لاہور ہائیکورٹ نے خدیجہ شاہ,عالیہ حمزہ سمیت 97 افراد کی رہائی کی درخواست ضمانتوں پر فیصلہ سنا دیا
دورکنی بنچ نے ضمانت کی درخواستیں واپس ٹرائل کورٹ کو بھیج دیں ،جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس اسجد جاوید گورال پر مشتمل دو رکنی بنچ نے محفوظ فیصلہ سنایا ،حکومت پنجاب کی مقدمات میں نئی دفعات شامل کرنے کی درخواست منظور کر لی گئی، عدالت نے کہا کہ مقدمات میں نئی دفعات شامل ہوچکی ہیں، ملزمان نئی دفعات کے مطابق شامل تفتیش ہوں، ملزمان نئی دفعات کے بعد ضمانت کےلیے ٹرائل کورٹ سے رجوع کریں،
سپشل پراسیکوٹر فرہاد شاہ نے درخواست ضمانتوں کی مخالف کی، اور کہا کہ مقدمہ میں نئی دفعات لگا دی گئیں ہیں،زیادہ تر ملزمان ریمانڈ پر ہیں ۔مقدمہ کی تفتیش جاری ہے ۔
پولیس نے خدیجہ شاہ کے خلاف درج مقدمے میں کورکمانڈر ہاؤس لاہور پر حملے سے متعلق الزامات عائد کئے ہیں،خدیجہ شاہ جیل میں ہیں، امریکی حکام نے بھی خدیجہ شاہ سے ملاقات کی ہے، خدیجہ شاہ نے ایک ویڈیو بیان جاری کر کے معافی بھی مانگی تھی، خدیجہ شاہ کو عدالت پیش کیا گیا تا ہم وہ خاموش رہیں اور سوالوں کے جواب نہیں دیئے ، خدیجہ شاہ نے خود تھانے میں پیش ہو کر گرفتاری دی تھی ،انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں تحریک انصاف کی خاتون رہنما خدیجہ شاہ کو پولیس نے پیش کیا تو اس موقع پر خدیجہ شاہ کے منہ پر کپڑا ڈالا گیا تھا، خدیجہ شاہ نے ہاتھ میں تسبح پکڑ رکھی تھی،
جناح ہاؤس لاہور میں ہونیوالے شرپسندوں کے حملے کے بارے میں اہم انکشافات
سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے
غیر ملکی سفارت خانوں نے اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کر دی
جناح ہاؤس میں سب سے پہلے داخل ہونے والا دہشتگرد عمران محبوب اسلام آباد سے گرفتار
عدالت نے خدیجہ شاہ کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کو مسترد کردیا