خوشاب:پنجاب پولیس نے 42 گھنٹوں کے اندرکمسن اغوا بچے کوبازیاب کروا لیا

0
64

خوشاب :خوشاب:پنجاب پولیس نے 42 گھنٹوں کے اندرکمسن اغوا بچے کوبازیاب کروا لیا،اطلاعات کے مطابق پنجاب پولیس نے یہ ثابت کردیا ہے کہ اگروہ خلوص دل سے جرائم کے خاتمے اور مجرموں تک پہنچنے کی کوشش کریں تو وہ کبھی بھی ناکام نہیں ہوتے ،

ایسے رویے کی تازہ مثال خوشاب سے اغوا ہونے والے ننھے بچے کی برامدگی اور مجرموں کی گرفتاری ہے ،

ادھر اسی حوالے سے پنجاب پولیس کے افسران اعلیٰ‌ نے اپنے ہونہارپولیس اہلکاروں کی کارکردگی بتاتے ہوئے کہا ہے کہ خوشاب پولیس نے ڈکیتی کی واردات میں مال سمیت کمسن بچے کو اغوا کرنے والے ملزمان 42 گھنٹوں میں اٹک سے گرفتار کر لیے ہیں۔ مغوی بچے بازیاب کرا کے والدین کے حوالے کر دیا گیا۔

ادھر آئی جی پنجاب کی پولیس ٹیم کو شاباش دی ہے ، جہاں تک تعلق کسی کی قربانی کی حقیقت کو تسلیم کرنے کا ہےتو یہی وہ موقع ہے جب پنجاب پولیس کے اہلکاروں نے اپنے عمل سے ثابت کردیا ہے اور ہمیں بھی اپنے محب وطن سیکورٹی اداروں کی جدوجہد کو سلام کرنا چاہیے

یاد رہے کہ خوشاب کے قریب واقع ہڈالی گاوں کا رہائشی ساوتھ افریقہ میں مقیم محنت کش رانا عبدالرحمان کے گھرڈکیتی کی واردات کے دوران نامعلوم ڈاکومال وزرکے ساتھ ساتھ اسکااکلوتابیٹابھی ہمراہ لے گئے تھے ۔

خوشاب۔ہڈالی کے رہائشی راناعبدالرحمن جو اپنی فیملی سے دور بسلسلہ حصول روزگارساوتھ افریقہ میں مقیم ہیں،ان کے گھر نامعلوم ڈاکورات کی تاریکی میں داخل ہوئے اور گھر کا صفایا کرنے کے ساتھ ساتھ اسکے اکلوتے بیٹے ڈیڑھ سالہ جمیل کوبھی اغوا کر کے ساتھ لے گئے۔

ڈیڑھ سالہ جمیل چار بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا ۔ ڈی پی خوشاب محمد نوید نے اس واقعہ کے بعد کہا تھا کہ پولیس بچے کی بازیابی کے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کیس کی خود نگرانی کررہا ہوں انشا اللہ جلد ملزمان گرفت میں ہونگے ۔

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے گھر میں ڈکیتی کے دوران کمسن بچے کے اغواء کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او سرگودھا سے رپورٹ طلب کی تھی

وزیراعلی پنجاب نے ملزمان کی جلد گرفتاری اوربچے کی بحفاظت بازیابی یقینی بنانے اور ملزمان کو قانون کی گرفت میں لا کر مزید کارروائی کرنے کا حکم دیا تھا

اور پھر آج واقعی پولیس نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس بچے کے اغوا کاروں بھی گرفتار کرلیا ہے

Leave a reply