اسلام آباد: وفاقی وزیر شیرین مزاری نے اعلان کیا ہے کہ اگر ناظم جوکھیو کا خاندان قاتلوں سے صلح کرتا ہے تو ریاست اس کیس کو آگے بڑھائے گی۔
باغی ٹی وی : وفاقی حکومت نے ناظم جوکھیو قتل کیس سے متعلق اہم فیصلہ کیا ہے،وفاقی وزیرانسانی حقوق شیریں مزاری کہتی ہیں ناظم جوکھیو کا خاندان صلح کرتا ہے تو ریاست اس کیس کو آگے بڑھائے گی،کمیٹی اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ ایک دورہ اڈیالہ اور ایک بھکر جیل کا کیا جائے گا۔
عثمان بزدار کو بڑی یقین دہانی کروا دی گئی
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس سینٹیر ولید اقبال کی زیرصدارت ہوا،سندھ پولیس کی جانب سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ ناظم جوکھیو قتل کیس میں رکن صوبائی اسمبلی زیرحراست ہیں ناظم جوکھیوپرتشدد ہوا اور اسے مارا گیا،ناظم جوکھیو کے بھائیوں نے 3 پولیس افسران کا نام لیا کہ وہ تحقیقات کریں۔
سندھ میں ناظم جوکھیو کیس سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے تحریک انصاف کےسینیٹر سیف اللہ ابڑو کاکہنا تھا کہ سندھ میں ہزاروں ایسےقتل ہورہےہیں،پیپلزپارٹی کے ایم پی اے جام اویس اور عبدالکریم نے عرب مہمانوں کو بلایا، سندھ میں صرف پرندوں کا شکار نہیں ہوتا بلکہ عرب سے آئے شہزادے جو کرتے ہیں ان پر بریفنگ ہونی چاہیے، جہاں یہ بحثیت مہمان شریک ہوتے ہیں وہاں نہ جانے کیا شرمناک کام ہوتے ہیں۔
نوازشریف کےوفادار پیروکار”شیرپُتر”نے پھربڑھک ماردی
اجلاس میں سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان سے ڈی آئی جیز انسانی حقوق کمیٹی میں پیش ہوئے وفاقی وزیر شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ سندھ کے ایم پی اے اور ایم این اے اجلاس میں شریک ہیں تو آئی جی کو پیش ہونا چاہیے سندھ میں صحافی کے قتل کا معاملہ اہم ہے اس میں پولیس ناکام نظر آرہی ہے، اس صوبے سے کبھی کوئی سینئر آفیشل نہیں آتا۔
سیف اللہ ابڑو نے اجلاس کو بتایا کہ ایم پی ایز کے گارڈز ناظم جوکھیو کو فارم ہاؤس میں پکڑ کر اندر لے گئے، افضل اپنے بھائی ناظم کو لے کر گیا اس نے اپنے چھوٹے بھائی کہ چیخیں سنیں، سندھ میں ہزاروں ایسے قتل ہو رہے ہیں، لیکن کوئی سرکاری اعداد وشمار نہیں ہوتے، ناظم جوکھیو کے اہل خانہ نےبھی جسدخاکی کو نیشنل ہائی وے پر رکھا تو ایف آئی آر درج ہوئی۔
کراچی میں کورونا کیسز میں اضافہ، وزیراعلیٰ سندھ نے اہم ہدایت جاری کردی
وفاقی وزیر شیریں مزاری نے بات کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے سندھ پولیس کو مقتول ناظم جوکھیو کے خاندان کی حفاظت کی ہدایت کی ہے، ناظم جوکھیو کا خاندان قاتلوں سے صلح کرتا ہے تو ریاست اس کیس کو آگے بڑھائے گی، قندیل بلوچ کا کیس ہمارے سامنے ہے، وفاقی حکومت کا فیصلہ ہے کہ ریاست اس کیس کو آگے بڑھائے گی اور کیس لڑے گی۔
خیال رہے کہ سندھ کے رہائشی ناظم جوکھیو نے ملیر میمن گوٹھ میں غیر ملکیوں کو شکار سے روکا اور ان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی تھی جس کے بعد ان کی تشدد زدہ لاش ملی تھی۔
عرب ممالک میں نسوار کے ساتھ فضائی سفر جرم قرار:پٹھان غُصّے میں آگئے
ناظم جوکھیو نے اپنے قتل سے پہلے فیس بک پر ایک وڈیو اپ لوڈ کی تھی جس میں ان کا کہنا تھا کہ ایک گاڑی میں بیٹھے افراد ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں۔ ہماری سڑک بلاک کر کے کھڑے ہوئے ہیں۔ ہم نے ان سے پوچھا کہ وہ اس علاقے میں کیا کر رہے ہیں، یہ ہمارا علاقہ ہے، تو وہ ہم نے بد سلوکی کر رہے ہیں۔ ہمیں پولیس کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ ودیو کے دوران ہی گاڑی سے اترنے والے افراد نے ناظم کا موبائل فون لینے اور وڈیو روکنے کی کوشش کی۔
ناظم جوکھیو کے بھائی افضل جوکھیو کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد پیپلزپارٹی کے ایم پی اے جام اویس نے اپنے پرسنل سیکریٹری کے نمبر سے کال کی اور کہا کہ اپنے بھائی کو سمجھاؤ ورنہ میں کچھ بھی کرسکتا ہوں اپنے بھائی کو میرے پاس پیش کرو اور اس سے کہو کہ یہ ویڈیو سوشل میڈیا سےہٹائےمیرے بھائی نے یہ کرنے سے منع کردیا۔
حکومت لنڈے کے کپڑوں پر بھی ٹیکس لگانا چاہتی تھی،وزیر کا انکشاف
افضل جوکھیو کا کہنا تھا کہ جس روز ان کے بھائی کا قتل ہوا، اس رات 11 بجے جام سومرو کے لوگ آئے اور زبردستی مجھے اور میرے بھائی کو ملیر میمن گوٹھ میں فارم ہاؤس لے گئے۔ انہوں نے میرے سامنے میرے بھائی پر تھوڑا تشدد کیا اور رات 3 بجے مجھ سے کہا کہ میں اپنے بھائی کو ان کے پاس چھوڑ کر چلا جاؤں کیونکہ وہ ہماری اور شکار کے لیے آنے والے افراد کی صلح کروائیں گے۔ میں مجبورا اپنے بھائی کو ان کے بھروسے چھوڑ کر گیا مگر پھر مجھے اطلاع ملی کہ انہوں نے صبح چھ بجے میرے بھائی پر بہت تشدد کرکے قتل کردیا اور اس کی لاش کو میم گوٹھ میں کہیں پھینک دیاناظم جوکھیو قتل کیس میں پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس اور ان کے دو ملازمین سمیت 5 افراد نامزد ہیں۔