کشمیریوں کے قاتل کے ساتھ میں بیٹھوں ،بالکل ممکن نہیں،شاہ محمود قریشی کا بھارتی ہم منصب کی تقریر کا بائیکاٹ

0
40

نیو یارک کے مقامی ہوٹل میں سارک وزرائے خارجہ کا سالانہ اجلاس ،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی وزیرخارجہ کےبیان دینے کے وقت اجلاس میں موجود نہ رہنےکافیصلہ کیا ہے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سارک وزرائے خارجہ جلاس میں بھارتی خارجہ امور کے وزیرسبرامنیم جےشنکرموجود ہیں،شاہ محمود قریشی نے بھارتی ہم منصب کی تقریرکا بائیکاٹ کیا ہے،وزیرخارجہ نےفیصلہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم کے خاتمے، کرفیو اٹھانے سےمشروط کر دیا.

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت کو تمام کشمیریوں کے انسانی حقوق کو تحفظ فراہم کرنا ہو گا،انہیں یقینی بنانا ہوگا کہ کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق محفوظ ہیں،کشمیریوں کے قاتل کے ساتھ میں بیٹھوں ،بالکل ممکن نہیں،بھارت کےہاتھ معصوم کشمیریوں کےخون سےرنگےہیں

رجمان دفتر خارجہ کے مطابق سارک وزرائے خارجہ کی سائیڈ لائن میٹنگ ہر سال ہوتی ہے ،بھارت کی رضامندی کے بعد سارک سربراہ اجلاس کی تیاریاں کی گئیں ،مارچ 2016 میں طے ہواتھاسارک سربراہ اجلاس 9،10نومبرکواسلام آباد میں ہوگا،وزیراعظم بھی یہ بات کئی با ر کہہ چکےہیں کہ ہم پازیٹو ہیں تو یہاں آئے ہیں ،سارک سربراہ اجلاس پانچ بار ملتوی ہوچکا ، بھارت کا کسی نہ کسی سے جھگڑا ہوجاتاہے ،اس وقت کےبھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ تیاریوں کے سلسلے میں پاکستان بھی آئے تھے ،بعد میں بھارت کو کچھ خیال آیا اور اسلام آباد میں سارک سربراہ اجلا س نہیں ہوسکا،

پاکستان کسی بھی مہم جوئی کا جواب دے گا،اعلان ہو گیا

ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ ایک ملک کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے ہم آگے نہیں بڑھ پا رہے ،ضروری ہے کے دوملکوں کے باہمی معاملات کثیر الجہتی فورم پر نہ لائے جائیں ،معاملات کو آگے لے کر جانے کا دانشمندانہ طریقہ کار موجود ہے افسوس ہمارے ہمسائے کوسمجھ نہیں آتی،پانچویں سارک سربراہ اجلاس التوامیں ہے،خطے میں غربت،بھوک اوربیماری ہےاس پر کام ہونا چاہیے

روس نے کشمیر پرسلامتی کونسل اجلاس بارے اعتراض نہیں کیا، روسی وزیر خارجہ کی وزیراعظم سے ملاقات

مشن کشمیر،وزیراعظم عمران خان سےانڈونیشیا کےنائب صدریوسف کالاکی ملاقات

طالبان مجھ سے ملنا چاہتے تھے لیکن کسی ملک کو اعتراض تھا، وزیراعظم

کشمیر پر دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے آ سکتی ہیں،وزیراعظم عمران خان کا اقوام متحدہ میں خطاب

Leave a reply