کورنگی کراسنگ سیکٹر 30 اے کے 14 رفاعی پلاٹس پر قبضہ کیس کی سماعت 22 ستمبرتک ملتوی کر دی گئی
سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آنکھیں کھول دینے والی بات ہے،دیکھیں کراچی میں کیا ہو رہا ہے؟ جب چائنہ کٹنگ ہو رہی ہوتی ہے تو لوگ سستا پلاٹ خرید لیتے ہیں،جسٹس سید حسن اظہر رضوی کا کہنا تھا کہ چائنہ کٹنگ کو کوئی دیکھنے والا نہیں، بلند عمارتیں کھڑی کردیں، گریں گی تو کون ذمہ دار ہوگا؟سیکٹروں گھروں کی غیر قانونی تعمیرات الارمنگ ہے،
عدالت نے درخواست گزار کو 7 روز میں کنٹونمنٹ بورڈ کورنگی کریک کو فریق بنانے کی ہدایت کر دی،دوران سماعت جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ رپورٹ پڑھتے جائیں شرماتے جائیں،میں تو اس علاقے کے خود سامنے رہتا ہوں، کیا یہ منظوری کنٹونمنٹ بورڈ نے دی؟
واضح رہے کہ شہر قائد کراچی میں زمینوں پر قبضے کے لئے چائنہ کٹنگ کی جاتی ہے، گھر بنا لئے جاتے ہیں پھر جب انکو غیر قانونی قرار دیا جاتا ہے تو مالکان احتجاج کرتے ہیں لیکن جب غیر قانونی قبضہ کرتے ہیں اسوقت انہیں کسی قسم کا ہوش نہیں ہوتا بعد میں قانون یاد آ جاتا ہے
قبل ازیں ینگ فائٹر کرکٹ اکیڈمی نارتھ ناظم آباد کے سی ای او اجمل نصیب نے مزید کہا کہ کھیل کے میدانوں کو قبضہ مافیا اور چائنہ کٹنگ سے بچایا جائے، آ بادی کے تناسب سے ایک تو کراچی شہر میں پہلے ہی کھیل کے میدانوں کی تعداد بہت کم ہے اور اب ایک بار پھر سے لینڈ مافیا نے اپنی نظر یں کھیل کے میدانوں پر مرکوز کر لی ہیں،معلوم ہوا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے کچھ افسران اور لینڈ مافیا کے کارندوں نے ضلع وسطی کے مختلف کھیل کے میدانوں کو اپنا حدف بنا لیا ہے اورچائنا کٹنگ کی آ ڑ میں کھیل کے میدانوں کو ختم کر نے کے منصوبے بنائیں جا ر ہے ہیں ، جس پر ہمیں گہری تشویش ہے
دفاعی اداروں کی جانب سے کمرشل کاروبار ،سیکریٹری دفاع کونوٹس جاری
ریاست فیل،مکمل تباہی، کیا آپ ہی کو فارغ کردیں؟ سپریم کورٹ کے اہم ترین ریمارکس
ریکارڈ غائب کرنے کیلئے آگ لگتی رہی .اب ایوان صدر میں آگ نہ لگ جائےسپریم کورٹ کے ریمارکس
سب کہتے مگر کرتے کچھ نہیں، اسپتالوں میں گدھے،ڈی سی بادشاہ بنے ہوئے ہیں،سپریم کورٹ برہم
اکانومی ڈیڈ اسٹاک پر پہنچ چکی،ملک میں کالا پیسہ زیادہ ہے،چیف جسٹس کے ریمارکس








