح وزیراعظم تھا اور رات کو ہائی جیکر بن گیا، 2017 میں بھی بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کی وجہ سے مجھے فارغ کردیا گیا،ایک لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ نہ لینے پر فارغ کردیا گیا، 2017 میں پٹرول سستا تھا، روپیہ بھی مضبوط تھا، 2017 میں ملک میں سی پیک آرہا تھا، دفاع بھی مضبوط تھا، دنیا کہہ رہی تھی پاکستان چند برسوں بعد جی 20 میں آجائے گا،2017 میں آٹا، چینی، دالیں اور گوشت مہنگا نہیں تھا، ملک ترقی میں آگے دوڑ رہا تھا، خطے کے دیگر ممالک ہم سے پیچھے تھے،ہر سال کروڑوں لوگ غربت کی لکیر سے باہر نکل رہے تھے،آج ملک میں سب کچھ ریورس ہوگیا ہے، وہ مومینٹم چلتا رہتا تو آج پاکستان بہت آگے ہوتا، سلیکٹڈ بندے کو لانے کیلئے وزیراعظم کو فارغ کر دیا گیا،ہم وہ کام کرسکتے ہیں جو عام قومیں نہیں کرسکتیں، ہمارا شمار پہلے 10 آبادی والے ممالک میں ہوتا ہے، ہمارے پاس مین پاور ہے، پاکستان 25 کروڑ آبادی والا ملک ہے، یہ کوئی معمولی بات نہیں،
نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نے آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہہ دیا تھا، پشاور سے سکھر تک ہم نے موٹرویز بنائیں، غیر ملکی قرضے واپس کردیے تھے، ہم نے ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا، ڈیمز بنائے، لواری ٹنل ہم نے بنایا ووٹ کسی اور کو پڑ گیا،کراچی میں ترقیاتی کام کیوں نہیں ہوئے ؟ کراچی کو امن ہم نے دیا ووٹ کسی اور کو پڑ گیا، کام ہم کریں ووٹ کسی اور کو پڑ جائے، کراچی اور چترال والے سوچیں ایسا کیوں کہ ووٹ کسی اور کو دیا؟ نا انصافیاں ہوتی ہیں ہم خاموشی کے ساتھ برداشت کرجاتے ہیں،ہمیں نظر کھا گئی، شاید ہم اپنے ساتھ اتنے مخلص نہیں جتنا ہونا چاہیے تھا، 2018 میں آرٹی ایس بٹھا کر جو حکومت دلائی گئی وہ ایک موٹروے بھی نہیں لاسکی، ہماری حکومت نہ توڑی جاتی تو سکھر سے حیدر آباد موٹروے تیار ہوچکی ہوتی،
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی بورڈ کا بارھواں اجلاس ہوا، نواز شریف اور پارٹی صدر محمد شہباز شریف نے اجلاس کی صدارت کی،پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر اور چیف ارگنائزر مریم نواز شریف، الیکشن سیل کے سربراہ اسحاق ڈار، سیکرٹری جنرل احسن اقبال اور پارٹی کے پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ بھی اجلاس میں شریک تھے،بورڈ اجلاس میں پارٹی کے مرکزی اور صوبائی عہدیداروں کے علاوہ ڈویژنل کوآرڈینیٹرز بھی شریک ہیں ،مسلم لیگ (ن) کا پارلیمانی بورڈ آج صوبہ سندھ اور کراچی سے موزوں امیدواروں کا انتخاب کر رہا ہے ،صوبہ سندھ اور کراچی سے 135 سے زائد درخواستوں پر آج غور ہو گا ،پارلیمانی بورڈ 2 دسمبر سے اب تک سرگودھا ڈویژن، ڈسٹرکٹ راولپنڈی، ہزارہ، مالاکنڈ ڈویژن، صوبہ بلوچستان، ڈیرہ غازی خان، راولپنڈی، اٹک، جہلم، چکوال، خانیوال، وہاڑی، لودھراں، ملتان، گوجرانولہ، گجرات، سیالکوٹ، نارووال اور بہاولپور سے پارٹی امیدواروں کے ناموں پر غور کرچکا ہے
آئے روز وزیراعظم کو اتار دیا جائےتو پھر ملک کیسے چلے گا ،نواز شریف
قصے،کہانیاں سن رہے ہیں،یہ کردار تھا ان لوگوں کا،نواز شریف کا عمران خان پر طنز
خاور مانیکا کے انٹرویو پر نواز شریف کا ردعمل
سات منٹ پورے نہیں ہوئے اور میاں صاحب کو ریلیف مل گیا،شہلا رضا کی تنقید
پینا فلیکس پر نواز شریف کی تصویر پھاڑنے،منہ کالا کرنے پر مقدمہ درج
نواز شریف کے خصوصی طیارے میں جھگڑا،سامان غائب ہونے کی بھی اطلاعات








