کراچی سمیت سندھ بھر میں مون سون کی تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش سے نظام زندگی درہم برہم ہوگیا تھا جبکہ صوبے سمیت شہر قائد کے مختلف حصوں میں سیلابی صورتحال بھی پیدا ہوئی جس پر فنکاروں نے بھی کراچی کے ان حالات پر برہمی کا اظہار کیا-
باغی ٹی وی : گزشتہ روز ہونے والی بارشوں کے نتیجے میں 3 نوجوان جاں بحق ہوئے جبکہ شہر کے چھوٹے نالے ابل پڑے جبکہ ندیوں میں طغیانی کے باعث کا بارش کا پانی علاقوں میں داخل ہونے شہری چھتوں پر پناہ لینے یا نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔
کراچی میں شادمان، لانڈھی، کورنگی، ملیر، ڈیفنس، عائشہ منزل، ناظم آباد، گلشن اقبال، لیاری سمیت متعدد علاقوں میں سڑکیں دریا کے مناظر پیش کرنے لگیں شاہراہ فیصل پر گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں بند ہونے سے لوگ شدید اذیت کا شکار ہوئے۔
کئی علاقوں میں نالے اور گٹر ابل پڑے جبکہ ناگن، پی ای ایس ایچ، نرسری اور ملحقہ علاقوں میں نالے کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا جس کے باعث مکینوں کا قیمتی سامان خراب ہوگیا جبکہ گلیوں اور سڑکوں پر کھڑی گاڑیاں بھی پانی میں ڈوب گئیں۔
شہر میں صدر اور ٹاور کے اطراف میں دفاتر اور دکانوں میں بھی پانی بھر گیا جبکہ سرجانی ٹاؤن، نارتھ کراچی اور ملحق علاقوں میں 3 سے 4 فٹ پانی کھڑا ہے، اسی طرح شدید بارش کے نتیجے میں ملیر ندی میں طغیانی کے باعث کورنگی کازوے بند ہوگیا۔
اس کے علاوہ کراچی کے بڑے ہسپتالوں آغا خان اور ضیاالدین (ناظم آباد) میں بھی بارش کا پانی داخل ہوگیا جس کی وجہ سے مریضوں اور ان کے تیمارداروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
طوفانی بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال سے شہر بھر کے عوام مشکلات کا شکار ہیں جبکہ صوبائی حکومت کی جانب سے سندھ میں گزشتہ روز رین ایمرجنسی نافذ کردی تھی۔
جہاں عوام حکومت سندھ سے نالاں دکھائی دیتے ہیں وہیں شوبز شخصیات نے بھی بارش کے نتیجے میں کراچی ڈوبنے پر برہمی کا اظہار کیا۔
اداکار یاسر حسین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام اسٹوریز میں برہمی کا ظہار کرتے ہوئے لکھا کہ کراچی کو سب نے مل کر برباد کیا ہے حسین شہر ہے یہ کچرا دان بنادیا ہے۔
یاسر حسین نے لکھا کہ مدت سے پنپتی ہوئی سازش نے ڈبودیا کہنے کو میرے شہر کو بارش نے ڈبودیا۔
اداکارہ ثروت گیلانی کے شوہر اداکار ڈاکٹر فہد مرزا اپنی ڈیوٹی پر ہسپتال گئے تھے تاہم ہسپتال سے واپسی پر ان کی گاڑی ڈوب گئی تھی۔
انہوں نے اپنی مختلف ویڈیوز میں کہا تھا کہ یہ انتہائی شرمناک ہے میں آپریٹ کرنے کے لیے این ایم سی گیا تھا اور واپسی پر میری گاڑی پانی میں ڈوب گئی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہے اور ایک سرجن کام سے واپس نہیں آسکتا یہ انتہائی شرمناک ہے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم کی اہلیہ اور سماجی کارکن شنیرا اکرم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کئے گئے ٹوئٹ میں تالاب کا منظر پش کرتی سڑکوں کی ویڈیو پوسٹ کی۔
Electrocution, drowning, irreversible damage to property, poisoning, cross contamination, hepatitis, dysentery, typhoid, risk of polio outbreak, not to mention the diseases associated with mosquito infestation like dengue and malaria! How is Karachi not in a state of emergency?? https://t.co/KVBtSM77Rp
— Shaniera Akram (@iamShaniera) August 25, 2020
ویڈیو ٹوئٹ کرتے ہوئے کیپشن میں انہوں نے لکھا کہ کرنٹ لگنا، ڈوبنا، املاک کو ناقابل تلافی نقصان، زہریلا ہونا، یپاٹائٹس، ٹائیفائیڈ، پولیو کے پھیلاؤ کا خطرہ، ڈینگی اور ملیریا جیسی بیماریاں کراچی ایمرجنسی کی حالت میں کیسے نہیں ہے؟
شنیرا اکرم کے اس ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے فخر عالم نے لکھا کہ کراچی لاتعلقی کی حالت میں ہے، یہ بات سب کو حیران کرتی ہے کہ ملک کا سب سے بڑا شہر وقت کے ساتھ ساتھ تنزلی کی طرف گیا ہے۔
Karachi has been in a state of denial….it baffles everyone that the country’s largest city has only regressed over time. I say this with no political bias just as a citizen. It is almost like people of Karachi have been abandoned. #Karachi https://t.co/yEVPp6GM7W
— Fakhr-e-Alam S.I & S.E (@falamb3) August 25, 2020
فخر عالم نے لکھا کہ میں کسی سیاسی تعصب کے بغیر بطور شہری کہتا ہوں کہ یہ تقریباً ایسا ہی ہے کہ کراچی کے شہریوں نے اسے تنہا چھوڑ دیا ہے۔
I can’t even begin to imagine the severity of the problems associated with this https://t.co/2Jc148S1EH
— Shaniera Akram (@iamShaniera) August 25, 2020
شنیرا اکرم نے پانی میں ڈوبے ہسپتال کی ویڈیو شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ میں اس سے وابستہ مسائل کی شدت کا تصور بھی نہیں کرسکتی-
Karachi is literally falling apart 💔 https://t.co/i1gV112Aex
— Shaniera Akram (@iamShaniera) August 26, 2020
شنیرا نے کراچی میں لینڈ سلائیڈنگ کی ویڈیو شئیر کرتے ہوئے غم کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ کراچی لفظی طور پر الگ ہو رہا ہے-
Landslide in #karachi Gulistan e Johar area.
Stay safe everyone. #KarachiRains pic.twitter.com/ZKtQtjhmzW— Mansha Pasha (@manshapasha) August 25, 2020
اداکارہ منشا پاشا نے گلستان جوہر ایریا کراچی میں لینڈ سلائیڈنگ کی تصاویر شئیر کرتے ہوئے دعا کی کہ سب ان قدرتی آفات سے محفوظ رہیں
معروف آر جے اور اداکار علی سفینہ نےکہا کہ شکایت کے بجائے ہم سب کو کچھ مثبتیت پھیلانی چاہیے۔
Instead of complaining, let’s all spread some positivity. Big salute to all the karachites who have been helping people stuck on the roads, helping people reach safely to their loved ones. People who aren’t doing it bc it’s their job but because they care.
— Ali Safina (@alisafinas) August 26, 2020
انہوں نے لکھا کہ کراچی کے ان تمام شہریوں کو سلام جو سڑکوں پر پھنسے لوگوں کی مدد کررہے ہیں لوگوں کو اپنے پیاروں تک باحفاظت پہنچا رہے ہیں لوگ ایسا اس لیے نہیں کررہے کہ یہ ان کی ڈیوٹی ہے بلکہ وہ اس لیے کررہے ہیں کیونکہ وہ خیال رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ روز پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مشہور آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے کراچی میں ریکارڈ بارش سے ہونے والے بدترین حالات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب چپ رہنا مجرمانہ خاموشی ہوگی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں شاہد آفریدی نے کہا تھا کہ کراچی کے حالات پر اب چپ رہنا، مجرمانہ خاموشی ہے، دل خون کے آنسو روتا ہے’۔انہوں نے کہا تھا کہ ‘کے الیکٹرک کی بجلی صبح سے نہیں ہے، سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار، گلیاں پانی سے بھر گئی ہیں اور لوگ ڈوب رہے’۔
شاہدآفریدی نے کراچی کے حوالے سے کہا تھا کہ ‘گٹرابل رہے ہیں، کچرا بستیاں نگل رہا ہے، مقامی، صوبائی اور وفاقی حکومتیں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہیں’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم نے بھی اپنے بچپن میں اس شہر کو ایسے ہی تباہ ہوتے دیکھا تھا اور شرم آتی ہے کہ اب ہمارے بچے بھی اس کی بربادی کے گواہ ہیں’۔
مشہور کرکٹر نے کہا تھا کہ ‘سیاسی وابستگیوں سے قطع نظر، ملک کا سب سے بڑا اور سب سے زیادہ سرمایہ دینے والا شہر میں انتظامیہ کی سب سے بڑی ناکامی ثابت ہو چکی ہے’۔انہوں نے کہا کہ ‘کاش دنیا کے کسی میٹروپولیٹن سے ہی سیکھ لیں اور مصنوعی جھیلیں بنا لیں’۔
شاہد آفریدی نے شکوہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘کیا یہ ہمارا قصور ہے کہ رہنے کے لیے اس شہر کا انتخاب کیا، یہاں ٹیکس دیتے ہیں لیکن بدلے میں انتظامیہ کون سی ذمہ داری پوری کرتی ہے’۔سابق کپتان نے کہا کہ ‘کراچی کو کچراچی بنانے والوں کے گریبان پر ہاتھ کون ڈالے گا’۔