داؤد ابراہیم کو زہر دے دیا گیا،کراچی کے ہسپتال میں داخل،بھارتی میڈیا کا دعویٰ

0
171
dawood ibrahim

بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کو شہرقائد کراچی میں زہر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے وہ ہسپتال میں داخل ہیں

داؤد ابراہیم کے بارے میں بھارت کا ہمیشہ سے یہ دعویٰ رہا ہے کہ وہ کراچی میں ہے، بھارتی میڈیا کے مطابق داؤد ابراہیم کو کراچی میں زہر دیا گیا ہے،جس کے بعد انکی حالت تشویشناک ہے، داؤد ابراہیم کو کراچی کے ہسپتال میں داخل کروایا گیا ہے، تا ہم بھارتی میڈیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ ابھی تک مصدقہ خبر سامنے نہیں آ سکی

بھارتی میڈیا کے مطابق داؤد ابراہیم کے گینگ کے سابق رکن نے تصدیق کی ہے کہ داؤد ابراہیم دو روز سے ہسپتال میں داخل ہیں، ہسپتال کی سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، اور کسی کو اندر نہیں جانے دیا جا رہا،پاکستانی میڈیا میں ابھی تک داؤد ابراہیم کے حوالہ سے کوئی خبر سامنے نہیں آئی،بھارتی میڈیا کے مطابق داؤد ابراہیم ہسپتال میں کیوں داخل ہوئے ؟ اسکی وجہ زہر ہو سکتی ہے، تاہم داؤد کو دیگر بھی کئی بیماریاں ہیں.

داؤد ابراہیم کاسکر دسمبر 1955 میں مہاراشٹر کے رتناگیری ضلع میں پیدا ہوئے ، ان کے والد ابراہیم کاسکر پولیس کانسٹیبل تھے۔ بعد ازاں داؤد ابراہیم کا خاندان ممبئی کے ڈونگری علاقے میں آباد ہو گیا۔ 70 کی دہائی میں ممبئی کے انڈر ورلڈ میں داؤد کا نام تیزی سے سامنے آنے لگا، پہلے وہ حاجی مستان گینگ میں کام کرتے تھے، وہاں رہتے ہوئے داؤد کا اثر و رسوخ بڑھنے لگا، لوگ اس کے گینگ کو ڈی کمپنی کہنے لگے،داؤدابراہیم کو 1993 میں ممبئی میں ہونے والے دھماکوں کا ماسٹر مائنڈ کہا جاتا ہے، ان دھماکوں کے بعد داؤد ابراہیم نے بھارت چھوڑا اور دبئی چلا گیا،

داؤد ابراہیم کو کراچی میں قتل کرنے کی بھارتی حساس اداروں کی سازش کب ہوئی تھی ناکام؟

بھارتی میڈیا کا کراچی میں داؤد ابراہیم کی چھتیسویں بار کرونا سے موت کا دعویٰ

ممبئی بم دھماکوں کے ملزم ،داؤد ابراہیم کے ساتھی یوسف میمن کی جیل میں ہوئی موت

داؤد ابراہیم کا بھارت میں پھر چرچا، بھارت سرکار نے بڑا قدم اٹھا لیا

دہلی سے مسلم نوجوان گرفتار،داؤد ابراہیم سے تعلق،پاکستان سے تربیت لی، دہلی پولیس کا دعویٰ

داؤد ابراہیم کی تلاش اوراسکی دولت کے بارے میں تحقیقات کیلیے آپریشن مزید تیز

واضح رہے کہ بھارت گزشتہ کئی سالوں سے داؤد ابراھیم کا سراغ لگانے میں مصروف ہے لیکن ممبئی میں اُسکا اثر رسوخ آج تک ختم نہیں کر سکا۔ اب برطانیہ سے مدد مانگی جا رہی ہے داؤد ابراھیم کے ایک قریبی جابر صدیق (موتی والا) پر گھیرا تنگ کرنے کے لئے، بھارت یہی سمجھتا ہے کہ داؤد پاکستان میں ہے۔

1993 میں ممبئی میں ہونے والے بم دھماکوں میں 257 افراد ہلاک اور تقریباً 700 سے زخمی ہوئے تھے. یہ بھارت کی تاریخ میں سب سے زیادہ تباہ کن مربوط بم دھماکے تھے۔ خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ یہ بم دھماکے داؤد ابراہیم کے حکم سے یا امداد سے اس کے کارندے ٹائیگر میمن نے کیے۔

بھارت عدالت عظمیٰ نے اس مقدمہ کے 20 سال بعد اپنا فیصلہ 21 مارچ 2013 کو دیا۔ تاہم، مقدمہ کے دو اہم ملزمان داؤد ابراہیم اور ٹائیگر میمن ابھی تک گرفتار نہیں کیے گئے۔ مہارشٹرا حکومت نے یعقوب میمن (ٹائیگر میمن کا بھائی) کو اس کی 53 ویں سالگرہ کے دن 30 جولائی 2015ء کو پھانسی دینے کا ارادہ کیا، یعقوب میمن نے رحم کی درخواست دی،مگر اسے رد کر دیا گیا۔ یعقوب کو 30 جولائی 2015 کو مہاراشٹر کے يروڈا جیل میں پھانسی دی گئی تھی

یہ بم دھماکے سنہ 1992 میں بابری مسجد کے انہدام کے بعد ممبئی میں ہونے والے مسلم مخالف فسادات کے بعد ہوئے تھے جس میں ایک ہزار سے زیادہ مسلمان شہید ہوئے تھے۔فسادات کے رد عمل میں ہونے بم دھماکوں کا مقدمہ تو اپنے انجام کو پہنچا اور لوگوں کو سزائیں بھی ہوئیں لیکن ان فسادات کے دوران ایک ہزار افراد کو قتل کرنے والوں میں سے آج تک کسی کو سزا نہیں ہوئی ہے

Leave a reply