لبنان ، بچوں کی جنسی ہراسگی کامسئلہ کہاں تک پہنچ گیا

0
30

لبنان ، بچوں کی جنسی ہراسگی کامسئلہ کہاں تک پہنچ گیا

باغی ٹی وی : بچوں کی حراسانی کا مسئلہ اہم موڑ پر پہنچ گیا .لبنان میں استغاثہ کے فیصلے کے بعد مسیحی سوسائٹی "mission de vie” کا معاملہ شہہ سرخیوں میں آ چکا ہے۔ لبنانی عدلیہ کی جانب سے سوسائٹی کو انسانی اسمگلنگ، ایذا رسانی اور جنسی ہراسیت کے الزمات کا ذمے دار ٹھہرایا گیا ہے۔

لبنان کے اسٹیٹ پراسیکیوٹر غسان عویدات نے دو روز قبل مطالبہ کیا تھا کہ بچوں کی اسمگلنگ کے معاملے میں تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کیا جائے۔ بعد ازاں اس کیس کو مزید پیش رفت کے لیے جبل لبنان میں پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر میں پیش کر دیا گیا۔

جبل لبنان میں خاتون پبلک پراسیکیوٹر غادہ عون کے مطابق”Mission de vie” سوسائٹی نے آرٹیکل 380 (عدالتی فیصلے کی مخالفت) اور آرٹیکل 519 (جنسی ہراسیت) کے تحت جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

لبنان میں اس حوالے سے غم و غصہ پایا جا رہا ہے کہ سوسائٹی نے مذکورہ راہب کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ راہب کے خلاف تمام ٹھوس شواہد کے باوجود سوسائٹی نے زیادہ سے زیادہ یہ کیا کہ اس راہب کی ذمے داریوں کو تبدیل کر دیا۔

ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ سوسائٹی کی انتظامیہ نے گذشتہ برس کے اواخر میں اس معاملے کے متعلق آوازیں اٹھنے کے بعد اس شخص کو اس کی سابقہ ذمے داریوں سے دور کر دیا تھا تاہم سوسائٹی نے اس کو ادارے سے بے دخل نہیں کیا۔
اس راہب کے خلاف گواہی دینے والے بچوں نے دوران تحقیق مزید بتایا کہ انہیں سوسائٹی کی ایک راہبہ کے ہاتھوں مار پیٹ کا نشانہ بننا پڑا۔

سوسائٹی کی ذمے دار خاتون نے عدالتی فیصلے پر عمل درامد نہیں کیا جس کو عدالت نے قانون کی خلاف ورزی شمار کیا ہے۔ اسی طرح خاتون ذمے دار نے بچوں کے ساتھ ہراسیت کے مرتکب راہب کے خلاف کسی قسم کے اقدام سے انکار کر دیا۔

Leave a reply