پنجاب اسمبلی کی مجوزہ تحلیل روکنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے مقامی وکیل کی درخواست پر سماعت کی درخواست میں وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہٰی اور عمران خان کو فریق بنایا گیا ہے ،درخواست گزار نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں ارکان کی اکثریت اسمبلی تحلیل کی مخالف ہے،جب اکثریت اسمبلی کی تحلیل نہ چاہتی ہو تو وزیر اعلیٰ اسمبلی نہیں توڑ سکتے،

پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج ہو گا،پنجاب اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس کے ایجنڈے میں وزیراعلٰی پنجاب پرویز الہٰی کی جانب سے اعتماد کا ووٹ لینے کا عمل شامل نہیں ہے، تا ہم مسلم لیگ (ن) کی زیرِ قیادت اپوزیشن جماعتوں نے ایوان میں اپنی طاقت دکھانے کے لیے بھرپور تیاری کرلی ہے پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج سپیکر کی صدارت میں دوپہر 2 بجے ہوگا

وزیراعلی پنجاب کے اعتماد کے ووٹ کا معاملہ،مسلم لیگ ق اور تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر ارکان کی حاضری مکمل کرنے کیلئے متحرک ہیں،تحریک انصاف نے آج کے اجلاس میں ارکان کو حاضر رہنے کی ہدایت کی ہے ،اراکین کو کہا گیا ہے کہ بیرون ممالک کے علاؤہ تمام ارکان کو اسمبلی میں حاضری یقینی بنا نا ہو گی، تمام ڈویژن کے کوآرڈینیٹر ارکان سے رابطوں کے حوالے سے پالیمارنی لیڈرز کو آگاہ کریں گے ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ کا کہنا ہے کہ آج کے اجلاس سے ثابت ہو گا تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد مکمل ہے ۔

وفاقی وزیر دفاع ، ن لیگی رہنما خواجہ آصف کی پنجاب اسمبلی آمد ہوئی ہے ، اس موقع پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی کا حساب تو مجھے نہیں آتا، لیکن نمبرز پورے ہیں ہمارے پاس،

نیب قانون میں اپوزیشن کی جانب سے ترامیم کا مسودہ، قریشی نے کھری کھری سنا دیں، کہا تحریک انصاف کیلئے یہ ممکن نہیں

عثمان بزدار کے گرد گھیرا تنگ،مبشر لقمان نے بطور وزیر بیورو کریسی کیلئے کیسے سٹینڈ لیا تھا؟ بتا دیا

 پنجاب میں سال 2022 کے دوران سیاسی کشیدگی عروج پر رہی،

تحریک انصاف کا پنجاب اسمبلی سے بھی استعفوں پرغور

Shares: