ظل شاہ قتل کیس،عمران خان کی ضمانت کی درخواست دائر

0
48
imran khan

عمران خان کو پتہ چل گیا یہ حادثہ تو پھر انہوں نے پولیس، ایجنسیوں پر الزام کیوں لگایا؟ عدالت

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی تین مقدمات میں 2 جون تک عبوری ضمانت منظور کر لی گئی ،انسداد دہشتگردی عدالت نے عمران خان کی جناح ہائوس حملہ کیس سمیت 3 مقدمات میں 2 جون تک عبوری ضمانت منظور کر لی، عدالت نے عمران خان کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا، عدالت نے عمران خان کو ہدایت کی کہ آپ نے تفتیش میں رکاوٹ نہیں ڈالنے دینی ، جس پر عمران خان نے کہا کہ آپ فکر نہ کریں،

دورانِ سماعت عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ جب یہ افسوسناک واقعہ ہوا تو درخواست گزار گرفتار تھے، 10مئی کو عمران خان نیب کی تحویل میں تھے، جیسے ہی پتا چلا کہ یہ واقعہ ہوا تو عمران خان نے شدید مذمت کی،عدالت نے عمران خان کی 3 مقدمات میں 2 جون تک عبوری ضمانتیں منظورکرلی اور انہیں شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا عدالت نے کہا کہ عمران خان صاحب آپ ایک ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکےجمع کرائیں

دوران سماعت عمران خان کے وکیل نے کہا کہ کوئی عمران خان دہشت گرد تھا جسے اس بے دردری سے گرفتار کیا گیا، عمران خان کو اتنی بڑی پولیس فورس گرفتار کرنے پہنچ گئی،حلانکہ جسٹس طارق سلیم شیخ نے حکم نامہ جاری کیا کہ پولیس گھر پر دھاوا نہ کرے،عمران نے کس کو اکسایا ہے اس بندے کا نام بتا دیں،کیا اس بندے نے بتایا کہ مجھے عمران خان نے اکسایا ہے،کیا یہ بتایا گیا کہ کہاں پر سازش کی گئی،عمران خان ان کیسسز میں بے گناہ ہیں،عدالت عمران خان کی درخواست ضمانتیں منظور کرے،

تحریک انصاف کے چئرمین عمران خان کمرہ عدالت میں پہنچ گئے معمران خان انسداددہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر کی عدالت میں پیش ہوئے ،عمران پانچ مقدمات میں عبوری درخواست ضمانتوں کے لیے پیش ہوئے عمران خان کیخلاف مختلف مقدمات میں مقدمات درج ہیں، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ میرے خیال سے ظل شاہ قتل کیس کا معاملہ سب سے سنگین ہے، آپ کہ رہے ہیں کہ عمران خان بہت بڑا نام ہے کھلاڑی رہے لیکن ان پر اس قسم کا الزام تو نہیں ہونا چاہئے، وکیل عمران خان نے کہا کہ کچھ خاص پولیس سٹیشن غیر قانونی مقدمات درج کرنے کا مرکز بن گٸے ہیں ،تھانہ ریس کورس بھی ایسا ہی ہے جہاں ہر دوسرا مقدمہ درج ہے، ظل شاہ کا مقدمہ بھی ایسا ہی ہے ، عدالت نے کہا کہ میرے نزدیک سب سے زیادہ اہم یہ معاملہ ہے ، جب عمران خان کو پتہ چل گیا کہ یہ حادثہ ہے تو پھر انہوں نے پولیس اور ایجنسیوں پر الزام کیوں لگایا ، آپ کے مطابق عمران خان بڑے لیڈر اور سابق وزیراعظم ہیں ان سے ایسی توقع نہیں تھی ،وکیل عمران خان نے کہا کہ ظل شاہ کے حوالے سے مختلف آرا تھیں، ڈراٸیور آ کر پی ٹی آٸی رہنما شکیل کو بتاتا ہے جو پھر اگلے اقدامات کرتا ہے ،یہ ایک راٸے ہے مگر دوسری راٸے بھی موجود تھی ،ایک واقعہ کی ایک ہی ایف آٸی آر درج کی جاسکتی ہے ، ارشد شریف کے قتل کا واقعہ کچھ اور ہے مدعی کوٸی اور بنتا ہے، قانون کے مطابق رشتہ دار ہی مدعی بنتا ہے ،عمران خان پر حملہ ہوا اور مدعی ایک سب انسپکٹر بنا ،ظل شاہ کو پولیس نے تشدد سے قتل کیا ،پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ظل شاہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اس واقعہ پر بھی عمران خان کو ذمہ دار قرار دیا گیا ،عدالت نے کہا کہ عمران خان تو اس معاملے میں شکیل کی وجہ سے شامل کیا گیا ،آپ اپنے دور میں ان بے بنیاد قوانین کو کیوں نہیں ختم کر سکے،وکیل عمران خان نے کہا کہ جی میں نے عمران خان صاحب کو مشورہ دیا ہے کہ ضرور انکو ختم کریں،جو ظل شاہ تھا وہ ذہنی طور پر ٹھیک نہیں تھا، عمران خان کیسے اسکے قتل میں ملوث ہو سکتے ہیں،ظل شاہ پولیس تشدد کی وجہ سے جاں بحق ہوا ، یہ ہاٸی جیک پراسییکیوشن ہے، مدعی بھی خود ، تفتیشی بھی خود اور کاررواٸی بھی خود کی، ظل شاہ کی ہلاکت پر تحریک انصاف نے سوگ منایا ، اس کیس کی حد تک عمران خان کو چھوڑ دیتے تو اچھا ہوتا ، عمران خان کو گرفتار کرنے کا شوق بھی پورا کر چکے ہیں ،ہم عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں لہذا گرفتاری کی ضرورت ہی نہیں ، ابھی تو چالان جمع کروانے میں لمبا عرصہ ہے ، عدالت عمران خان کی عبوری ضمانت کنفرم کر دے ،

دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے ظل شاہ کیس میں عمران خان کی عبوری ضمانت کی درخواست پراعتراض عائد کردیا ،رجسٹرار آفس نے سیشن کورٹ کی بجائے براہ راست لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا اعتراض عائد کیا ،پٹیشن کےہمراہ مصدقہ نقول لف نہ ہونے کا بھی اعتراض عائد کیا گیا ہے عمران خان نے ظل شاہ قتل مقدمے میں لاہور ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت دائر کی ہے عمران خان نے سیشن کورٹ کی بجائے ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت دائر کی

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ظل شاہ قتل کیس میں عبوری ضمانت کیلئے درخواست دائر کردی ،لاہور ہائیکورٹ میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے درخواست دائر کی ، عدالت میں دائردرخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ تھانہ سرور پولیس نے بے بنیاد اور جھوٹا مقدمہ درج کیا حکومت سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے درخواست میں لاہور ہائیکورٹ سے عبوری ضمانت منظور کرنے کی استدعا کی گئی

دوسری جانب تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنی گاڑی ہائیکورٹ میں لانے کیلئے رجسٹرار آفس سے اجازت مانگ لی عمران خان نے دائر درخواست میں کہا ہے کہ مقدمے میں پیشی کیلئے ہائیکورٹ آنا ہے لیکن سکیورٹی خدشات بھی ہیں استدعا ہے کہ گاڑی لاہور ہائیکورٹ کے اندر آنے کی اجازت دی جائے

عمران خان انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوں گےعمران خان کی سیکورٹی پروٹوکول کی گاڑیاں زمان پارک پہنچیں،
2 ایلیٹ فورس کی گاڑیاں، ایمبولینس اور جیمرز والی گاڑی زمان پارک پہنچ گئی ،عمران خان کی سیکورٹی خدشات کے پیش نظر بم ڈسپوزل سکواڈ نے زمان پارک کے اطراف چیکنگ کی ،عمران خان ظل شاہ قتل کیس اور زمان پارک میں جلاو گھیراو کیس میں عبوری ضمانت کے سلسلے میں انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہونگے، عمران خان سخت سیکورٹی میں گھر سے روانہ ہو چکے ہیں،

واضح رہے کہ عمران خان پر متعدد مقدمات درج ہیں اور عمران خان ضمانت پر ہیں، عمران خان کو نیب نے اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا تا ہم انہیں بعد میں ضمانت مل گئی اور رہا ہو گئے، عمران خان عدالتوں میں پیش تو ہوتے ہیں لیکن کارکنان کو ساتھ لے کر، گرفتاری کا خوف عمران خان کے دل میں چھایا ہوا ہے، اسی وجہ سے وہ اپنی رہائشگاہ پر بھی کارکنان کو ڈھال کے طور پر رکھتے ہیں تا کہ کارکنان ڈنڈے کھائیں اور وہ خود گھر میں محفوظ رہیں

اسد عمر  اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار 

ملک بھر میں احتجاج کے دوران جلاؤ گھیراؤ 

 بشریٰ بی بی کی گرفتاری کے بھی امکانات

سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے

Leave a reply