لاہور ہائی کورٹ میں ہتک عزت قانون کیخلاف درخواست قابل سماعت قرار دے دی گئی
لاہور ہائی کورٹ میں ہتک عزت کے قانون کیخلاف درخواست کی اسکروٹنی کا عمل مکمل ہو گیا،رجسٹرار آفس نے ہتک عزت قانون کیخلاف درخواست پر اعتراض ختم کردیا ،رخواست گزار کے وکیل نے قانون کے نوٹیفکیشن کی کاپی رجسٹرار آفس کو جمع کر وادی
قبل ازیں لاہور ہائی کورٹ میں ہتکِ عزت قانون کے خلاف دائر درخواست پر اعتراض عائد کر دیا گیا تھا، ہائیکورٹ آفس نے درخواست گزار کو ہتک عزت قانون کی مصدقہ کاپی لگانے کی ہدایت کر دی ،ہائیکورٹ آفس بطور اعتراضی درخواست سماعت کے لیے مقرر کرے گا،درخواست جعفر بن یار نے ندیم سرور ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی،لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں درخواست گزار نے ہتکِ عزت قانون کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کر رکھی ہے،درخواست میں وزیرِ اعلیٰ پنجاب، گورنر پنجاب اور پنجاب حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ہتکِ عزت قانون آئین اور قانون کے خلاف ہے، ہتکِ عزت ایکٹ کی موجودگی میں نیا قانون نہیں بن سکتا
واضح رہے کہ 2 روز قبل پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والا ہتک عزت بل قانون بن گیا، قائم مقام گورنر ملک محمد احمد خان نے بل پر دستخط کیے تھے۔
ہتک عزت بل کا پنجاب حکومت نے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا,فوری نفاذ
ہتک عزت بل کا پنجاب حکومت نے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا,ہتک عزت بل کے تحت ٹرائل سے قبل 30 لاکھ روپے تک ہرجانے کا نوٹس بھجوایا جا سکے گا،وزارت قانون نے پنجاب ڈیفیمیشن ایکٹ 2024 کا گزٹ نوٹیفیکیشن جاری کیا۔ہتک عزت بل کے گزٹ نوٹیفکیشن کے بعد اس کا پنجاب میں فوری نفاذ ہو گا
دوسری جانب گورنر پنجاب سلیم حیدر کا کہنا ہے کہ ہتک عزت قانون میں پیپلز پارٹی کا کوئی حصہ نہیں ہے، ہتک عزت بل آئین کی 18 ویں ترمیم کی وجہ سے پاس ہوا ، پیپلز پارٹی کے ایم پی ایز نے ہتک عزت قانون کے موقع پر کارروائی کا بائیکاٹ کیا تھا اور میں نے بحیثیت گورنر بل کو روکنے کے لیے کوششیں کی تھیں میں نے بل پر دستخط نہیں کیے تھے، 15 دن بعد ہتک عزت بل ازخود منظور ہو جانا تھا،ہتک عزت بل 18 ویں ترمیم کی وجہ سے پاس ہوا۔
پاکستان تحریک انصاف کا ہتک عزت بل کے خلاف عدالت جانے کا اعلان
ہتک عزت بل پر نظر ثانی کی ضرورت ہے ، یہ بل حرف آخر نہیں ہے، گورنر پنجاب
ہتک عزت قانون،کوئٹہ پریس کلب کی تالہ بندی،صحافیوں کا ملک گیر احتجاج
ہتک عزت بل 2024ء پنجاب اسمبلی میں منظور،اپوزیشن نے بل کی کاپیاں پھاڑ دیں
ایمنڈ کا پنجاب ہتک عزت بل 2024 کے قیام پر شدید تحفظات کا اظہار
لاہور پریس کلب نے پنجاب حکومت کا مجوزہ ہتک عزت قانون 2024 مسترد کر دیا
گورنر پنجاب کو چاہیے پہلے ہتک عزت قانون پڑھیں پھر تبصرہ کریں: عظمیٰ بخاری