خانیوال،ڈپٹی کمشنر آفس میں میٹنگ ،ڈاکٹروں کو غلیظ گالیاں ،ڈاکٹروں کا ہڑتال کا اعلان
پنجاب کے ضلع خانیوال میں رات گئے ڈپٹی کمشنر خانیوال کی طرف سے ڈپٹی کمشنر آفس میں ڈاکٹروں کی میٹنگ ،ڈاکٹروں کو غلیظ گالیاں دینے پر میدان جنگ بن گئی ،

ڈپٹی کمشنر نے پولیس فورسز بلوا کر مبینہ طور پر ڈاکٹروں پر تشدد کروایا ،ڈاکٹروں کی طرف سے ڈپٹی کمشنر کے معطل ھونے تک ہڑتال کا اعلان کر دیا گیا گزشتہ رات 11بجے ڈپٹی کمشنر خانیوال آغا ظہیر عباس شیرازی نے سی او ہیلتھ ،ڈی ایچ او ،ایم ایس اور دیگر ڈاکٹروں کی میٹنگ بلوائی ،میٹنگ کے آغاز پر ہی ڈپٹی کمشنر نے ڈاکٹروں کو غلیظ گالیاں دینی شروع کردیں ،جس پر ڈی ایچ او ڈاکٹر فضل الرحمان بلال نے احتجاج کیا تو مبینہ طور پر ڈپٹی کمشنر نے اپنے گن مین کو ڈاکٹر کو گولی مارنے کا حکم دیا اور ڈاکٹر بلال نے سینہ کھول کر کہا کہ مجھے گولی مار کر دکھاؤ جس پر میٹنگ ہال میدان جنگ بن گیا

ڈپٹی کمشنر نے پولیس فورسز بلوا کر مبینہ طور پر ڈاکٹروں پر تشدد کروایا ،رات گئے ڈاکٹروں نے سی او ہیلتھ آفس میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ھوئے کہا کہ جب تک یہ گالیاں دینے والا اور کرپٹ ڈپٹی کمشنر خانیوال میں ھے وہ احتجاجاً کام نہی کرینگے ،سی او ہیلتھ خانیوال نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر نے اپنے ایک کلرک منظر کے ہاتھوں ان سے پانچ لاکھ روپے رشوت لی اور ھمیں ہر میٹنگ میں یہ غلیظ گالیاں دیتا ھے اور آج تو اس نے حد کردی اور پولیس کے زریعے ھمیں قتل کی دھمکیاں دیں ،اب ھم ہڑتال پر جارہے ھیں اور جب تک اسے معطل نہی کیا جاتا وہ کام نہی کرینگے ،جب اس بارے میں ڈپٹی کمشنر خانیوال سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے فون اٹینڈ نہی کیا

غیرت کے نام پر سنگدل باپ نے 15 سالہ بیٹی کو قتل کر دیا

ایم بی اے کی طالبہ کو ہراساں کرنا ساتھی طالب علم کو مہنگا پڑ گیا

یہ ہے لاہور، ایک ہفتے میں 51 فحاشی کے اڈوں پر چھاپہ،273 ملزمان گرفتار

طالبعلم کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالا قاری گرفتار،قبرستان میں گورکن کی بچے سے زیادتی

راہ چلتی طالبات کو ہراساں اور آوازیں کسنے والا اوباش گرفتار

Shares: