خیبرپختونخواہ میں جرائم، لڑکوں کے ساتھ بدفعلی کے واقعات ،مردان کا پہلا نمبر
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں جرائم کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے
خیبر پختونخواہ کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں چھ ماہ کے عرصے میں اغواَ جنسی زیادتی، بچوں کے ساتھ بدفعلی، چوری ڈکیتی کے ایک ہزار 747 واقعات سامنے آئے ہیں رواں سال کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران شہر سے 12 افراد لاپتہ ہو چکے ہیں ، پشاور میں لڑکیوں اور لڑکوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور بدفعلی کے43 واقعات ہوئے ہیں جبکہ 13 بچوں کو اغوا کیا جا چکا ہے.
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈکیتی کے 170، گاڑیوں کو چوری اورچھیننے کے 93واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں.گزشتہ سال ابتدائی 6 ماہ کے دوران ڈکیتی کے 145 واقعات ہوئے تھے. اقدام قتل کے 34 واقعات کے اضافہ کیساتھ 387 واقعات ہوئے ہیں، پشاورمیں چوری کے 168 واقعات کئے گئے ہیں.اغواء کے 45، موٹر سائیکل چوری کے139 جبکہ موٹر سائیکل چھیننے کے 46 کیسیز رپورٹ ہوئے ہیں.اغواء واقعات میں اضافہ کیساتھ رواں سال 45 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں.
کے پی میں سال 2020ء کی نسبت سال2021ء میں کمسن بچوں کیساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ خیبرپختو نخوا پولیس کے اعدادو شمار کے مطابق 2021 میں صوبہ کے 28 اضلاع سے بچوں کیساتھ جنسی زیادتی کے کل 360 واقعات سامنے آئے جن میں سے 311 جنسی زیادتی کے واقعات کمسن لڑکوں جبکہ 49 کیسز لڑکیوں کیساتھ پیش آئے،
بیس ہزار کے عوض خاتون نے ایک ماہ کی بیٹی کو فروخت کیا تو اس کے ساتھ کیا ہوا؟
بھارتی پولیس اہلکاروں کی غیر ملکی خاتون سے 5 ماہ تک زیادتی
ایک ہزار سے زائد خواتین، ایک سال میں چار چار بار حاملہ، خبر نے تہلکہ مچا دیا
ایک برس میں 10 ہزار سے زائد کسانوں نے کس ملک میں خودکشی کی؟
فرار ہونیوالے ملزمان میں سے کتنے ابھی تک گرفتار نہ ہو سکے؟
طالب علم سے زیادتی کر کے ویڈیو بنانیوالے ملزم گرفتار
ملازمت کے نام پر لڑکیوں کی بنائی گئیں نازیبا ویڈیوز،ایک اور شرمناک سیکنڈل سامنے آ گیا
200 سے زائد نازیبا ویڈیو کیس میں اہم پیشرفت
نازیبا ویڈیو سیکنڈل،پولیس لڑکیوں کو بازیاب کروانے میں تاحال ناکام
گزشتہ 3 سالوں کے دوران لڑکوں اور لڑکیوں کیساتھ جنسی زیادتی کے سب سے زیادہ واقعات مردان سے رپورٹ ہو رہے ہیں.ان اعدادوشمارکا موازنہ خیبر پختونخوا پولیس کے 2019 اور 2020 کے اعدادو شمارسے کیا گیا تو 2019 میں صوبہ کے مختلف اضلاع سے کل 185 کیسز رپورٹ ہوئے تھے جن میں 50 زیادتی کے کیسز لڑکیوں کی تھیں 2019 کے دوران 3 بچوں یعنی ایک بچہ اور دوبچیوں کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔سال 2019 کے دوران مذکورہ زیادتیوں کی پاداش میں 248 افراد گرفتار بھی ہوئے
2020 میں سب سے زیادہ 51 کیسز بھی ضلع مردان سے رپورٹ ہوئے جن میں 14بچیاں بھی شامل تھیں جبکہ 2021 میں ایک بارپھر پورے صوبہ میں سب سے زیادہ 58 کیسز ضلع مردان ہی سے رپورٹ ہوئے ہیں جن میں11 جنسی زیادتی کے واقعات لڑکیوں کیساتھ سامنے آئے
2019 میں ضلع ڈیرہ اسماعیل خان سے صرف 4 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں تمام بچیاں تھیں۔ یوں 2020 میں ڈیرہ اسماعیل خان سے 48 بچوں کیساتھ جنسی زیادتی کے واقعات سامنے آئے جن میں 5 بچیاں بھی شامل تھیں۔ ڈی آئی خان ضلع سے 2021 میں 8 بچیوں سمیت زیادتی کے کل 45 کیس سامنے آئے








