بھارت کی سپریم کورٹ نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے خلاف درخواستوں پر بینچ تشکیل دے دیا ہے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے خلاف درخواستوں پر بینچ تشکی دے دیا ہے، بھارتی سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ اگلے ماہ یکم اکتوبر کو کیس کی سماعت کرے گا

قبل ازیں سولہ ستمبر کو بھارتی سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ سناتے ہوئے بھارتی حکومت کو حکم دیا کہ مقبوضہ کشمیر کے حالات معمول پر لائے جائیں، بھارتی سپریم کورٹ نے کانگریس رہنما غلام نبی آزاد کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے کی بھی اجازت دے دی، عدالت نےغلام نبی آزاد کو مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پررپورٹ عدالت پیش کرنے کی بھی ہدایت کی. کانگریس رہنما 4 اضلاع سرینگر،بارہ مولہ، اننت ناگ اور جموں کا دورہ کریں گے

مقبوضہ کشمیر،کشمیری سڑکوں‌ پر،عمران خان زندہ باد کے نعرے، کہا اللہ کے بعدعمران خان پر بھروسہ

بھارتی چیف جسٹس گوگوئی نے دوران سماعت کہا کہ ضرورت پڑی تو خود بھی جموں و کشمیر کا دورہ کروں گا،عدالت نے جموں و کشمیر ہائی کورٹ سے کشمیری بچوں کی صورتحال پر رپورٹ طلب کر لی،

مقبوضہ جموں و کشمیر سے دفعہ 370 ہٹائے جانے کے خلاف کئی درخواستیں بھارت سپریم کورٹ میں دائر کی گئی تھیں

مقبوضہ کشمیر کے سیاسی رہنما شاہ فیصل اورسماجی کارکن شہلا رشید سمیت سات افراد کے ایک گروپ نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے، اور جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ کو بھی مسترد کرتے ہوئے صدارتی حکم کو چیلنج کرتے ہوئے اعلی عدالت سے رجوع کیا تھا۔

کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ بڑی کامیابی ہے، وزیر خارجہ

اسی طرح کی ایک درخواست میں منوہر لال شرما نے کہا تھا کہ جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کو ہٹائے جانے کا مرکزی حکومت کا فیصلہ غیر آئینی ہے۔

کشمیریوں کے قاتل کے ساتھ میں بیٹھوں ،بالکل ممکن نہیں،شاہ محمود قریشی کا بھارتی ہم منصب کی تقریر کا بائیکاٹ

کشمیر پر دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے آ سکتی ہیں،وزیراعظم عمران خان کا اقوام متحدہ میں خطاب

اسی طرح کی ایک اور درخواست میں جموں وکشمیر سے فوری طور پر کرفیو ہٹانے اور نظر بند کئے گئے رہنماوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ درخواست تحسین پونےوالا نے دائر کی ہے۔

Shares: