کیا آپ نے کبھی سوچا کہ یہ منحرف اراکین منحرف کیوں ہوتے ہیں؟ سپریم کورٹ

الیکشن کے معاملات میں سپریم کورٹ کیوں مداخلت کرے؟ جسٹس اعجازالاحسن

کیا آپ نے کبھی سوچا کہ یہ منحرف اراکین منحرف کیوں ہوتے ہیں؟ سپریم کورٹ
آرٹیکل 63 اے کی تشریح کیلئے سپریم کورٹ میں سماعت ہعئی

چیف جسٹس کی سربراہی میں 5رکنی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے آرٹیکل 63 اے، اٹارنی جنرل نے دلائل کا آغاز کر دیا، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آج آپ سے کوئی سوالات نہیں کریں گے،اٹارنی جنرل نے کہا کہ کمالیہ میں وزیر اعظم کی تقریر کا حوالا دیا گیا،وزیراعظم سے کمالیہ کی تقریر پر بات کی ہے، وزیر اعظم کا بیان عدالت کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں،وزیراعطم کا بیان عدالت کے سامنے رکھا گیا جس میں کہا گیا کہ کمالیہ تقریر میں 1997 سپریم کورٹ حملے کے تناظر میں بات کی گئی تھی، عدلیہ پر بھرپور اعتماد ہے اور یقین ہے،

اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اگر اسمبلی ٹوٹ جائے تو کوئی ممبر اپنی رکنیت کا دعویٰ نہیں کرسکت منحرف اراکین کیلئے آئین کہتا ہے کہ وہ ممبرنہیں رہےگا اور سیٹ خالی تصور ہوگی، سیٹ خالی تصور ہونے کا مطلب ہے کہ دوبارہ الیکشن ہوگا اٹارنی جنرل کے دلائل پر جسٹس منیب اختر نے سوال کیا کہ ایک ممبرکوڈی سیٹ ہونے کے بعد کس بنیاد پر نا اہل ہونا چاہیے، پارلیمنٹ نااہلی کی مدت 2 یا 5 سال تک مقرر کرسکتی ہے کیا ایک شخص کو تاحیات نااہل کرنے کیلئے انحراف کی بنیاد کافی ہے؟ جب کہ جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیے کہ پارلیمنٹ 62 اے میں ترمیم کرکے نااہلی کی مدت کیوں مقرر نہیں کررہی؟ جسٹس جمال مندوخیل نے سوال کیا کہ کیا دنیا کے کسی قانون میں نااہلی انحراف کے بنیاد پر ہے؟ اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ دنیا کے کسی قانون میں تاحیات نااہلی بھی نہیں ہے اٹارنی جنرل نے کہا کہ دنیا کے کسی آئین میں ارٹیکل 62/1F نہیں دیکھا جسٹس جمال خان مندوخیل نے دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل صاحب آپ ڈی سیٹ ہونے کو بڑی سزا نہیں سمجھتے؟ ہمارے ہاں بلوچستان میں تو دوبارہ الیکشن لڑنے پر لوگ قتل ہو جاتے ہیں. آئین بنانے والوں کی نظر میں ڈی سیٹ ہونا معمولی بات نہیں تھی۔ کیا آپ نے کبھی سوچا کہ یہ منحرف اراکین منحرف کیوں ہوتے ہیں؟ ان کے پیچھے کون سی طاقتیں ہوتی ہیں؟ اٹارنی جنرل نے کہا کہ ووٹ پارٹی کی امانت ہوتا ہے جسٹس جمال خان نے کہا کہ ایماندار آدمی کو پارٹی پالیسی کے خلاف رائے دینے پر تلوار کیوں لٹکا رہے ہیں ،اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایماندار آدمی انحراف کرنے سے پہلے مستعفی کیوں نہیں ہوتا؟ جسٹس جمال خان نے کہا کہ کسی کو نشست سے مستعفی ہونے پر مجبور نہیں جاسکتا۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیاکہ سندھ ہاؤس حملے کا کیا بنا،ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت میں بتایا کہ متعلقہ مجسٹریٹ سے وارنٹ گرفتاری حاصل کر لیے ہیں، پی ٹی آئی کے دونوں اراکین اسمبلی سمیت تمام ملزمان گرفتار ہوں گے

منحرف اراکین کی تاحیات نااہلی کے لیے سپریم کورٹ میں دائر کردہ صدارتی ریفرنس بارے اٹارنی جنرل نے بڑا انکشاف کیا ہے، اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ پارلیمنٹ میں موجود ۲۰/۲۵ اراکین وفاداری تبدیلی پر تاحیات نااہلی کا قانون نہیں بننے دیتے اس کئیے حکومت سپریم کورٹ سے یہ کام کرانا چاہتی ہے، یہ قانون انکا ڈیتھ وارنٹ ہے۔

قبل ازیں سندھ ہاؤس حملہ کے ملزمان کی گرفتاری کا معاملہ آئی جی اسلام آباد نے پیش رفت رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ،رپورٹ میں کہا گیا کہ سندھ ہاؤس حملہ کے ملزمان کیخلاف دہشت گردی کا ثبوت نہیں مل سکا،ملزمان سے کوئی اسلحہ برآمد نہیں ہوا،دہشت گردی کے ثبوت ملے تو مزید کارروائی کی جائے گی 16 ملزمان میں سے ایک رائے تنویر کی گرفتاری نہیں ہوسکی، رائے تنویر کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں،تمام گرفتار ملزمان نے جوڈیشل مجسٹریٹ سے ضمانت کرا لی تھی، ملزمان کی ضمانت منسوخ کرنے کیلئے مجسٹریٹ کو درخواست دی ہے

ہمارا ساتھ دو، خاتون رکن اسمبلی کو کیا آفر ہوئی؟ ویڈیو آ گئی

بریکنگ، وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد، قومی اسمبلی کا اجلاس طلب

آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے ریفرنس، اٹارنی جنرل سپریم کورٹ پہنچ گئے

پیکا ترمیمی آرڈیننس کے خلاف درخواستوں پر سماعت ملتوی

کسی کو ووٹ دینے سے روکا نہیں جاسکتا،سپریم کورٹ

صدارتی ریفرنس کی سماعت کیلیے لارجر بینچ کی تشکیل ،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا چیف جسٹس کو خط

عدلیہ اورججز پرانگلیاں اٹھانا، ججز پر الزامات لگانا بند کریں،جس پراعتراض ہے اس کا نام لیں،چیف جسٹس

کیا کوئی بھی رکن وزیراعظم پر عدم اعتماد کا اظہار کر سکتا ہے؟ سپریم کورٹ

سندھ ہاوس حملے کے ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم

کیا وزیراعظم کو غیر ذمہ دارانہ بیانات سے نہیں روکا جاسکتا؟ سپریم کورٹ

Comments are closed.