کس ملک کے وزیراعظم کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جا رہی ہے اور کیوں؟ شیخ رشید نے بتا دیا
کس ملک کے وزیراعظم کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جا رہی ہے اور کیوں؟ شیخ رشید نے بتا دیا
اسلام آباد ۔ 21 اکتوبر (اے پی پی) وفاقی وزیر ریلویز شیخ رشید احمد نے نجی شعبہ کو آگے لانے کیلئے فری ٹریک پالیسی کے اجراء کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ 1800 کلومیٹر ٹریک بنانے کے بڑے منصوبے ایم ایل ون کا پی سی ون بدھ کو وزارت منصوبہ بندی کو ارسال کیا جائے گا، ضروری اقدامات مکمل کرنے کے بعد مارچ میں اس منصوبہ کا آغاز کیا جائے گا،
شیخ رشید بھی مولانا کی منتوں پر اتر آئے، کیا کہا؟
چین کے وزیراعظم اور وزیر ٹرانسپورٹ کو اس منصوبہ کی افتتاحی تقریب کیلئے مدعو کیا جائے گا، ایم ایل ون منصوبہ میں ایک لاکھ جوانوں کو نوکریاں فراہم کی جائیں گی، پاکستان ریلوے پولیس کے 7 ہزار ملازمین کی تنخواہیں سول آرمڈ فورسز کے مساوی کر دی گئی ہیں، 138 مسافر ٹرینیں اور 16 مال گاڑیاں چلانے کے باوجود 17 لاکھ گیلن تیل بچایا گیا ہے، عدالت کی جانب سے حکم امتناعی کے بعد ریلوے کے ٹی ایل اے ملازمین کی کنفرمیشن روک دی گئی ہے، ایم ایل ون منصوبہ مکمل ہونے کے بعد 20 لاکھ اضافی مسافر اٹھا سکے گی۔
آزادی مارچ کا قصہ ہوا تمام، مولانا فضل الرحمان 27 اکتوبرکو ہوں گے پاکستان سے فرار
مولانا وزیراعظم کی خواہش پر اسلام آباد آ رہے ہیں، خبر نے کھلبلی مچا دی
وہ پیر کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر ریلویز شیخ رشید احمد نے کہا کہ 2010ء میں پاکستان ریلوے کے سات ہزار ملازمین کو 50 فیصد الائونس کم دیا جا رہا ہے، پاکستان ریلوے نے موجودہ حکومت کے دور میں ریونیو کی مد میں 600 ملین اضافی حاصل کئے تھے جن کو استعمال کرتے ہوئے ریلوے پولیس کے ملازمین کی تنخواہیں سول آرمڈ فورسز، موٹروے پولیس، نیشنل ہائی پولیس کے مساوی کی گئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت 138 مسافر ٹرینیں اور 16 مال گاڑیاں چل رہی ہیں، مسافر گاڑیوں نے 80 لاکھ اضافی مسافر اٹھائے ہیں، اب ہمارے پاس مزید انجن اور کوچز نہیں ہیں اس لئے پاکستان ریلوے نے پہلی مرتبہ فری ٹریک پالیسی متعارف کرائی ہے جس کے تحت پرائیویٹ سیکٹر اپنے انجن اور کوچز کے ذریعے تجارت، آئل، ڈیزل اور دیگر خام مال منگوا سکیں گے، پاکستان ریلوے کو صرف ٹریک کا کرایہ ادا کرنا ہو گا۔ شیخ رشید احمد نے بتایا کہ پہلے مرحلہ میں 5 مال گاڑیاں پرائیویٹ سیکٹر کو دی گئی ہیں، ان مال گاڑیوں سے 80 سے 85 ہزار وصول ہوتا تھا، ہم نے شفاف طریقہ سے ٹینڈر کیا جس میں فی ٹرین ایک لاکھ 60 ہزار میں ٹھیکہ پر دی گئی ہے، پاکستان ریلوے کی اس نئی پالیسی سے کرپشن کا خاتمہ ہو سکے گا۔